1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جیانی انفانتینو ایک بار پھر فیفا کے صدر منتخب

16 مارچ 2023

جیانی انفانتینو کو جمعرات کے روز ایک مرتبہ پھر فٹ بال کی عالمی فیڈریشن فیفا کا صدر منتخب کر لیا گیا۔ ان کے مقابلے میں کوئی امیدوار نہیں تھا۔

https://p.dw.com/p/4OmKu
FIFA | Gianni Infantino und Fatma Samba Diouf Samoura
تصویر: Ulmer/IMAGO

انفانتینو کا بطور صدر دوبارہ انتخاب  فیفا کی روانڈہ کے شہر کیگالی میں منعقدہ تہترویں کانگریس میں کیا گیا۔ صدر کے عہدے کے لیے انفاٹینو تنہا امیدوار تھے۔

کلب ورلڈ کپ کا میزبان سعودی عرب، فیفا تنقید کی زد میں

سالٹ بے میدان میں کیسے پہنچے؟ فیفا نے تفتیش شروع کر دی

انہوں نے دو ہزار انیس سے دو ہزار بائیس کے چار سالہ دورکے لیے فیفا کے ریوینیو کو گیارہ ارب ڈالر تک پہنچانے کا وعدہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں فٹ بال میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ اس دور میں فیفا کو تاہم حاصل ہونے والی کل کمائی سات اعشاریہ پانچ ارب ڈالر رہی۔

اپنے انتخاب کے موقع پر انفانتینو کا کہنا تھا، ''یہ انتہائی قابل مسرت اور باعث فخر اور بڑی ذمہ داری ہے۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ فیفا اور دنیا بھر میں فٹ بال کے لیے اپنی خدمات انجام دیتا رہوں گا۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''وہ جو مجھ سے محبت کرتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ وہ بہت زیادہ ہیں۔ اور جو مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ مجھے آپ سب سے بھی پیار ہے۔‘‘

جرمن فٹ بال کی جانب سے حمایت نہیں

دنیا بھر کی دو سو گیارہ قومی ایسوسی ایشنز نے اس صدارتی انتخاب میں حصہ لیا، تاہم فیفا کے چند ارکان مثلاً جرمن فٹ بال ایسیوسی ایشن اور ناروے اور سویڈن کی ایسوسی ایشن نے پہلے ہی انفانتینو کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جرمن فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر بیرنڈ نوئے ڈورف نے بدھ کے روز اسی تناظر میں کہا تھا، ''کیگالی میں گیانی انفانتینو کے دوبارہ انتخاب میں جرمن فٹ بال ایسوسی ایشن ساتھ نہیں دے گی۔ ہم متعدد امور پر فیفا کی جانب سے بہت کم معلومات مہیا کی گئی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ انفانتینو نےگزشتہ برس منعقد ہونے والے عالمی کپ فٹ بال مقابلوں کے لیے قطر کی میزبانی کا زبردست دفاع کیا تھا۔ قطر میںمزدوروں، خواتین اور ہم جنس پسندوں کے حقوق پر کئی طرح کے سوالات کے باوجود انفانتینو قطر کی میزبانی کے حامی تھے۔

عالمی کپ کے آغاز سے قبل 52 سالہ فیفا صدر نے متعدد متنازعہ بیانات دیے تھے۔ ان کا کہنا تھا، ''آج میں خود کو قطری محسوس کر رہا ہوں، عرب محسوس کر رہا ہوں، افریقی محسوس کر رہا ہوں، گے محسوس کر رہا ہوں۔ آج میں خود کو معزور محسوس کر رہا ہوں۔ آج میں خود کو ایک تارک وطن مزدور محسوس کر رہا ہوں۔ میں ایسا محسوس کر رہا ہوں، کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ امتیازی رویے کا سامنا کرنے پر کیسا محسوس ہوتا ہے۔‘‘

بڑے برانڈز اشتہاری مہمات میں قطر کا نام کیوں نہیں لے رہے؟

اس کے بعد فیفا نے جرمن اور دیگر یورہی کھلاڑیوں کو بازو پر 'ون لو‘ کا بینڈ پہننے پر پابندی بھی عائد کر دی تھی۔ یہ بینڈ ہم جنس پسندوں کے حق میں تھا۔

اس پابندی پر انفانتینو نے کہا تھا، ''فٹ بال میدان میں کھلا جاتا ہے۔ ہر کسی کو اپنی رائے کے اظہار کا حق ہے، مگر جب آپ میدان میں اترتے ہیں تو آپ کو فٹ بال کی عزت کرنا ہو گی۔‘‘

ع ت، ک م (کائیکا مہتا)