1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکش شیف ’سالٹ بائی‘ میدان کے اندر کیسے پہنچے؟

23 دسمبر 2022

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا تفتیش کر رہی ہے کہ مشہور زمانہ ترکش شیف سالٹ بے عالمی کپ فٹ بال کے فائنل میں میدان کے اندر کس کی اجازت سے پہنچے؟ وہ میچ کے بعد ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کے ساتھ تصاویر بنواتے نظر آئے تھے۔

https://p.dw.com/p/4LMQU
Katar WM 2022 | Finale Argentinien gegen Frankreich
تصویر: picture alliance/dpa

قطری دارالحکومت دوحہ میں عالمی کپ فٹ بال کا فائنل اپنے نام کرنے کے بعدارجنٹائن کی ٹیم میدان میں جشن منا رہی تھی کہ ایسے میں مشہور زمانہ سالٹ بےباورچی کو ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کے ساتھ تصاویر بنواتے دیکھا گیا، جب کہ ایک موقع پر شہرہ آفاق کھلاڑی لیونل میسی ان سے پریشان بھی دکھائی دیے۔

عالمی کپ فٹ بال، ’’میسی ہم سب کا ہے‘‘

فٹ بال اپ سیٹ، سعودی عرب نے ارجنٹائن کو شکست دے دی

سالٹ بائی، جن کا اصل نام نصرت گوکچے ہے، نے عالمی کپ کی ٹرافی تھامے اور اسے چومتے ہوئے بھی تصویر بنوائی۔

 اٹھارہ دسمبر کو ارجنٹائن نے قطر میں عالمی کپ فٹ بال کے فائنل میں دفاعی چیمپیئن فرانس کو شکست دے کر یہ ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ ترک باورچی کو دو مرتبہ میسی کو بازو سے پکڑنے اور خواہ مہ خواہ کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش پر سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

انہوں نے ڈی ماریا اور لیسانڈرو مارٹینس کے ساتھ بھی تصاویر بنوائی جب کہ ایک اور کھلاڑی کے میڈل پر دانتوں سے کاٹنے کا پوز بھی دیا۔

فیفا کے ضوابط کے مطابق عالمی کپ کی ٹرافی فقط ٹورنامنٹ کے فاتحین کے ہاتھوں میں ہو سکتی ہے یا اسے فیفا کے حکام یا سربراہان حکومت چھو سکتے ہیں۔

فیفا کے ترجمان نے ایک برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا، ''فیفا اس بات کی جانچ پڑتال کر رہی ہے کہ 18 دسمبر کو کچھ افراد کو عالمی کپ فٹ بال کی اختتامی تقریب میں پچ تک غیر ضروری رسائی کیسے حاصل ہوئی۔‘‘

لیونل میسی پیرس روانہ، ’بارسلونا کا کیمپ ناؤ اجڑ گیا‘

فیفا ترجمان نے کہا کہ اس سلسلے میں داخلی طور پر کارروائی کی جائے گی۔

یہ بات اہم ہے کہ 39 سالہ سالٹ بے دنیا بھر میں لگژری ریستورانوں کی ایک چین کے مالک میں۔ ان میں لاس اینجلس میں بیوری ہلز اور لندن کے سویش نائٹس برج بھی شامل ہیں۔

عالمی کپ کے آغاز پر انہوں نے اپنی ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں وہ فیفا کے صدر جیانی انفینتینو کے ساتھ بیٹھے دکھائی دے رہے تھے۔

ع ت، ع ا (اے ایف پی)