1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتشمالی امریکہ

امریکہ چین کے ساتھ فوجی تعلقات بحال کرنے کا خواہاں

14 نومبر 2023

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن چین کے ساتھ فوجی تعلقات بحال کرنا چاہتے ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ 'چین نے بنیادی طور پر فوجی مواصلاتی روابط کو منقطع کر دیا ہے، جسے صدر بائیڈن دوبارہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4YlmB
شی جن پنگ اور جو بائیڈن انڈونیشیا
جنوری سن 2021 میں بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ دوسری ذاتی نوعیت کی ملاقات ہو گیتصویر: Saul Loeb/AFP/Getty Images

وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن چین کے ساتھ' ملٹری ٹو ملٹری 'تعلقات کو دوبارہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے ساتھ اسی ہفتے ملاقات کرنے والے ہیں۔

امریکی اور چینی صدور کی ملاقات کا راستہ ہموار

اطلاعات کے مطابق جو بائیڈن بدھ کے روز سان فرانسسکو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سمٹ کے دوران گزشتہ ایک  برس میں پہلی بار چینی صدر سے ذاتی طور پر ملاقات کریں گے۔ جنوری سن 2021 میں بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ دوسری ذاتی نوعیت کی ملاقات ہو گی۔

چین نے اپنے جوہری ہتھیاروں میں تیز رفتار توسیع کی ہے، امریکہ

جیک سلیوان نے ٹی وی چینل سی بی ایس کے ایک پروگرام 'فیس دی نیشن' میں ایک انٹرویو کے دوران کہا، ''صدر دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کو دیکھنے کے لیے پرعزم ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ امریکی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔ ہمیں مواصلات کی ان لائنوں کی ضرورت ہے تاکہ غلطیاں نہ ہوں یا غلط حساب کتاب یا غلط مواصلت نہ ہونے پائے۔''

امریکہ اور چین کے تعلقات 'انسانی تقدیر' پر اثر انداز ہوتے ہیں، چینی صدر

سلیوان نے کہا کہ فوجی تعلقات کی بحالی سینیئر قیادت سے لے کر حکمت عملی کی آپریشنل سطح تک نیز ''انڈو پیسیفک کے پانیوں سمیت فضا میں بھی ہر سطح پر ہو سکتی ہے۔''

چینی ہیکروں نے امریکی محکمہ خارجہ سے ہزاروں ای میلز چرا لیں

سلیوان نے معروف ٹی وی چینل سی این این کے 'اسٹیٹ آف دی یونین' پروگرام کے دوران کہا کہ بائیڈن شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران فوجی تعلقات پر ''گیند کو آگے بڑھانے'' کی کوشش کریں گے۔ تاہم انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر اور چینی سفارت کار میں بات چیت

سلیوان نے کہا، ''چین نے بنیادی طور پر ان مواصلاتی روابط کو منقطع کر دیا ہے۔ صدر بائیڈن اسے دوبارہ قائم کرنا چاہیں گے۔'' ''یہ ایک اعلیٰ ایجنڈا آئٹم ہے۔''

جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ
جو بائیڈن بدھ کے روز سان فرانسسکو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سمٹ کے دوران گزشتہ ایک  برس میں پہلی بار چینی صدر سے ذاتی طور پر ملاقات کریں گےتصویر: Kevin Lamarque/REUTERS

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک سینیئر امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن اور شی جن پنگ کی ملاقات میں اسرائیل اور حماس کی جنگ سے لے کر یوکرین پر روسی حملے، روس کے ساتھ شمالی کوریا کے تعلقات، تائیوان، ہند بحرالکاہل، انسانی حقوق، فینٹینائل کی پیداوار، مصنوعی ذہانت سمیت ''منصفانہ'' تجارتی اور اقتصادی تعلقات جیسے عالمی مسائل کا احاطہ کیے جانے کی توقع ہے۔''

امریکہ اور چین کے تعلقات میں تلخیاں

واضح رہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات میں اس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب بائیڈن نے فروری میں ایک اس مشتبہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرانے کا حکم دیا، جو امریکہ کے اوپر پرواز کر رہا تھا۔

آبنائے تائیوان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تعلقات اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔ سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے حوالے سے بھی دونوں میں شدید عناد ہے اور پھر اس ماحول میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ امریکہ نے ایک مبینہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرایا۔ اس کے ساتھ ہی یوکرین کے خلاف روسی جنگ پر اختلافات نے بھی دونوں میں جلتی پر تیل کا کام کیا۔

لیکن اس واقعے کے بعد سے بائیڈن انتظامیہ کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں نے بیجنگ کے کئی دورے کیے ہیں اور مواصلات اور اعتماد کی بحالی کے لیے اپنے ہم منصبوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، نیوز ایجنسیاں)

پوٹن کا دورہ چین، سیاق و سباق کیا ہیں؟