1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی ہیکروں نے امریکی محکمہ خارجہ سے ہزاروں ای میلز چرا لیں

28 ستمبر 2023

چینی ہیکرز مائیکروسافٹ کے ای میل پلیٹ فارم میں نقب لگا کر امریکی محکمہ خارجہ کی ہزاروں ای میلز چرانے میں کامیاب ہو گئے۔ امریکی سینیٹ کے ایک کارکن نے بتایا کہ محکمہ خارجہ کے 10 اکاونٹس سے 60000 ای میلز چرا لی گئیں۔

https://p.dw.com/p/4WtJR
مائیکرو سافٹ کے ترجمان نے کہا کہ اس ہیکنگ کے پیچھے اسٹورم 0558 نامی ہیکنگ گروپ کا ہاتھ ہے
مائیکرو سافٹ کے ترجمان نے کہا کہ اس ہیکنگ کے پیچھے اسٹورم 0558 نامی ہیکنگ گروپ کا ہاتھ ہےتصویر: Jochen Tack/IMAGO

 امریکی سینیٹ کے ایک کارکن، جو امریکی محکمہ خارجہ کے آئی ٹی حکام کی جانب سے دی جانے والی ایک بریفنگ میں موجود تھے، کے مطابق حکام نے قانون سازوں کو بتایا کہ محکمہ خارجہ کے دس اکاونٹس سے 60000 ای میلز چرالی گئی ہیں۔

اس کارکن نے، اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، بتایا کہ حکام نے جو تفصیلات بتائی ہیں ان کے مطابق ان میں سے نو اکاونٹس مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل پر کام کرنے والوں کے تھے جب کہ ایک اکاونٹ یورپ پر کام کرنے والا کا تھا۔

جاسوس، ہیکرز، مخبر - چین کس طرح امریکہ کی جاسوسی کرتا ہے؟

یہ کارکن سینیٹر ایرک شمٹ کے لیے کام کرتا ہے۔

امریکہ کا الزام

امریکی حکام اور مائیکرو سافٹ نے جولائی میں کہا تھا کہ چینی حکومت کے لیے کام کرنے والے ہیکروں نے مئی سے اس وقت تک تقریباً 25 تنظیموں کے ای میل اکاونٹس تک رسائی حاصل کرلی، ان میں امریکی محکمہ کامرس اور محکمہ خارجہ شامل تھے۔ ابھی تک یہ پوری طرح واضح نہیں ہو سکا ہے کہ اس سے کتنا نقصان ہوا۔

امریکہ نے الزام لگایا کہ اس نقب زنی کے پیچھے چین کا ہاتھ تھا، اس نے دونوں ملکوں کے درمیان پہلے سے ہی کشیدہ تعلقات کو مزید کشیدہ کردیا۔ بیجنگ ان الزاما ت کی تردید کرتا ہے۔

بدھ کے روز کی بریفنگ کے مطابق محکمہ خارجہ کے وہ افراد جن کے اکاونٹس تک ہیکروں نے رسائی حاصل کرلی ان میں سے بیشتر ہند بحرالکاہل سفارت کاری سے متعلق تھے۔ ہیکروں نے محکمہ خارجہ کے تمام ای میلز پر مشتمل ایک فہرست بھی چرالی ہے۔

امریکی حکام  کے مطابق محکمہ خارجہ کے دس اکاونٹس سے 60000 ای میلز چرالی گئی ہیں
امریکی حکام کے مطابق محکمہ خارجہ کے دس اکاونٹس سے 60000 ای میلز چرالی گئی ہیںتصویر: Dominic Lipinski/PA Wire/picture alliance

ہیکرز کیسے کامیاب ہوئے

اتنے بڑے پیمانے پر ہیکنگ نے امریکی حکومت کو آئی ٹی خدمات فراہم کرنے میں مائیکرو سافٹ کے اہم کردار پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے مجبور کردیا ہے۔ بریفنگ میں موجود عہدیداروں کے مطابق محکمہ خارجہ نے متعدد وینڈر کمپنیوں کے ساتھ "ہائبرڈ" ماحول پر کام کرنا شروع کردیا ہے اور اپنے سسٹم کی حفاظت کے اقدامات کے حصے کے طورپر زائد از ایک توثیق (ملٹی فیکٹر آتھینٹی کیشن) کے طریقہ کو بہتر بنایا ہے۔

بریفنگ کے مطابق ہیکروں نے مائیکروسافٹ کے انجینئر کی ڈیوائس میں نقب لگائی جس سے انہیں محکمہ خارجہ کے ای میل اکاونٹس تک رسائی حاصل ہو گئی۔

مائیکرو سافٹ نے اس ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ مائیکروسافٹ انجینئر کے کارپوریٹ اکاونٹ میں نقب لگائے جانے کی وجہ سے ہیکروں کی امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ کامرس کے سینیئر عہدیداروں کے ای میل اکاونٹس تک رسائی ہوگئی۔

ہیکروں نے پہلے بھی مائیکروسافٹ کمپنی کی آوٹ لک سروس پر چلنے والی ویب میل اکاونٹس میں نقب لگائی تھی۔
ہیکروں نے پہلے بھی مائیکروسافٹ کمپنی کی آوٹ لک سروس پر چلنے والی ویب میل اکاونٹس میں نقب لگائی تھی۔تصویر: Avishek Das/Zuma/imago images

سائبر حملوں کے خلاف دفاع کو مضبوط بنانے پر زور

سینیٹر شمٹ نے ایک بیان میں کہا، "ہمیں اس قسم کے سائبر حملوں اور دخل اندازیوں کے خلاف اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔"

انہوں نے کہا، "ہمیں ایک ممکنہ کمزور نقطہ کے طورپر ایک واحد سروس وینڈر پر حکومت کے انحصار پر سختی سے نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔"

امریکہ نے چینی ٹیلی کام اور نگرانی والے کیمروں پر پابندی لگادی

مائیکرو سافٹ کے ترجمان نے سینیٹ کی بریفنگ پر فوری طورپر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ کمپنی، جسے نقب زنی کے واقعات کے بعد سے اپنے حفاظتی طریقہ کار کے حوالے سے سخت تنقید کا سامنا ہے، نے کہا کہ اس کے پیچھے اسٹورم 0558 نامی ہیکنگ گروپ کا ہاتھ ہے۔ اسی نے کمپنی کی آوٹ لک سروس پر چلنے والی ویب میل اکاونٹس میں نقب لگائی تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اس حوالے سے روئٹرز کی جانب سے بھیجے گئے پیغام کا فوراً جواب نہیں دیا ہے جب کہ سینیٹر شمٹ سے بات چیت نہیں ہو سکی۔

 ج ا/ ص ز (روئٹرز)