1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایشیا

چین نے تائیوان کے اطراف میں جنگی جہاز تعینات کر دیے

6 اپریل 2023

تائیوان کی صدر کی امریکی کانگریس کے اسپیکر سے ملاقات کے بعد چین نے تائیوان کے اطراف سمندروں میں اپنے جنگی جہاز بھیجے ہیں۔ بیجنگ نے اس ملاقات سے پہلے ہی اپنے 'سخت رد عمل' کے لیے متنبہ کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4Pl9A
 Liaoning-Flugzeugträger der chinesischen Marine
تصویر: Hu Shanmin/Xinhua/picture alliance

تائیوان کی وزارت دفاع نے چھ اپریل جمعرات کے روز کہا کہ تائیوان کے آس پاس پانیوں میں چین کے ایک اینٹی سب میرین ہیلی کاپٹر اور تین مزید جنگی جہازوں کی تعیناتی کا پتہ چلا ہے۔

امریکی اسپیکر کی تائیوانی صرر سے ممکنہ ملاقات، چین کی وارننگ

 واضح رہے کہ تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے بدھ کے روز لاس اینجلس میں امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی سے ملاقات کی تھی۔

ہونڈوراس بھی چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کا خواہاں

چین نے فریقین کے درمیان ملاقات کے حوالے سے کئی بارخبردار کیا تھا کہ اور کہا تھا کہ یہ میٹنگ نہیں ہونی چاہیے۔ ملاقات سے چند گھنٹے قبل ہی بیجنگ نے تائیوان کے قریب پانیوں میں ایک طیارہ بردار جنگی جہاز تعینات کر دیا تھا۔

بیجنگ کی عسکری منصوبہ بندی ، خطے اور بڑی طاقتوں کی تشویش

تائیوان کی وزارت دفاع نے جمعرات کی صبح کہا کہ جزیرہ تائیوان کو چین سے الگ کرنے والے پانیوں میں تین اضافی جنگی جہازوں کا پتہ چلا ہے۔ بیان کے مطابق صبح چھ بجے کے آس پاس تائیوان کے ارد گرد پی ایل کے ایک ایئرکرافٹ اور تین جنگی طیاروں کا بھی پتہ چلا ہے۔

چین چیئن جین تائیوان کے نئے وزیر اعظم مقرر

تائیوان ہائی الرٹ پر

تائیوان کی وزارت دفاع کا مزید کہنا تھا، ''مسلح افواج نے صورت حال پر نظر رکھی ہوئی ہے اور فضائیہ، بحریہ کے جہازوں اور زمین سے استعمال کیے جانے والے میزائل سسٹم کو ان سرگرمیوں کا جواب دینے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔''

تائیوان کے وزیر دفاع چیو کوؤ چینگ نے صرف دو چینی طیارہ بردار جنگی جہازوں میں سے ایک 'شان ڈونگ' کی تعیناتی کے وقت کو ''حساس'' قرار دیا۔

 صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ''جب ایک طیارہ بردار جنگی جہاز باہر آتا ہے تو عام طور پر طیاروں کی پرواز اور لینڈنگ بھی ہوتی ہے، تاہم ہمیں ابھی تک کوئی ٹیک آف یا لینڈنگ نہیں دکھائی دی ہے۔ ہم اس پر نظر رکھیں گے۔''

China Transportflugzeug Y-20
تائیوان کی وزارت دفاع نے جمعرات کی صبح کہا کہ جزیرہ تائیوان کو چین سے الگ کرنے والے پانیوں میں تین اضافی جنگی جہازوں کا پتہ چلا ہےتصویر: Kin Cheung/AP Photo/picture alliance

اس سے قبل چینی بحریہ کے حکام نے کہا تھا کہ وہ جزیرہ تائیوان کو سرزمین چین سے الگ کرنے والے پانیوں میں گشت بڑھا رہے ہیں، تاہم اس کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں۔

گزشتہ برس اگست میں جب میکارتھی کی پیشرو نینسی پیلوسی نے جزیرے کا دورہ کیا تھا تو اس کے رد عمل میں چین نے تائیوان کے ارد گرد اپنی سب سے بڑی فضائی اور بحری مشقیں شروع کی تھیں۔

 اس وقت چین نے تائیوان کے آس پاس کے پانیوں اور آسمانوں میں جنگی جہاز، میزائل اور جنگی طیارے تعینات کر دیے تھے۔ اس مناسبت سے میکارتھی کے ساتھ میٹنگ پر اس کا ردعمل کافی نچلی سطح کا ہے، لیکن پھر بھی تائیوان ہائی الرٹ پر ہے۔

جب تائیوان کے وزیر دفاع سے یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا شان ڈونگ کی تعیناتی چینی فوجی مشقوں کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے، تو انہوں نے کہا: ''ہم اس سے انکار نہیں کر رہے ہیں۔''

تائیوان کی صدر اور امریکی رہنما کے درمیان کیا باتیں ہوئیں؟ 

ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر کیون میکارتھی نے بدھ کے روز لاس اینجلس کے قریب سمی ویلی میں واقع رونالڈ ریگن لائبریری میں صدر سائی انگ وین کا خیر مقدم کیا۔ تائیوان کی صدر لاطینی امریکہ کے دورے پر تھیں جس کے بعد یہ محض راستے میں تھوڑی دیر کے لیے رک کر ملاقات کا ایک موقع تھا۔

ملاقات کے دوران میکارتھی نے تائیوان کی صدر کو ''امریکہ کا عظیم دوست'' بتایا۔ ان کا کہنا تھا، ''میں پر امید ہوں کہ ہم امریکہ اور تائیوان کے لوگوں کے لیے اقتصادی آزادی، جمہوریت، امن اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کے راستے تلاش کرتے رہیں گے۔''

اسپیکر نے امریکہ اور تائیوان کے درمیان ''دوستی'' کو ''آزاد دنیا کے لیے گہری اہمیت کا معاملہ'' قرار دیا۔ صدر سائی نے میکارتھی کی مہمان نوازی کو کیلیفورنیا کی دھوپ کی طرح پر جوش بتایا۔

سائی نے کہا، ''ان کی موجودگی اور غیر متزلزل حمایت تائیوان کے لوگوں کو یقین دلاتی ہے کہ ہم الگ تھلگ نہیں اور تنہا بھی نہیں ہیں۔''

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

چین کی تائیوان کے قریب فوجی مشقیں، تائیوانی ماہی گیر خوفزدہ