1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمنی میں کورونا انفیکشنز کی یومیہ تعداد پچاس ہزار سے زائد

11 نومبر 2021

جرمنی کو ان دنوں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کی شدت کا سامنا ہے۔ ہر روز اس وبا کی لپیٹ میں آنے والے افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/42rUs
Frankreich Coronavirus Impfungen
تصویر: Rafael Yaghobzadeh/AP Photo/picture alliance

جرمنی میں کورونا وائرس کی یومیہ تعداد میں بہت تیز رفتاری کے ساتھ  اضافہ دیکھا گیا ہے۔ متعدی امراض پر نگاہ رکھنے والے ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پچاس ہزار ایک سو چھیانوے مریضوں کا اندراج کیا گیا، جن میں وائرس سے پھیلی بیماری کووڈ انیس کی تشخیص ہوئی۔ دوسری جانب جرمن پارلیمنٹ نئی پابندیوں کے نفاذ پر عنقریب بحث کرنے والی ہے۔

کورونا ویکسین بھی لگانے کے لیے سرنجیں کم پڑ جائیں گی

انفیکشنز کا نیا ریکارڈ

چند روز قبل جرمنی میں ایک دن کے اندر تینتیس ہزار نو سو انچاس نئی انفیکشنز کا نیا ریکارڈ رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے بتایا تھا اور تب یہ ایک دن میں اندراج کیے جانے والے سب سے زیادی انفیکشنز تھے۔

اسی ادارے کے مطابق بدھ دس نومبر کو پچاس ہزار سے زائد افراد میں کورونا انفیکشنز کی کلینیکل نشاندہی کی گئی ہے۔ طبی ماہرین نے انفیکشنز میں انتہائی تیزی سے ہونے والے اضافے پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Deutschland Erfurt Corona-Impfung
جرمنی کو ان دنوں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کی شدت کا سامنا ہےتصویر: Jens Schlueter/Getty Images

دوسری جانب مختلف جرمن شہروں کے ہسپتالوں میں داخل کیے جانے والے کورونا مریضوں کی تعداد میں بھی غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔ کئی متاثرہ علاقوں کے ہسپتالوں میں شیڈیول آپریشن معالجین کی مصروفیت کی وجہ سے انتطامیہ نے ملتوی کر دیے ہیں۔

اموات میں بھی اضافہ

حالیہ ہفتوں میں جرمن شہروں میں کورونا انفیکشنز سے مرنے والے مریضوں کی تعداد بھی زیادہ نہیں تھی لیکن گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ہونے والی ہلاکتیں دو سو سینتیس بتائی گئی ہیں۔ اس طرح اب جرمنی میں کورونا وبا سے مرنے والوں کی تعداد ستانوے ہزار ایک سو اٹھانوے ہو گئی ہے۔

کورونا کے منکرین میں اضافہ ہو رہا ہے، جرمن انٹیلی جنس سربراہ

براعظم یورپ میں کورونا کے سبب برطانیہ، فرانس اور اٹلی میں ایک ایک لاکھ سے زائد انسانی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ اب جرمنی میں اموات کی تعداد ایک لاکھ کے قریب پہنچ رہی ہیں۔ متعدی امراض کے جرمن ماہر کرسٹیان ڈورسٹن کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا گیا اور سخت حفاطتی اقدامات میں تاخیر ہوئی تو مزید کئی ہزار انسان موت کے منہ میں چلے جائیں گے۔

جرمنی میں ویکسینیشن

کئی دوسرے یورپی ممالک کی طرح جرمنی میں ابھی تک کورونا ویکسین کا لگوانا لازمی قرار نہیں دیا گیا لیکن تمام شہریوں کو وفاقی اور ریاستی حکومتیں مسلسل تلقین کر رہی ہیں کہ ویکسین لگوانا فائدہ مند اور مدافعت بڑھانے میں مددگار ہے۔

Deutschland | Coronavirus | Impfausweis Angela Merkel
اس وقت جرمنی کی تراسی ملین آبادی میں سے سڑسٹھ فیصد افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں دی جا چکی ہیںتصویر: Steffen Seibert/Bundesregierung/Handout/REUTERS

اس وقت جرمنی کی تراسی ملین آبادی میں سے سڑسٹھ فیصد افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ اس وقت بھی کئی لاکھ افراد ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کا اظہار کر رہے ہیں اور تذبذب کا شکار ہیں۔

 بدھ دس نومبر کو چانسلر انگیلا میرکل نے کہا تھا کہ جرمنی میں ویکسین کی شرح مناسب نہیں ہے اور یہی وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ بن رہی ہے۔

کووڈ کے علاج کے ليے آزمائشی گولی ’پيکس لووڈ‘ نوے فيصد موثر

یہ امر اہم ہے کہ رواں برس ستمبر کے پارلیمانی الیکشن کے بعد جرمنی میں ابھی تک نگران حکومت قائم ہے۔ نئے کورونا اقدامات امکانی طور پر جلد تشکیل پانے والی حکومت کی بڑی ذمہ داریوں میں سے ایک ہوگی۔

ع ح/ک م (اے پی)