1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

ایرانی دفاعی ماہرین روس کی مدد کر رہے ہیں، امریکہ

21 اکتوبر 2022

امریکہ کا کہنا ہے کہ یوکرین پر حملوں میں مدد کے لیے ایران نے روس کے زیر قبضہ کریمیا میں اپنے فوجی ماہرین کو تعینات کیا ہے۔ ادھر یوکرین نے بھی اسرائیل سے میزائل اور فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4IVY2
Ukraine | russischer Drohnen-Angriff in Kiew
تصویر: Yasuyoshi Chiba/AFP/Getty Images

امریکہ نے کہا کہ یوکرینی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے ایران ساختہ ڈرون استعمال کرنے والے روسی فوجیوں کو مدد پہنچانے کے مقصد سے فوجی تربیت دینے والے ایرانی ماہرین کو کریمیا بھیجا گیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا: ''ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کریمیا میں مقیم روسی فوجی اہلکار ایرانی ڈرون (بغیر پائلٹ والی فضائی گاڑیوں) کو پائلٹ کر رہے ہیں اور انہیں یوکرین بھر میں متحرک حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اس میں حالیہ دنوں میں دارالحکومت کییف پر ہونے والے حملے بھی شامل ہیں۔''

پرائس کا مزید کہنا تھا، ''ہمارا اندازہ یہ ہے کہ۔۔۔۔۔ ایرانی فوجی اہلکار کریمیا میں موجود تھے اور انہوں نے ان کارروائیوں میں روس کی مدد کی۔'' انہوں نے یہ تو کہا کہ ''ہمارے پاس معتبر معلومات ہیں '' تاہم اس بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

روس نے سن 2014 میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کریمیا کو یکطرفہ طور پر روس میں ضم کر لیا تھا۔

امریکہ کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب واشنگٹن تہران پر بین الاقوامی دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ ماسکو کی مدد سے دستبردار ہو جائے۔ واضح رہے کہ روس ایران ساختہ ڈرون کی مدد سے یوکرین میں شہری اہداف پر بھی بمباری کر رہا ہے۔

یوکرین پر ڈرون حملے: یورپی یونین کا ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے پر غور

وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ''ہمارا اندازہ ہے کہ ایرانی فوجی اہلکار کرائمیا میں موجود تھے اور انہوں نے ان کارروائیوں میں روس کی مدد کی۔''

انہوں نے کہا کہ ایرانیوں کی ''نسبتاً ایک کم'' تعداد تکنیکی مدد فراہم کر رہی ہے اور روسی افراد یوکرین میں ڈرونز کو پائلٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ''تہران اب براہ راست زمین پر بھی مصروف ہے اور ہتھیاروں کی فراہمی کے ذریعے بھی روس کی مدد کر رہا ہے، جس سے یوکرین میں شہری اور بنیادی شہری ڈھانچے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔''

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ یوکرینی عوام کے خلاف ایرانی ہتھیاروں کی فراہمی کو بے نقاب کرنے، روکنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ''ہر طرح کے طریقے اپنائے گا۔''

واضح رہے کہ یوکرین کے دارالحکومت کیف کو نام نہاد ڈرون ''کامی کاز'' سے نشانہ بنایا گیا تھا، جسے روسی فوج نے استعمال کیا، تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ایرانی ساختہ ڈرونز تھے۔

Ukraine | russischer Drohnen-Angriff in Kiew
یوکرین نے ماسکو پر الزام لگایا ہے کہ اس نے پیر کے روز کییف پر بمباری کے لیے ایران ساختہ چار ڈرون استعمال کیے تھےتصویر: Yasuyoshi Chiba/AFP/Getty Images

یوکرین نے اسرائیل سے دفاعی نظام کی درخواست کی

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے جمعرات کے روز اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ سے بات کی اور فضائی، میزائل دفاعی نظام اور ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لیے کییف کی درخواست پر تبادلہ خیال کیا۔

کولیبا نے ٹویٹر پر کہا، ''میں نے انہیں ناقابل بیان تکلیف، جانی نقصان، اور روسی میزائلوں اور ایرانی ساختہ ڈرونز کی وجہ سے ہونے والی تباہی کے بارے میں بتایا۔''

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ لپپڈ نے یوکرین کے لیے اسرائیلی حمایت کا اعادہ کیا اور ایران اور روس کے درمیان فوجی تعلقات کے بارے میں اپنی ''گہری تشویش'' کا اظہار کیا۔

گرچہ اسرائیل نے یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کی ہے، تاہم اس کا کہنا ہے کہ وہ کیف کو ہتھیار فراہم نہیں کرے گا اور اس سلسلے میں اس نے اپنی امداد کو انسانی امداد تک محدود رکھا ہے۔ اسرائیل نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ یوکرین کو اپنی میزائل دفاعی ٹیکنالوجی آئرن ڈوم فراہم نہیں کرے گا۔

یوکرین نے ماسکو پر الزام لگایا ہے کہ اس نے پیر کے روز کییف پر بمباری کے لیے ایران ساختہ چار ڈرون استعمال کیے تھے۔ کییف نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کے فضائی دفاع نے ستمبر کے وسط سے اب تک 223 ایرانی ڈرون مار گرائے ہیں۔

ماسکو کا کہنا ہے کہ اسے اپنے فوجیوں کی جانب سے یوکرین میں ایرانی ڈرون استعمال کرنے کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ تہران نے بھی ان الزامات کو ''بے بنیاد'' بتایا ہے کہ وہ ماسکو کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

روسی جنگی ہیلی کاپٹروں کی یوکرینی فوجی تنصیبات پر بمباری

رپورٹیں سیکشن پر جائیں

رپورٹیں