1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

یوکرینی دارالحکومت کییف پر ’کامیکازے‘ ڈرونز کے ساتھ حملے

17 اکتوبر 2022

روسی یوکرینی جنگ میں پیر سترہ اکتوبر کے روز ’کامیکازے‘ ڈرونز کے ساتھ یوکرینی دارالحکومت کییف پر حملے کیے گئے۔ ان ڈرون حملوں اور دھماکوں سے ایک ہفتہ قبل روس نے یوکرین کے مختلف شہروں پر بہت سے میزائل حملے بھی کیے تھے۔

https://p.dw.com/p/4II7Z
Ukraine | Krieg | Drohnenangriff auf Kiew
تصویر: Efrem Lukatsky/AP/dpa/picture alliance

یوکرینی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ڈرونز کی مدد سے ایسے کم از کم دو بڑے دھماکے کییف کے وسطی حصے کے قریب ہوئے۔ اس بارے میں کییف میں صدر زیلنسکی کے دفتر کے سربراہ نے پیر کی صبح بتایا، ''کییف کو کامیکازے ڈرونز کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔‘‘

روس مغربی اتحاد کے لیے ’براہ راست خطرہ‘ ہے، نیٹو

ان حملوں کی کییف کے میئر ویٹالی کلِچکو نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر تصدیق کر دی۔ میئر کلِچکو نے بتایا، ''ان حملوں کی جگہوں سے چار ہلاک شدگان کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ ان میں سے دو لاشیں ایک مقامی شہری اور اس کی بیوی کی بھی تھیں، جو چھ ماہ کی حاملہ تھی۔‘‘

کییف کے میئر کے مطابق ان ڈرون حملوں سے واضح طور پر سویلین رہائشی علاقوں کو دانستہ نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دھماکوں کے نتیجے میں متعدد کئی منزلہ رہائشی عمارات کو شدید نقصان پہنچا اور امدادی کارکنوں نے ملبے سے کم از کم 18 افراد کو زندہ نکال لیا۔

عینی شاہدین کے بیانات

ان ڈرون حملوں کی کئی مقامی شہریوں نے مختلف خبر رساں اداروں کو عینی شاہدین کے طور پر تفصیلات بھی بتائیں۔ انہی میں سے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ان حملوں کے نتیجے میں کییف کے وسطی علاقے شَیوچَینکو میں متعدد دھماکے ہوئے۔ اس شہری کے مطابق، ''ان دھماکوں کے نتیجے میں شہر کا یہ علاقہ اسی طرح گونج اٹھا، جیسا گزشتہ ہفتے روسی میزائل حملوں کے دوران دیکھنے میں آیا تھا۔‘‘

جرمنی نے یوکرین جنگ میں نیٹو کا ساتھ دے کر غلطی کی، پوٹن

کییف میں ان دھماکوں میں سے ایک کی جگہ پر پہنچنے کے بعد ڈی ڈبلیو کی نامہ نگار فینی فاکسار نے بتایا کہ ان حملوں میں سے ایک کا نشانہ بننے والی جو عمارت انہوں نے دیکھی ، وہ ایک عام رہائشی عمارت تھی، جسے بری طرح نقصان پہنچا تھا۔

ڈی ڈبلیو کی نامہ نگار کے مطابق، ''ان حملوں کے کئی گھنٹے بعد تک بھی واضح نہیں تھا کہ تب تک ان عمارات کے ملبے تلے ابھی کتنے شہری دبے ہوئے تھے۔‘‘

جرمنی کا انتہائی جدید میزائل دفاعی نظام کیا ہے؟

فینی فاکسار نے ڈی ڈبلیو ٹی وی کو بتایا، ''ڈرون حملوں کی وجہ سے ہونے والے ابتدائی دھماکوں کے تقریباﹰ ایک گھنٹے بعد کییف شہر کے اسی حصے میں کئی دیگر دھماکے بھی سنائی دیے۔‘‘ یہ دھماکے کییف کے شَیوچَینکو نامی جس وسطی علاقے میں سنے گئے، وہ متعدد یونیورسٹیوں، بارز اور بہت سے ریستورانوں کی وجہ سے اکثر پرہجوم رہتا ہے۔

گزشتہ ہفتے کیے جانے والے روسی میزائل حملے

روسی یوکرینی جنگ میں ماسکو کی مسلح افواج نے ابھی گزشتہ ہفتے ہی کییف اور کئی دیگر یوکرینی شہروں پر میزائلوں سے بیک وقت بہت سے حملے کیے تھے۔ یہ حملے روس کی طرف سے اس کی فوجی طاقت کا اظہار بھی قرار دیے گئے تھے اور یہ پچھلے کئی ماہ کے دوران یوکرین پر کیے جانے والے شدید ترین روسی فضائی حملے تھے۔

ان حملوں میں کییف اور دیگر یوکرینی شہروں میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

یوکرینی خطوں کا انضمام: روس کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

Ukraine Krieg | Nach dem Raketenbeschuss auf Saporischschja
ان ڈرون حملوں سے ایک ہفتہ قبل روس نے یوکرین کے مختلف شہروں پر بہت سے میزائل حملے بھی کیے تھےتصویر: State Emergency Service of Ukraine/Handout/REUTERS

آج کیے جانے والے ڈرون حملوں کے بعد یوکرینی صدر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر اپنے ایک پیغام میں لکھا، ''ہمارا دشمن ہمارے شہروں پر حملے تو کر سکتا ہے، لیکن وہ ہمیں توڑ نہیں سکے گا۔‘‘

'کامیکازے‘ ڈرونز کیا ہیں؟

کامیکازے کی اصطلاح کے جنگی استعمال کا تعلق دوسری عالمی جنگ میں اپنائی گئی جاپانی عسکری حکت عملی سے ہے۔ تب جاپانی فضائیہ نے اپنے چھوٹے جنگی ہوائی جہازوں کے ذریعے اتحادی ممالک اور ان کے اہم عسکری اہداف پر حملوں کا ایسا طریقہ اپنایا تھا، جس میں جاپانی پائلٹ اپنے ہوائی جہاز ہی اپنے اہداف سے ٹکرا دیتے تھے۔

پوٹن نے یوکرین میں 'حساب لگانے میں غلطی کر دی'، بائیڈن

اس پس منظر میں 'کامیکازے‘ حملہ ایک خود کش حملہ ہوتا تھا۔ کامیکازے ڈرون حملے سے مراد ایک ایسا حملہ ہے، جس میں دھماکہ خیز مواد سے لدے ہوئے ڈرونز کو چلانے والے فوجی ان ڈرونز کو ان کے اہداف کے ساتھ ٹکرا کر اس طرح تباہ کر دیتے ہیں کہ یوں ہونے والے دھماکے نہ صرف زیادہ مادی نقصان کا سبب بنتے ہیں بلکہ ایسے حملوں میں استعمال ہونے والے ڈرونز واپس بھی نہیں لوٹتے۔

م م / ع ت (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، ڈی ڈبلیو)