1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولیورپ

آسٹریا میں غیر معمولی رفتار سے پگھلتےگلیشیئرز

5 اپریل 2023

آسٹریا کے الپائن کلب کے مطابق گلیشیئرز کے پگھلنے سے سیلاب آنے، مٹی کے تودے گرنے اور سطح سمندر میں اضافے کے علاوہ علاقائی خشک سالی جیسے نتائج نکلیں گے۔

https://p.dw.com/p/4Pikh
Österreich | Neustift im Stubaital
تصویر: Sean Gallup/Getty Images

آسٹرین الپائن کلب کے مطابق آسٹریا میں گلیشیئرز غیر معمولی رفتار سے پگھل رہے ہیں۔ اس تنظیم نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا، ''الپائن کلب کی 1891ء میں شروع ہونے والی گلیشیئر پیمائش سروس کی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی بھی گلیشیئرز کا اتنا زیادہ نقصان نہیں ہوا۔‘‘

پگھلتے گلیشئرز، پاکستان کے لیے خطرہ بن گئے

Österreich | Neustift im Stubaital
 آسٹریا کے سب سے بڑے گلیشیئر پاشٹرز  کے نچلے حصے سے 14.7 ملین کیوبک میٹر برف پگھل چکی ہےتصویر: Sean Gallup/Getty Images

الپائن کلب نے ایک ''ریڈ الرٹ‘‘ جاری کرتے ہوئے کہا کہ  جن 89 گلیشیرز کا وہ مشاہدہ کرتے ہیں ان کی لمبائی اوسطاً 29 میٹر کم ہو گئی ہے جو کہ انیسویں صدی کے اختتام کے بعد ایک سال میں گلیشیئرز کا سب سے بڑا  نقصان ہے۔ سن 2021 میں گلیشیئرز کے پگھلنے کے نتیجے میں لمبائی میں اوسطاﹰ 11 میٹر کی کمی واقع ہوئی تھی۔

بڑھتا درجہ حرارت اور پگھلتی برف، سطح سمندر کو بلند ہونے سے روکنا ضروری

 آسٹریا کے سب سے بڑے گلیشیئر پاشٹرز  کے نچلے حصے سے 14.7 ملین کیوبک میٹر برف پگھل چکی ہے۔ یورپ کے بیشتر حصوں میں 2022ء کے موسم گرما کے مہینے خاص طور پر گرم اور خشک تھے اور آلپس کے بیشتر حصوں میں برف باری اور سردیوں کا موسم بھی سال کے آخر میں میں سست تھا۔ تنظیم کی پریس ریلیز میں الپائن سوسائٹی کی گلیشیر ماپنے والی سروس گیرہارڈ لِیب اور اینڈریاس کیلیرر - ِپرکلباؤر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا، ''اس نتیجے کی وضاحت سردیوں میں اوسط سے کم مقدار میں برف کے امتزاج سے کی جا سکتی ہے، اور برف پگھلنے کا ایک گرم اور طویل دورانیہ، جو مئی سے جون میں منتقلی کے ارد گرد شروع ہوا اور ستمبر تک جاری رہا۔‘‘

سوئٹزرلینڈ میں پگھلتے گلیشیئرز سے 180 نئی جھیلیں

انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں تشویشناک اعداد و شمار کے رجحان کے باوجود 2022ء گلیشیئر ریسرچ کی تاریخ میں سب سے کم سازگار سالوں میں سے ایک کے طور پر یاد رکھا جائے گا: ''سخت گلیشیئر کی پسپائی، بلاشبہ انسانوں کی وجہ سے اور بڑے پیمانے پر تیزی سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج کو واضح کرتی ہے۔‘‘

Österreich Pitztaler Gletscher - Kaffeehaus Café 3440
الپائن کلب کی رائے میں گلیشیئرز والے علاقوں کی سیاحتی ترقی ایسے وقت میں جائز نہیں ہے، جب موسمیاتی بحران پہلے ہی گلیشیئرز پر بہت زیادہ اثر ڈال رہا ہےتصویر: GEPA/IMAGO

گلیشیئرز کی سیاحت روکنے کا مطالبہ

تنظیم نے لکھا، ''الپائن کلب کی رائے میں گلیشیئرز والے علاقوں کی سیاحتی ترقی ایسے وقت میں جائز نہیں ہے جب موسمیاتی بحران پہلے ہی گلیشیئرز پر بہت زیادہ اثر ڈال رہا ہے۔‘‘ جنوری میں سائنس جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اکیسویں صدی کے آخر تک زمین کے نصف گلیشیئرز اور ان کے ایک چوتھائی حجم کے پگھل جانے کا امکان ہے۔

گلیشیئر کی برف میں بھاری دھاتوں کی غیر معمولی مقدار کی موجودگی

آسٹرین الپائن ایسوسی ایشن کے صدر انگرڈ ہائیک نے کہا کہ گلیشیئرز کے پگھلنے سے سیلاب، مٹی کے تودے گرنے اور سطح سمندر میں اضافے کے علاوہ علاقائی خشک سالی بھی ہو گی۔

ش ر/اب ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

تیزی سے پگھلتے گلیشئرز کا متبادل کیا ہوسکتا ہے؟