1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپیس ایکس بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ

2 مارچ 2023

نئے خلائی مشن میں دو امریکی، ایک روسی اور ایک یو اے ای کا خلا باز شامل ہے، وہ چھ ماہ تک آئی ایس ایس میں رہیں گے۔ ایلون مسک کے ملکیتی اسپیس ایکس کی عملے کے ارکان کے ساتھ یہ چھٹی پرواز ہے۔

https://p.dw.com/p/4O9zs
USA | SpaceX Crew Dragon Flug zur ISS
تصویر: Joe Skipper/REUTERS

امریکی ارب پتی ایلون مسک  کے خلائی جہازاسپیس ایکس آج جمعرات کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس )کے لیے ناسا کے عملے کو روانہ ہوا ہے۔ براہ راست ٹیلی کاسٹ کے ذریعے اس خلائی جہاز کو بخارات کے بادل اور آگ کے گولے بناتے لانچ ٹاور سے اوپر جاتے ہوئے دکھایا گیا۔

USA | SpaceX Crew Dragon Flug zur ISS
چار رکنی عملہ چھ ماہ تک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر قیام کرے گاتصویر: Jim Watson/AFP/Getty Images

اس لانچ سے 72 گھنٹے قبل اس جہاز کو خلا میں بجھوانے کی ایک کوشش لانچ سسٹم میں فلٹر بند ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی۔ بعد میں اس فلٹر کو تبدیل کر کے اور سسٹم کو صاف کر کے مسئلہ حل کر دیا گیا۔ لانچ گاڑی ایک فالکن نائن راکٹ سمیت نو مرلن انجنوں پر چلنے والا خودکار کریو ڈریگن کیپسول پر مشتمل  ہے۔

یہ خلائی جہاز فلوریڈا میں کیپ کینویرل کے کینیڈی اسپیس سنٹر سے روانہ ہوا اور توقع ہے کہ اسے جمعے تک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن تک پہنچنے میں تقریباً 25 گھنٹے لگیں گے۔

لانچ کے چند منٹ بعد ہی راکٹ کے بالائی حصے  نے کریو ڈریگن کیپسول کو ابتدائی مدار میں پہنچا دیا۔ جبکہ دوبارہ استعمال کے قابل نچلا حصہ فالکن بوسٹر زمین کی طرف لوٹنے کے بعد بحفاظت اپنے لیے متعین کردہ مقام پر اتر گیا۔ اس کیپسول کے ابتدائی مدار میں پہنچنے کے بعد اسپیس ایکس مشن کے کنٹرول منیجر نے استہزائیہ انداز میں ریڈیو پر عملے سے کہا، ''اگر آپ اپنی سواری سے لطف اندوز ہوئے ہیں تو براہ کرم ہمیں پانچ ستارے دینا نہ بھولیں۔‘‘

عملے کے کمانڈر اسٹیفن بوون نے جواب دیا،''ہم آج مدار میں زبردست سواری کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔‘‘

ناسا کے دو امریکی خلاباز، ایک روسی اور متحدہ عرب امارات کا ایک خلا باز چھ ماہ کے مشن پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر قیام کریں گے۔ وہ اپنے مشن کے دوران کئی تجربات کریں گے، جیسے کہ خلا میں انسانی خلیے کی نشوونما اور مائیکروگرویٹی میں آتش گیر مواد کو کنٹرول کرنا۔

San Francisco | Elon Musk
اسپیس ایکس مریکی ارب پتی ایلون مسک کی ملکیتی کمپنی ہےتصویر: Benjamin Fanjoy/AP/dpa/picture alliance

خلا بازوں میں کون ؟

 مئی 2020 میں اپنا پہلا اسپیس مشن روانہ کرانے کے بعد سے اسپیس ایکس کے ذریعے آئی ایس ایس پر طویل مدت کے لیے جانے والی خلا بازوں کی یہ چھٹی ٹیم ہے۔ اسپیس ایکس ایک نجی راکٹ وینچر ہے، جس کی بنیاد الیکٹرک کار ساز کمپنی ٹیسلا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے سی ای اور ارب پتی ایلون مسک نے رکھی تھی۔

موجودہ عملے میں 59 سالہ مشن کمانڈر اسٹیفن بوون شامل ہیں۔ وہ امریکی بحریہ میں آبدوز کے ایک سابق افسر ہیں۔ وہ  تین خلائی شٹل پروازوں اور سات اسپیس واکس کے ساتھ 40 دن مدار میں رہ چکے ہیں۔

37 سالہ پائلٹ انجینئر وارین ''ووڈی‘‘ہوبرگ ایک انجینئر اور کمرشل ہوا باز ہیں۔ یہ ان کی پہلی خلائی پرواز ہے۔

متحدہ عرب امارات کے 41 سالہ خلاباز سلطان النیادی اپنے ملک کے پہلے فرد ہیں، جنہوں نے ایک طویل المدتی مشن کے حصے کے طور پر خلا میں اڑان بھری۔

Thumbnail DW TV | US and Russia continue cooperating in space
آئی ایس ایس خلا میں انسانی ساختہ سب سے بڑی چیز ہے اور یہ ایک فٹ بال کے میدان کے سائز کا ہےتصویر: NASA

عملے کے چوتھے رکن روسی خلاباز اور مشن کے ماہر 42 سالہ آندرے فیدائیف ہیں، جو ایک انجینئر بھی ہیں۔ یہ ان کی بھی پہلی خلائی پرواز  ہے۔

اس ٹیم کا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہلے سے موجودہ سات خلا باز استقبال کریں گے۔ ان میں پہلی مرتبہ خلائی مشن پر جانے والی مقامی امریکی خاتون کمانڈر نکول اوناپو مان سمیت ناسا کے تین خلا باز، تین روسی اور ایک جاپانی خلاباز شامل ہیں۔

آئی ایس ایس خلا میں انسانی ساختہ سب سے بڑی چیز ہے اور یہ ایک فٹ بال کے میدان کے سائز کا ہے۔ یہ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے امریکہ اور روس کی قیادت میں کینیڈا، جاپان اور 11 یورپی ممالک کے ایک کنسورشیم کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔

ش ر ⁄ اب ا (ڈی پی اے، روئٹرز)