1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ کام نہیں آئے گا، نیتن یاہو

27 مارچ 2024

فوری جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود اسرائیل نے غزہ پٹی کے جنوبی علاقے پر شدید بمباری کی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے مطابق اسرائیل غزہ میں فائر بندی کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے سامنے نہیں جھکے گا۔

https://p.dw.com/p/4eC8C
اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ کام نہیں آئے گا، نیتن یاہو
اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ کام نہیں آئے گا، نیتن یاہوتصویر: Maya Alleruzzo/AP/dpa/picture alliance

محصور غزہ کے فلسطینیوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی  اشد ضرورت ہے۔ امریکہ نے کہا ہے کہ وہ ہوائی جہازوں کے ذریعے امدادی پیکج غزہ میں گرانے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ قبل ازیں حماس نے اپیل کی تھی کہ فضا سے فوڈ پیکج گرانے کا سلسلہ بند کیا جائے کیوں سمندر سے فوڈ پیکج نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے کم از کم 18 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔

اسرائیلی جنگی کارروائیاں جاری

 ادھر اسرائیل نے رفح کے علاقے کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بنایا ہے۔ امریکہ اور جرمنی جیسے مغربی ممالک نتین یاہو حکومت سے متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ رفح میں فوجی کارروائیاں نہ کی جائیں کیوں کہ غزہ کا یہ وہ آخری علاقہ ہے، جہاں فلسطینی اسرائیلی بمباری سے فرار ہو کر پناہ لیے ہوئے ہیں۔ تقریباﹰ 15 لاکھ فلسطینی اس علاقے میں محصور ہیں جبکہ بہت سے لوگ جنوب میں مصر کے ساتھ سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

محصور غزہ کے فلسطینیوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی  اشد ضرورت ہے
محصور غزہ کے فلسطینیوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی  اشد ضرورت ہےتصویر: Ali Jadallah/Anadolu/picture alliance

دریں اثنا غزہ کے شمال میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں جبکہ متعدد مقامات سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔ یہ وہ علاقہ ہے، جہاں اسرائیلی فوجی ایک ہفتے سے بھی زائد عرصے سے شہر کے سب سے بڑے ہسپتال کے اردگرد حملے کر رہے ہیں۔

حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت نے بدھ کو علی الصبح بتایا کہ رات بھر جاری رہنے والے حملوں کے دوران مزید 66 افراد مارے گئے، جن میں رفح اور اس کے آس پاس اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے جانے والے تین افراد بھی شامل ہیں۔

غزہ میں محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی جنگی کارروائیوں کے نتیجے میں اس فلسطینی خطے میں اب تک 32,490 افراد ہلاک اور 74,889 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے اپنی فوجی مہم اس وقت شروع کی تھی، جب حماس کے عسکریت پسندوں نے سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں ایک دہشت گردانہ حملہ کرتے ہوئے تقریباﹰ 1150 اسرائیلیوں کو ہلاک اور 253 کو اغوا کر لیا تھا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فائر بندی کی قرارداد کی منظوری کے باوجود غزہ کے محاصرہ شدہ فلسطینی علاقے میں لڑائی جاری ہے۔

فوری جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود اسرائیل نے غزہ پٹی کے جنوبی علاقے پر شدید بمباری کی ہے
فوری جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود اسرائیل نے غزہ پٹی کے جنوبی علاقے پر شدید بمباری کی ہےتصویر: Ismael Mohamad/UPI Photo/IMAGO

اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے دو ہسپتالوں کو بھی گھیرے میں لے لیا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اس علاقے میں بے گھر افراد کے کیمپ پر اسرائیلی حملے میں چند بچوں سمیت 12 افراد مارے گئے۔ فلسطینی ہلال احمر نے خبردار کیا ہے کہ ہزاروں افراد خان یونس کے ناصر ہسپتال میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کو جان کا خطرہ ہے۔

بین الاقوامی دباؤ کام نہیں آئے گا، نیتن یاہو

دریں اثنا اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز کہا کہ حماس کو سمجھنا چاہیے کہ اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ کام نہیں آئے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم  کے مطابق رواں ہفتے ایک اعلیٰ سطحی اسرائیلی وفد کا واشنگٹن کا دورہ منسوخ کیے جانے کا مقصد حماس کو یہ پیغام دینا تھا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے سامنے نہیں جھکے گا۔

اسرائیلی لبنانی سرحد پر جھڑپیں

دوسری جانب سکیورٹی ذرائع اور اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر گولہ باری کے تبادلے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق لبنان کے سرحدی شہر حباریہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے۔

لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی این این اے  نے کہا ہے، ''دشمن کے لڑاکا طیاروں نے رات کے وقت اسلامی گروپ سے تعلق رکھنے والے ایک طبی مرکز کو نشانہ بنایا۔‘‘ بیان کے مطابق اس حملے میں طبی عملے کے سات افراد ہلاک اور چار شہری زخمی ہوئے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے جنوبی لبنان میں ایک فوجی مقام پر حملہ کیا ہے۔

اس کے جواب میں حزب اللہ نے اسرائیل پر متعدد راکٹ حملے کیے، جن کے نتیجے میں ایک پچیس سالہ اسرائیلی شہری کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حزب اللہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے کا جواب دیا جائے گا۔

ا ا / ک م، م م (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)