1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

یوکرین کا مستقبل یورپی یونین میں ہے، یورپی رہنما

3 فروری 2023

کییف کا دورہ کرنے والے یورپی یونین کے اہم ترین رہنماؤں نے صدر زیلنسکی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ہے۔ یوکرینی صدر نے توقع ظاہر کی کہ یورپی یونین میں شمولیت کے لیے باقاعدہ مذاکرات رواں برس شروع ہو جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/4N5FA
EU Ukraine Gipfel in Kiew/PK
تصویر: Sergei Supinsky/AFP

یورپی یونین کےرہنماؤں نے یوکرین پر زور دیا ہے کہ وہ یورپی اتحاد کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے اپنے ہاں مزید اصلاحات نافذ کرے۔ جمعے کے روز یورپی یونین رہنماؤں کی یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے دارلحکومت کییف میں ملاقات کے بعد جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ یوکرین  نے یورپی بلاک میں شامل ہونے کے لیے''قابل ذکر کوششیں‘‘ کی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا، '' یوکرین کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ اس راہ پر گامزن رہے اور مستقبل میں یورپی یونین کی رکنیت کی طرف بڑھنے کے لیے اس کی رکنیت کی درخواست پر کمیشن کی رائے میں بیان کردہ شرائط کو پورا کرے۔‘‘

EU Ukraine Gipfel in Kiew/PK
یورپی رہنما یوکرین کی جنگ کا ایک سال مکمل ہونے کے قریب اظہار یکجہتی کے لیے کییف پہنچے تھےتصویر: Efrem Lukatsky/AP Photo/picture alliance

جمعے ہی کے روز یورپی کمیشن کی صدر فان ڈئر لاین اور  یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے صدر زیلنسکی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر چارلس مشیل نے کہا،'' یوکرین اور یورپی یونین، ہم ایک خاندان ہیں۔ یوکرین کا مستقبل یورپی یونین میں ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے اس بارے میں کسی وقت کا تعین کرنے سے گریز کیا کہ یوکرین کب تک یورپی یونین کا حصہ بن سکتا ہے۔

اس موقع پر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ یوکرین کی یورپی یونین میں باقاعدہ شمولیت کے لیے مذاکرات اس سال کے آخر تک شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا، '' ہدف اس سال مذاکرات کا شروع کرنا ہے اور یہ صرف ایک مقصد نہیں بلکہ یہ ایک بڑا اور پھر پور ہدف ہے۔‘‘

یورپی یونین میں شمولیت کا طریقہ کار ایک انتہائی پیچیدہ اور یورپی یونین کے قوانین کے ساتھ ہم آہنگ قانونی اصلاحات کا عمل ہے۔ یوکرین نے گزشتہ موسم گرما میں یورپی یونین کی رکنیت کے لیے امیدوار ملک کی حثیت حاصل کی تھی۔ ماضی میں بعض  ممالک کو امیدوار سے رکن بننے تک ایک دہائی سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے مذاکرات کا حصہ رہنا پڑا تھا۔

اس سے قبل یورپی کمیشن کی صدر فان ڈئر لاین اس بلاک کے چند دیگر کمشنروں کی ایک ٹیم اور کئی بہت اعلیٰ سفارت کاروں کے ساتھ جمعرات کو کییف پہنچی تھیں۔ اس دورے کی خاص بات یوکرین اور یورپی یونین کی سمٹ تھی۔ یوکرینی صدر کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کییف حکومت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔

Deutschland | Kampfpanzer vom Typ Leopard 1
جرمنی نے یوکرین کی جنگ میں مدد کے لیےلیوپارڈ ٹو کے بعد لیوپارڈ ون ٹینکوں کی فراہمی کی منظوری بھی دی ہے تصویر: Thomas Imo/photothek/picture alliance

 فان ڈئر لاین نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ 27 رکنی یورپی یونین اس کوشش میں ہے کہ روس کے خلاف اس بلاک کی نئی پابندیاں 24 فروری تک حتمی شکل پا جائیں۔ رواں ماہ کی 24 تاریخ کو یوکرین پر روسی فوجی حملے کا ٹھیک ایک سال پورا ہو جائے گا۔

فان ڈئر لاین نے کہا کہ یورپی یونین نے اب تک روس کے خلاف پابندیوں کے جو نو پیکج متعارف کرائے ہیں، ان کے نتیجے میں روسی معیشت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین چاہتی ہے کہ یوکرینی جنگ کا ایک سال مکمل ہونے تک روس کے خلاف یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیوں کا 10 واں پیکج بھی منظوری کے بعد مؤثر ہو جائے۔

ش ر ⁄ ش ح (ڈی پی اے)

یوکرین کو ٹینک کیوں چاہیے ہیں؟