1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یوکرین جنگ سے پہلے ہی خوراک کی قیمتیں بڑھ چکی تھیں، رپورٹ

17 جولائی 2022

ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے سے قبل ہی خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا تھا۔ اس جنگ نے البتہ بالخصوص یوکرین سے گندم کی سپلائی تقریبا بند کر کے رکھ دی ہے۔

https://p.dw.com/p/4E47N
Ukraine | Weizenernte
تصویر: Lyashonok Nina/Ukrinform/ABACA/picture alliance

روس کی طرف سے یوکرین پر حملہ کرنے سے پہلے ہی عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا تھا۔ قبل ازیں ایسا تاثر تھا کہ گندم اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ یوکرین کی وجہ سے ہوا۔

ایک رپورٹ کے مطابق اشیائے خوردنوش کی عالمی قیمتوں میں مہنگائی کی وجہ کووڈ انیس کی عالمی وبا، ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات اور دنیا کے مختلف خطوں میں جاری تنازعات بنے۔

جرمن امدادی تنظیم 'ویلٹ ہُنگر ہِلفے‘ کی طرف سے منگل کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اہم اجناس کی قیمتیں پہلے ہی بڑھ چکی تھیں لیکن روس نے یوکرین پر حملہ کر کے صورتحال زیادہ ابتر بنا دی ہے۔

روس کے حملے سے قبل یوکرین دنیا کو بالخصوص گندم اور دیگر اجناس ایکسپورٹ کرنا والا انتہائی اہم ملک تصور تھا۔ جنگ کی تباہ حالی نے جہاں یوکرین میں کاشتکاری کے نظام کو تباہ کر دیا ہے، وہیں ٹرانسپورٹ کا انفراسٹریکچر بھی برباد ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے وہاں پہلے سے کاشت کی گئی اجناس کی ایکسپورٹ میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیاں خطرے کی گھنٹی

اس رپورٹ کے مطابق سن دو ہزار اکیس میں متعدد بحرانوں کے نتیجے میں فوڈ پرائسز میں اٹھائیس فیصد اضافہ ہوا تھا۔ خبردار کیا گیا ہے کہ اس وجہ سے دنیا بھر میں 811 ملین افراد بھوک کا شکار ہوئے۔

کیا چین عالمی خوراک کے بحران کو حل کرے گا؟

اس رپورٹ کے مطابق بالخصوص افغانستان، جنوبی سوڈان اور یمن میں صورتحال زیادہ پریشان کن ہے کیونکہ وہاں ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے روزگار کے مواقع سب سے زیادہ کم ہو رہے ہیں۔

اس کے علاوہ مڈغاسکر اور مشرقی افریقی ممالک میں بھی موسمیاتی تبدیلیاں اور عالمی درجہ حرارت میں اضافہ شدید قحط اور خشک سالی کی وجہ بنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال خطرے کی گھنٹی ہے اور اگر حکومتوں نے فوری طور پر ایکشن نہ لیا تو کلائمٹ چینج شدید انسانی المیے کا جنم دے سکتا ہے۔

یوکرین جنگ نے پہلے سے ابتر صورتحال مزید خراب کی

جرمن ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں جاری مختلف مسلح تنازعات کی وجہ سے خوراک کی عالمی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جن میں یوکرین جنگ سرفہرست ہے۔

ایتھوپیا کے تیگرائی ریجن میں مسلح تنازعہ نے مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع سے محروم کر دیا ہے جبکہ ان کا لائیو اسٹاک بھی تقریبا تباہ ہو چکا ہے۔ اس وجہ سے اس افریقی ملک میں خوراک کا بحران لرزہ خیز صورتحال اختیار کر چکا ہے۔

اس رپورٹ بتایا گیا ہے کہ البتہ یوکرین جنگ نے اس بحران کو مزید تباہ کن بنا دیا ہے۔ یوکرین جنگ سے قبل دنیا کو گندم اور سورج مکھی کا آئل ایکسپورٹ کرنے والے ممالک میں روس اور یوکرین سرفہرست تھے۔

غریب ممالک کے علاوہ مشرق وسطی کے ممالک بھی خوراک کی ضروریات کے لیے روس اور یوکرین پر ہی انحصار کرتے ہیں۔ اگر یہ جنگ طویل ہوئی تو نہ صرف غریب ممالک بلکہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی خوراک کی قلت ایک پریشان کن شکل اختیار کر سکتی ہے۔

ع ب، ع ت (خبررساں ادارے)

پاکستان میں گندم کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں