1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین:رکن ملکوں سے ہم جنس والدین کو تسلیم کرنے کی اپیل

8 دسمبر 2022

یورپی کمیشن اس امر کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ یورپی یونین کے تمام ممالک ایل جی بی ٹی کیو والدین کے حقوق کو تسلیم کریں۔ تاہم یونین کے قدامت پسند رکن ممالک اس کی مخالف کرسکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4KdhD
Schweiz I Regenbogenfamilie - ein lesbisches Paar mit ihren zwei Kindern
تصویر: Gaetan Bally/KEYSTONE/picture alliance

یورپی کمیشن نے یورپی یونین کے تمام ممالک میں ہم جنس والدین کو تسلیم کرنے کے حوالے سے بدھ کے روز نئے ضابطے تجویز کیے ہیں۔ اس تجویز میں کہا گیا ہے کہ اگر یورپی یونین کا کوئی بھی ایک رکن ملک ایل جی بی ٹی کیو والدین کے حقوق کو تسلیم کرتا ہے تو اسے 27 رکنی بلاک کے دیگر تمام ملکوں کو تسلیم کرنا لازم ہوگا۔

یورپی ممالک شہریت کو کیسے منظم کرتے ہیں

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن نے ٹوئٹر پر لکھا، "ہم تمام رکن ملکوں میں تمام خاندانوں اور بچوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ ایک ملک میں والدین ہیں، تو آپ ہر ملک میں والدین ہیں۔"

کیا ہے تجویز؟

یورپی کمیشن مبینہ طورپر 'ولدیت کا یورپی سرٹیفیکٹ' تیار کرکے اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ اگر یورپی یونین کے کسی بھی ملک میں ہم جنس والدین کے بچوں کو حقوق حاصل ہوں تو انہیں اس بلاک کے دیگر تمام ملکوں میں بھی تسلیم کیا جائے۔

اس سے وراثت کے کیسز کو طے کرنے پر آنے والی بھاری قانونی لاگت کی بچت ہوگی یا ان کی تعلیم کے حوالے سے فیصلے کرنے میں سہولت ہوگی۔

یورپی یونین کے جسٹس کمشنر ڈائڈیئر رینڈرس کا کہنا ہے کہ اس وقت پورے یور پ میں ایسے لگ بھگ دو ملین بچے اپنے والدین کے ساتھ قانونی رشتے میں ہیں جنہیں یورپی یونین کے دیگر ممالک تسلیم نہیں کرتے۔

رینڈرس کا مزید کہنا تھا، "اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ کنبے کسی ایسے رکن ملک میں منتقل ہو جاتے ہیں جو سابقہ ملک میں تسلیم شدہ ولدیت کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔"

رینڈرس نے تاہم واضح کیا کہ کمیشن قومی سطح پر خاندان کی قانونی تعریف میں کسی طرح کی تبدیلی کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔

ہم جنس پرستوں سے ’آزاد‘ علاقہ رہے گا، پولستانی بلدیاتی کونسل

کمیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ پہل یورپی یونین کی اعلیٰ ترین عدالت میں ایک کیس کے سلسلے میں دیے گئے فیصلے کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ یورپی یونین کے کسی ملک میں تسلیم شدہ ولدیت کا اطلاق دیگر رکن ملکوں پر بھی ہوتا ہے۔

آگے کیا ہوگا؟

اس تجویز کو روبہ عمل لانے کے لیے یورپی یونین کے تمام رکن ملکوں کی حمایت ضروری ہوگی۔ تاہم اس بات کا خدشہ ہے کہ قدامت پسند حکومتیں اس تجویز کی مخالفت کریں گی۔

یورپی پارلیمان کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے 11رکن ممالک ہم جنس جوڑوں کو والدین کے طور پر تسلیم نہیں کرتے۔

گزشتہ برس یورپی یونین کی عدالت انصاف نے بلغاریہ کو ایک ہم جنس خاتون جوڑے کی بیٹی کو شناختی دستاویزات جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ لڑکی کی مبینہ والدہ بیلجیئم کی شہری ہیں اور اسپین میں رہتی ہیں۔

 ج ا/ ص ز (اے ایف پی، ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید