1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم جنس پرستی ایک ’دماغی نقص‘ ہے، قطری وزیر

9 نومبر 2022

قطری سفیر برائے فٹ بال ورلڈ کپ کے مطابق ’ہم جنس پرستی ایک دماغی نقص‘ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جنس پرستی ایک’روحانی نقصان‘ ہے اور وہ ہم جنس پسند بچوں کو دیکھ کر پریشان ہو جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4JHDg
خالد سلمان نے یہ بات جرمن پبلک براڈکاسٹر زیڈ ڈی ایف کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہی
خالد سلمان نے یہ بات جرمن پبلک براڈکاسٹر زیڈ ڈی ایف کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہیتصویر: Mateusz Smolka/ZDF

قطری سفیر برائے ورلڈ کپ کے تبصرے کے بعد ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ہم جنس پرستوں کو 'دماغی نقص‘ کے شکار افراد قرار دیا ہے۔ خالد سلمان نے یہ بات جرمن پبلک براڈکاسٹر زیڈ ڈی ایف کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جنس پرستی ایک''روحانی نقصان‘‘ ہے اور وہ ہم جنس پسند بچوں کو دیکھ کر پریشان ہو جاتے ہیں۔

فیفا ورلڈ کپ، شراب نوشی کے شوقین تماشائیوں کے لیے مشکلات

 مغربی میڈیا میں ایک طویل عرصے سے ایسے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ قطر ایک قدامت پسند ملک ہے اور وہاں  فٹ بال میچ دیکھنے کے لیے جانے والے ''ایل جی بی ٹی‘‘ سیاحوں کے ساتھ نامناسب سلوک ہو سکتا ہے۔ خالد سلمان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب قطر میں فٹبال ورلڈ کپ شروع ہونے میں صرف دو ہفتے کا وقت باقی بچا ہے۔ اس ایونٹ میں شرکت کے لیے تقریباً بارہ لاکھ عالمی شائقین اس ملک آنے کی توقع ہے۔ 

طر میں فٹبال ورلڈ کپ شروع ہونے میں صرف دو ہفتے کا وقت باقی بچا ہے
طر میں فٹبال ورلڈ کپ شروع ہونے میں صرف دو ہفتے کا وقت باقی بچا ہےتصویر: Ibraheem Al Omari/REUTERS

جرمن وزیر داخلہ نینسی فئیزر اس ملک کی وزیر کھیل بھی ہیں۔ انہوں نے خالد سلمان کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے ''خوفناک‘‘ قرار دیا ہے۔ فئیزر جاپان کے خلاف جرمنی کے ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ کے لیے قطر جانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ تاہم جرمن وزیر داخلہ نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ قطر کے وزیر اعظم نے انہیں ایل جی بی ٹی کے شائقین کے لیے ''حفاظتی گارنٹی‘‘ دی ہے۔

جرمن اور قطر کے حکام میں سخت بیانات کا تبادلہ

ابھی چند روز پہلے ہی قطری وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمان ال ثانی نے برلن حکومت پر ''دوہرے معیار‘‘ کا الزام عائد کیا تھا۔ جرمن اخبار ''فرانکفُرٹر آلگمائنے ‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے قطری وزیر خارجہ کا کہنا تھا، ''حکومت کی جانب سے جرمن عوام کو غلط معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اُس وقت تو جرمن حکومت کو قطر سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، جب اس نے ایندھن خریدنا ہوتا ہے یا پھر افغانستان سے اپنے جرمن شہریوں کو بچانا ہوتا ہے۔‘‘

قطری وزیر خارجہ کا کہنا تھا، ''ہماری  اعلیٰ ترین اتھارٹی نے بار بار دہرایا ہے کہ سب کو خوش آمدید کہا جاتا ہے اور کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا‘‘۔

ان کا کہنا تھا، ''قانون نافذ کرنے والے افسران کو واضح طور پر صرف اسی وقت مداخلت کرنے کی ہدایات ہیں اگر تشدد کی وجہ سے کسی فین یا مداح کی سکیورٹی خطرے میں ہے‘‘۔

قطر حکومت کو فٹ بال اسٹیڈیم کی تعمیر کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔ دوسری جانب دوحہ حکومت ایسی تمام تر رپورٹوں کو مسترد کرتی ہے۔

ا ا / ک م (زیڈ ڈی ایف، اے پی، اے ایف پی)