1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیلیفورنیا میں ہم جنس پرستوں کی شادیاں: سپریم کورٹ سے دوبارہ پابندی کا مطالبہ

عصمت جبیں30 جون 2013

امریکا میں ہم جنس پرستوں کی آپس میں شادیوں کے مخالفین نے ملکی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے تاکہ ریاست کیلیفورنیا میں ایسی شادیوں پر دوبارہ پابندی لگوائی جا سکے۔

https://p.dw.com/p/18yfi
تصویر: Reuters

سان فرانسسکو سے ملنے والی رپورٹوں میں خبر رساں ادارے روئٹرز نے لکھا ہے کہ ہفتے کے روز دائر کی جانے والی اس آئینی اپیل میں سپریم کورٹ کے ججوں سے درخواست کی گئی ہے کہ ایسی قانونی شادیوں پر دوبارہ پابندی لگا دی جائے، جو ایک اعلیٰ عدالت نے پرسوں جمعے کے روز اچانک ختم کر دی تھی۔

Supreme Court USA Jubel Homo-Ehe Hollywood
ایسی شادیوں پر پابندی کے خاتمے کے بعد کیلیفورینا ایسی دسویں امریکی ریاست بن گئی گئی ہے جہاں ہم جنس پرستوں کو قانونی شادی کا حق حاصل ہےتصویر: Getty Images

پانچ سال سے عائد اس پابندی کے خاتمے کا فیصلہ ایک اپیل کورٹ نے کیا تھا اور اس کے بعد سے امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ہم جنس پرست مرد اور خواتین بڑی تعداد میں اور جلدی جلدی آپس میں قانونی شادیاں کر رہے ہیں۔

کیلیفورنیا میں پانچ سال قبل ایک مقدمے کی سماعت کرنے والے ایک جج نے ہم جنس پرست افراد کی آپس میں شادیوں پر پابندی لگا دی تھی۔ اسے Proposition 8 کا نام دیا گیا تھا۔ تاہم جمعے کے روز سان فرانسسکو میں امریکی سرکٹ کورٹ آف اپیلز کی 9 ویں عدالت کے ایک تین رکنی بینچ نے اتفاق رائے سے اس پابندی کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔ اس فیصلے کے چند ہی گھنٹوں کے اندر اندر ہم جنس پرست مردوں اور عورتوں نے وہاں باقاعدہ شادیاں کرنا شروع کر دی تھیں۔

نیوز ایجنسی روئٹرز نے لکھا ہے کہ کیلیفورینا میں ہم جنس پرست مرد اور خواتین بڑی تعداد میں آپس میں شادیاں کر رہے ہیں۔ کل ہفتے کی شام تک صرف سان فرانسسکو کے ٹاؤن ہال کے سامنے درجنوں ایسے ہم جنس پرست جوڑوں کی قطاریں دیکھنے میں آئیں جنہیں قانونی طور پر شادی کا موقع فراہم کرنے کے لیے شہری انتظامیہ نے اپنے دفاتر دیر تک کھلے رکھے ہوئے تھے۔

Supreme Court USA Jubel Homo-Ehe Washington
کیلیفورینا میں ہم جنس پرست مرد اور خواتین بڑی تعداد میں آپس میں شادیاں کر رہے ہیںتصویر: Reuters

ان میں سے بہت سے ہم جنس پرست مرد اور خواتین ایسے بھی تھے جو کسی خاص تیاری کے بغیر روزمرہ کے لباس میں ہی شادی کرانے کے لیے قطار میں کھڑے ہو گئے تھے۔ اس دوران سان فرانسسکو کے ٹاؤن ہال کے باہر قریب ہر پندرہ منٹ بعد ایسی شادی کی ایک سرکاری تقریب مکمل ہو جاتی اور وہاں موجود افراد مسلسل تالیاں بجانے لگتے۔

سان فرانسسکو کی سٹی ایڈمنسٹریٹر ناؤمی کیلیNaomi Kelly نے روئٹرز کو بتایا کہ جمعے کے دن سے اب تک وہاں جو جوڑے آپس میں شادیاں کر چکے ہیں، ان میں ایک ایسا ہم جنس جوڑا بھی شامل تھا جو خاص طور پر اس شادی کے لیے ریاست ٹیکساس سے کیلیفورنیا آیا تھا۔

ان شادیوں کی اجازت دینے والی اعلیٰ عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ریاست ایریزونا کے ایک شہری گروپ اتحاد برائے دفاع آزادی نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ سنا کر متعلقہ عدالت نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے، اس لیے یہ فیصلہ منسوخ کیا جائے اور کیلیفورنیا میں ہم جنس پرست افراد کی آپس میں قانونی شادیوں پر دوبارہ پابندی لگا دی جائے۔

ایسی شادیوں پر پابندی کے خاتمے کے بعد کیلیفورینا ایسی دسویں امریکی ریاست بن گئی گئی ہے جہاں ہم جنس پرستوں کو قانونی شادی کا حق حاصل ہے۔ تین دیگر امریکی ریاستوں میں ایسے قوانین آئندہ چند ہفتوں میں نافذ ہو جائیں گے، جن کے تحت ہم جنس پرست شہریوں کو ایک دوسرے سے شادی کا قانونی حق حاصل ہو جائے گا۔