1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجاپان

کیا 2024 جاپانی ائیرلائنزکے لیے حادثات کا سال ثابت ہوگا؟

17 جنوری 2024

امریکہ جانے والے اے این طیارے کو اس وقت ٹوکیو واپس لوٹنا پڑا جب نشے میں دھت مسافر نے پرواز کے دوران کیبن کریو کے ایک رکن کو کاٹ لیا۔

https://p.dw.com/p/4bN40
 آل نپون ائیرویز کے ترجمان نے خبر رساں ادارے  اے ایف پی کو بتایا کہ ایک 55 سالہ امریکی شہری نے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں عملے کے ایک رکن کے بازو پر دانت کاٹا، جس کے نتیجے میں وہ معمولی طور پر زخمی ہو گئیں
 آل نپون ائیرویز کے ترجمان نے خبر رساں ادارے  اے ایف پی کو بتایا کہ ایک 55 سالہ امریکی شہری نے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں عملے کے ایک رکن کے بازو پر دانت کاٹا، جس کے نتیجے میں وہ معمولی طور پر زخمی ہو گئیںتصویر: imago images/Kyodo News

 آل نپون ائیرویز کے ترجمان نے خبر رساں ادارے  اے ایف پی کو بتایا کہ ایک 55 سالہ امریکی شہری نے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں عملے کے ایک رکن کے بازو پر دانت کاٹا، جس کے نتیجے میں وہ معمولی طور پر زخمی ہو گئیں۔

اس واقعے کے بعد طیارے کو پیسفک کے راستے سے ہنیڈا ہوائی اڈے کی طرف واپس موڑنا پڑا جہاں اس شخص کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ اس پرواز میں کل 159 مسافر سوار تھے۔

جاپانی نشریاتی ادارے ٹی بی ایس کا کہنا ہے کہ اس مسافر نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اسے اپنا رویہ بالکل یاد نہیں ہے۔ جس کے بعد جہاں کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعے کو "beginning of a zombie" فلم سے تشبیہ دی ہے۔ وہیں کچھ صارفین نے جاپانی ایوی ایشن کی صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا ہے، کیونکہ صرف دو ہفتوں میں چار ایسے دیگر واقعات پیش آ چکے ہیں۔

سب سے زیادہ سنگین حادثہ رواں ماہ 2 جنوری کو پیش آیا تھا جب جاپان میں ایئرپورٹ پر 2 طیاروں کے تصادم کے بعد خوفناک آگ لگ گئی تھی۔ تاہم اس طیارے میں سوار تمام 367 مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وسطی جاپان میں ایک شدید زلزلے کے بعد امدادی کارروائیوں میں مدد کرنے والے ایک چھوٹے طیارے میں سوار چھ میں سے پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

 جاپانی ایئر لائن نے بتایا کہ اتوار کے روز بھی اسی طرح کا ایک اور حادثہ پیش آیا تھا۔ جس میں شکاگو ہوائی اڈے پر  اے این  اے کا ایک طیارہ، ڈیلٹا ایئر لائنز کے طیارے سے ٹکراتے ٹکراتے رہ گیا تھا
جاپانی ایئر لائن نے بتایا کہ اتوار کے روز بھی اسی طرح کا ایک اور حادثہ پیش آیا تھا۔ جس میں شکاگو ہوائی اڈے پر  اے این  اے کا ایک طیارہ، ڈیلٹا ایئر لائنز کے طیارے سے ٹکراتے ٹکراتے رہ گیا تھاتصویر: AFP/Getty Images/K. Nogi

اسی ہفتے منگل کے روز، شمالی جاپان کے ایک جزیرے ہوکائیڈو میں کورین ایئر کے طیارے کا ایک پَر کیتھی پیسفک طیارے سے ٹکرا گیا تھا۔

اس حوالے سے کورین ائیر کا کہنا تھا کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ہوائی اڈے کا انتظام سنبھالنے والے معاون ادارے کی گاڑی شدید برف باری کی وجہ سے پھسل گئی تھی۔ تاہم اس واقعے میں بھی کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ 

اس کے علاوہ جاپانی ایئر لائن نے بتایا کہ اتوار کے روز بھی اسی طرح کا ایک اور حادثہ پیش آیا تھا۔ جس میں شکاگو ہوائی اڈے پر  اے این  اے کا ایک طیارہ، ڈیلٹا ایئر لائنز کے طیارے سے ٹکراتے ٹکراتے رہ گیا تھا۔

اتوار کے روز بھی بوئنگ 737-800 کے کاک پٹ کی کھڑکی میں دراڑیں پڑنے کی وجہ سے اے این اے کی پرواز کو واپس لوٹنا پڑا تھا۔

سینٹرل کوئنزلینڈ یونیورسٹی کے ایوی ایشن ایکسپرٹ ڈوگ ڈری کے مطابق "ونگ اسٹرائیک" کے واقعات اس لیے پیش آتے ہیں کیونکہ بہت سے ہوائی اڈے ایسے بڑے ہوائی جہازوں کے لیے بنے ہی نہیں ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھڑکی ٹوٹنے کا واقعہ ونڈو ہیٹ سسٹم میں خرابی کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ کیونکہ اونچائی پر درجہ حرارت کافی زیادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا، "میرے کیریئر میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔"

ز ع/ ر ب (اے ایف پی ای)