1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

کنگ چارلس پہلے غیر ملکی دورے پر آج جرمنی پہنچیں گے

29 مارچ 2023

برطانوی بادشاہ بننے کے بعد کنگ چارلس بیرون ملک کے اپنے پہلے دورے پر بدھ کے روز جرمنی پہنچ رہے ہیں۔ یہ دورہ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں دوری کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

https://p.dw.com/p/4PPut
UK, Fife | König Charles III und Camilla
تصویر: Andrew Milligan/PA/AP/picture alliance

کنگ چارلس کے اس تین روزہ دورے میں ان کی اہلیہ کامیلا بھی ان کے ہمراہ ہوں گی۔ بدھ کو دوپہر بعد برلن ہوائی اڈے پر اترنے پر انہیں 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ وہاں سے وہ برانڈن برگ گیٹ جائیں گے جہاں ان کا فوجی استقبال کیا جائے گا۔ اس تاریخی مقام پر فوجی استقبال کیے جانے والے وہ پہلے سرکاری مہمان ہوں گے۔

اپنی والدہ ملکہ الزبتھ ثانی کی وفات کے بعد ستمبر میں برطانوی بادشاہت پر فائز ہونے کے بعد کنگ چارلس اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے طور پر فرانس جانا چاہتے تھے لیکن صدر ایمانوئل ماکروں کے نئے متنازعہ پنشن قانون کی وجہ سے جاری پرتشدد مظاہروں کے سبب انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا۔

بکنگھم پیلس کے مطابق برطانوی بادشاہ دارالحکومت برلن کے علاوہ مشرقی ریاست برانڈنبرگ اور شمالی بندرگاہی شہر ہمبرگ بھی جائیں گے۔ وہ پائیداری سمیت دونوں ملکوں کو درپیش دیگر امور اور یوکرین کے بحران پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ وہ ماضی کی اپنی یادوں کو بھی تازہ کریں گے۔

نئے برطانوی بادشاہ کی انتہائی پیچیدہ اور مشکلات سے گھری میراث

کنگ چارلس کی آمد سے قبل جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے کہا کہ یہ ایک "یورپی اظہار" ہے کہ چارلس نے مئی میں اپنی تاج پوشی سے پہلے ہی اپنے پہلے سرکاری دورے کے لیے فرانس اور جرمنی کا انتخاب کیا تھا۔

شٹائن مائر نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، "ان کے لیے اور تمام برطانویوں کے لیے، میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم جرمنی میں، یورپ میں، بریگزٹ کے بعد بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی اور دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔"

بریگزٹ کی خلاف ورزی، یورپی یونین کا برطانیہ کے خلاف مقدمہ

خیال رہے کہ آج سے ٹھیک چھ برس قبل 29 مارچ 2017 کو برطانوی حکومت نے یورپی یونین سے الگ ہونے کا سرکاری طورپر اعلان کیا تھا۔ بریگزٹ کا یہ عمل 31 جنوری 2020 کو مکمل ہو گیا۔

شٹائن مائر نے گزشتہ ستمبر میں ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے موقع پر چارلس کو جرمنی آنے کی دعوت دی تھی
شٹائن مائر نے گزشتہ ستمبر میں ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے موقع پر چارلس کو جرمنی آنے کی دعوت دی تھیتصویر: Frederic Kern/Geisler-Fotopress/picture alliance

جرمنی میں کنگ چارلس کی مصروفیات

جرمن آمد پر شاہی جوڑا صدارتی محل میں دیے جانے والے خصوصی سرکاری ضیافت میں مہمان خصوصی ہوگا۔

جمعرات کے روز چارلس جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں بنڈس ٹاگ سے خطاب کریں گے۔ اس سے انہوں نے آخری بار نومبر  2020 میں ولی عہد کے طور پر خطاب کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے جرمنی سے اپنے خاندانی رشتوں کو یاد کرتے ہوئے اپنے خطاب کا آغاز جرمن زبان میں کیا تھا۔

کیا برطانیہ اور نازیوں کے درمیان مراسم تھے؟

کنگ چارلس یوکرین جنگ کی وجہ سے جرمنی میں پناہ لینے والے افراد میں سے چند سے ملاقات کریں گے۔ یہ لوگ برلن کے سابقہ ٹیگل ہوائی اڈے پر رہ رہے ہیں۔

جمعے کے روز وہ ہمبرگ میں ایک چرچ کا دورہ کریں گے جو دوسری عالمی جنگ میں اتحادی فوجوں کی بمباری سے تباہ ہو گیا تھا۔ وہ بندرگاہ میں گرین ٹیکنالوجی نصب کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔

شٹائن مائر نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ ستمبر میں ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے موقع پر چارلس کو جرمنی آنے کی دعوت دی تھی، جو اب تک 40 مرتبہ سے زائد جرمنی کا سفر کرچکے ہیں۔ تاہم ایسے دورں کا حتمی فیصلہ برطانوی حکومت کرتی ہے، جو شہنشاہیت کے 'سافٹ پاور' کو استعمال کرنے کی اس کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

برطانوی شاہی خاندان جرمنی میں خاصا مقبول ہے۔ ملکہ الزبتھ ثانی کی وفات کے بعد عوام میں غم کی لہر دوڑ گئی تھی اور جرمنی رہنماوں نے بڑی تعداد میں تعزیتی پیغامات بھیجے تھے۔

ملکہ الزبتھ کی زندگی کے پانچ اہم لمحات

 ج ا/ ص ز (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)