1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں آسٹریلوی مصنف کے لیے معطل شدہ سزائے موت

5 فروری 2024

آسٹریلوی مصنف ڈاکٹر یانگ ہینگ جون، جنہیں چین میں جاسوسی کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی ہے، ایک اسکالر اور ناول نگار ہیں۔ انہوں نے چینی امور کے بارے میں بلاگ بھی تحریر کیے۔

https://p.dw.com/p/4c2RN
ڈاکٹر یانگ
ڈاکٹر یانگ پہلے چین کی سکیورٹی کی وزارت میں کام بھی کر چکے ہیں اور انہیں ''جمہوریت کا سوداگر'' بھی کہا جاتا تھاتصویر: Chongyi Feng/AP/picture alliance

آسٹریلوی مصنف ڈاکٹر یانگ ہینگ جون، جنہیں چین میں جاسوسی کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی ہے، ایک اسکالر اور ناول نگار ہیں۔ انہوں نے چینی امور کے بارے میں بلاگ بھی تحریر کیے۔

چینی صدر اور آسٹریلوی وزیر اعظم میں کیا باتیں ہوئیں؟

البتہ وہ ان تمام الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں، جن کے تحت انہیں سزا سنائی گئی ہے۔ بیجنگ نے ان الزامات کو عام بھی نہیں کیا گیا ہے۔

چین نے جاسوسی کے الزام میں قید آسٹریلوی صحافی کو رہا کر دیا

البتہ وہ اپنی تحریروں میں اکثر و بیشتر حکومت پر براہ راست تنقید سے گریز کرتے تھے۔

امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کا مشترکہ طور پر ہائپرسونک ہتھیاروں کی تیاری کا عزم

ستاون سالہ اسکالر کو جنوری سن 2019 میں گوانگزو ہوائی اڈے پر روک لیا گیا تھا اور ان پر جاسوسی کا الزام لگایا گیا۔ ان کا کیس زیادہ تر بند دروازوں کے پیچھے ہی سنا گیا،  جس میں سن 2021 کی ایک خفیہ ٹرائل بھی شامل ہے۔

سزا پر آسٹریلیا کا رد عمل

آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ بیجنگ کے اس فیصلے سے ''حیرت زدہ'' ہے۔

آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ ''(ہم) اپنے ردعمل کو سخت ترین الفاظ میں ان تک پہنچائیں گے۔''

چین میں آسٹریلوی سفیر بوشفر گراہم فلیچر
بیجنگ میں آسٹریلیا کے سفیر بھی چین پر ڈاکٹر یانگ کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے کا الزام لگا چکے ہیں۔تصویر: Andy Wong/AP Photo/picture alliance

ان کا مزید کہنا تھا، ''تمام آسٹریلوی شہری ڈاکٹر یانگ کو اپنے خاندان کے ساتھ دوبارہ ملتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم اس بارے میں اپنی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔''

آسٹریلوی حکام نے پہلے بھی اس طرح کے خدشات کا اظہار کیا تھا، تاہم چین کی وزارت خارجہ نے انہیں خبردار کیا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت نہ کریں اور ملک کی ''عدالتی خود مختاری'' کا احترام کریں۔

ڈاکٹر یانگ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ حراست کے دوران ان سے "تین سو سے زیادہ بار پوچھ گچھ'' کی گئی اور ''چھ ماہ تک شدید تشدد'' کا نشانہ بنایا گیا۔

اس سے قبل بیجنگ میں آسٹریلیا کے سفیر بھی چین پر ڈاکٹر یانگ کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے کا الزام لگا چکے ہیں۔ ڈاکٹر یانگ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ سیاسی بنیادوں پر یہ ظلم ہو رہا ہے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

چین میں جبری گمشدگیاں