1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحول

چلی: جنگلاتی آگ میں ایک سو سے زائد افراد ہلاک

5 فروری 2024

چلی کے صدر گیبریل بوریک کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کو'بہت بڑے المیے' کا سامنا ہے۔ ملکی حکام نے جنگلات میں لگنے والی آگ میں اب تک ایک سو بارہ اموات کی تصدیق کردی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4c2PV
ملکی حکام نے جنگلات میں لگنے والی آگ میں اب تک ایک سو بارہ اموات کی تصدیق کردی ہے
ملکی حکام نے جنگلات میں لگنے والی آگ میں اب تک ایک سو بارہ اموات کی تصدیق کردی ہےتصویر: Javier Torres/AFP

چلی کے صدر گیبریل بوریک نے اتوار کے روز خبر دار کیا کہ ہلاکتوں میں " نمایا ں طورپر" اضافہ ہوگا کیونکہ وسطی علاقے والپارائسو میں آگ اب بھی بھڑ ک رہی ہے۔

بوریک نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی اپنی تقریر میں کہا،"پورا چلی مرنے والوں کے دکھ اور سوگ میں ڈوب گیا ہے۔ ہمیں ایک بہت بڑے المیے کا سامنا ہے۔"

حکام نے بتایا کہ وینا ڈیل مار نامی مشہور ساحلی تفریحی مقا م پر شدید نوعیت کی آگ بھڑ ک اٹھی ہے۔

امریکہ: جنگل میں آگ سے درجنوں افراد ہلاک اور تقریباً ایک ہزار لاپتہ

شہر کے مشرقی کنارے پر واقع کئی محلے، جو اپنے سالانہ بین الاقوامی موسیقی میلے کے لیے معروف ہیں، آگ کے شعلوں میں تباہ ہوگئے اور وہاں کے رہائشیوں کو اپنے گھروں کو جلتا ہوا چھوڑ کر دوسری جگہ جانے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

صدر بوریک نے ملک میں ہنگامی حالات کا اعلان کردیا ہے اور ہر ممکن راحت اور امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم سب ایک ساتھ ایمرجنسی کا مقابلہ کررہے ہیں اور اس وقت لوگوں کی زندگی بچانا ہی ہماری اولین ترجیح ہے۔"

ملکی نیشنل ڈیزاسٹر سروس کے مطابق وسطی اور جنوبی علاقوں میں اتوار تک تقریبا ً چھبیس ہزار ہیکٹیئر اراضی جل چکی تھی
ملکی نیشنل ڈیزاسٹر سروس کے مطابق وسطی اور جنوبی علاقوں میں اتوار تک تقریبا ً چھبیس ہزار ہیکٹیئر اراضی جل چکی تھیتصویر: Rodrigo Arangua/AFP

آگ کیسے لگی؟

وزیر داخلہ کیرولینا توہا نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم تین سو افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔

دنیا بھر میں جنگلاتی آگ کے باعث ہلاکتیں: 2023ء اس صدی کا بدترین سال

توہا نے کہا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ والپارائسو کے قریب جان بوجھ کر آگ لگائی گئی تھی۔

ایک مقامی صحافی جان بارٹلیٹ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ حکام نے آگ لگنے کے اسباب کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

انہوں نے کہا،"ایسا معلوم پڑتا ہے کہ کوئی چار یا پانچ مختلف مقامات پر آگ شروع ہوئی اور یہ بھی لگتا ہے کہ ان جگہوں پر جان بوجھ کر آگ لگائی گئی تھی۔"

امریکی ریاست ہوائی میں جنگلاتی آگ، کم از کم 36 افراد ہلاک

ملکی نیشنل ڈیزاسٹر سروس کے مطابق اس لاطینی امریکی ملک کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں اتوار تک تقریبا ً چھبیس ہزار ہیکٹیئر اراضی جل چکی تھی۔

حکام کے مطابق تقریباً چودہ سو فائر فا ئٹرز اور تیرہ سو فوجی اہلکاروں کے علاوہ اکتیس فائر فائٹنگ ہیلی کاپٹراور ہوائی جہاز آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔

چلی میں گرمیوں کے مہینوں میں جنگل کی آگ لگنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ گزشتہ سال ملک کے جنوبی وسطی علاقے میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں تقریباً 27 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جب کہ 425,000 ہیکٹر سے زیادہ اراضی تباہ ہو گئی تھی۔

اس سال کی آگ موسم گرما میں گرمی کی لہر اور ایل نینو موسمی رجحان کی وجہ سے ہونے والی خشک سالی کی وجہ سے لگی ہے۔

جنگلاتی آگ سے متعلق کیا پاکستانی قوانین موثر ہیں؟ ‍

سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے قدرتی آفات جیسے جنگل کی آگ کے زیادہ عام ہونے کا امکان ہے۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)