1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

پاکستانی معیشت: شرح نمو کم تر، بےروزگاری زیادہ، آئی ایم ایف

12 اپریل 2023

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے سال رواں کے دوران پاکستان میں اقتصادی ترقی کی متوقع شرح سے متعلق اپنے اندازے مزید کم کر دیے ہیں۔ فنڈ کے مطابق گزشتہ برس چھ فیصد کے مقابلے میں اس سال یہ شرح محض صفر اعشاریہ پانچ فیصد رہے گی۔

https://p.dw.com/p/4PxbE
Pakistan | Rupee
تصویر: Imago stock&people

اسلام آباد سے بدھ 12 اپریل کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے گزشتہ رات پاکستانی معیشت کی آئندہ کارکردگی سے متعلق اپنے جو تازہ ترین اعداد و شمار جاری کیے، ان میں 2023ء کے دوران اقتصادی ترقی کی متوقع شرح مزید کم کر کے صرف 0.5 فیصد کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل 2022ء میں یہی شرح نمو چھ فیصد رہی تھی۔

قومی خزانے کا ضیاع اور حکومتی پالیسیاں

پاکستان کو گزشتہ کافی عرصے سے بحرانی نوعیت کے اقتصادی اور مالیاتی حالات کا سامنا ہے جبکہ سیاسی طور پر بھی پچھلے برس موسم بہار سے لے کر اب تک اس ملک کے حالات غیر مستحکم اور بہت سے زیر و بم سے عبارت رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کو زر مبادلہ کے ذخائر کی تشویش ناک حد تک کمی کا سامنا بھی ہے۔

ججوں کے خلاف شکایت، بحران سنگین ہونے کا خدشہ

IWF Logo, Schild
آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت میں ترقی کی متوقع شرح سے متعلق یہ نئی پیش گوئی اپنے تازہ ترین اعداد و شمار میں کیتصویر: Maksym Yemelyanov/Zoonar/picture alliance

افراط زر کی شرح ستائیس فیصد

آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق اپنے تازہ ترین ڈیٹا میں یہ پیش گوئی بھی کی ہے کہ اس جنوبی ایشیائی ملک میں افراط زر کی شرح اس سال بھی بہت زیادہ رہے گی، جو تقریباﹰ 27 فیصد ہو گی۔

بیرون ملک پاکستانیوں نے مارچ میں ڈھائی ارب ڈالر وطن بھیجے

ساتھ ہی اس بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے یہ تنبیہ بھی کی ہے کہ پاکستان میں، جس کی آبادی کا بہت بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، بےروزگاری بھی مسلسل بڑھتی رہے گی۔

پاکستان کو گزشتہ چند برسوں سے جن بہت مشکل اقتصادی اور مالیاتی حالات کا سامنا ہے، ان میں گزشتہ برس موسم گرما میں آنے والے تاریخی حد تک تباہ کن سیلابوں کی وجہ سے بھی مزید شدت پیدا ہو گئی تھی۔

ان سیلابوں کے نتیجے میں ملک کا تقریباﹰ ایک تہائی حصہ زیر آب آ گیا تھا اور 1,739 افراد کی ہلاکت کے علاوہ ملک کو جتنا مالی نقصان ہوا تھا، اس کی مالیت بھی تقریباﹰ 30 بلین ڈالر بنتی تھی۔

بلوچستان میں بد امنی کی نئی لہر، علیحدگی پسندوں کے حملوں میں تیزی

Pakistan  labourer
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں بے روزگاری ابھی اور بڑھے گیتصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا آخری مرحلہ

پاکستانی حکومت اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اپنے ان مذاکرات کے آخری مرحلے میں ہے، جن کے نتیجے میں اس عالمی ادارے کو اسلام آباد کو 1.1 بلین ڈالر قرض کی وہ قسط ادا کرنا ہے، جس کی فراہمی ناگزیر ہو چکی ہے۔

سیاسی بحران کے باعث اسحاق ڈار کا دورہ واشنگٹن ملتوی

یہ 1.1 بلین ڈالر پاکستان کے لیے پہلے سے منظور کردہ اس بیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہیں، جس کی مجموعی مالیت چھ بلین ڈالر بنتی ہے۔

غربت کے نام پر چلتے دھندے اور روٹی کے نام پر مرتے لوگ

پاکستان میں افراط زر کی موجودہ شرح گزشتہ کئی دہائیوں کی اپنی ریکارڈ حد تک پہنچ چکی ہے اور اس وقت 220 ملین کی آبادی والے اس ملک میں تقریباﹰ 21 فیصد شہری غربت کی لکیر سے نیچے رہتے ہوئے زندگی گزار رہے ہیں۔

م م / ع ا (اے پی، روئٹرز)

رمضان، ریکارڈ مہنگائی، آٹا حاصل کرنے کی کوشش اور بھگدڑ