1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں کئی روزہ شدید بارشیں، ہلاکتیں کم از کم تریسٹھ

17 اپریل 2024

پاکستان میں شدید موسمی حالات کے سبب رونما ہونے والے مختلف واقعات میں مزید کم از کم چودہ افراد کی ہلاکت کے ساتھ گزشتہ چار دنوں میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم بھی تریسٹھ ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4esDN
Pakistan Überschwemmungen durch Starkregen
تصویر: Hussain Ali/Zuma/IMAGO

بدھ کے روز حکام نے نے بتایا کہ آسمانی بجلی گرنے اور موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں مزید 14 شہری ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔ گزشتہ چار روز سے ملک کے مختلف حصوں میں موسم کی شدت ، تیز بارشوں اور گرج چمک نے معمولات زندگی کو کافی حد تک مفلوج کر رکھا ہے۔ موسمی خرابی کے سبب پیش آنے والے مختلف واقعات میں آخری اطلاعات ملنے تک کم از کم 63 افراد کی موت ہو چکی ہے۔

سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ خیبر پختونخوا

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان خورشید انور نے ایک بیان میں کہا کہ سب سے زیادہ اموات  پاکستان  کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں ہوئیں، جہاں مختلف عمارات منہدم ہو جانے سے 32 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں 15 بچے اور پانچ خواتین بھی شامل ہیں۔ خورشید انور کے بقول ملک کے شمال مغرب میں 1,370 عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہاں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Pakistan Überschwemmungen durch Starkregen
پشاور میں شدید بارش کے سبب رہائشی علاقوں میں پانی کھڑا ہےتصویر: Hussain Ali/Zuma/IMAGO

ادھر صوبہ پنجاب میں بجلی گرنے اور عمارتوں کے انہدام کے واقعات میں 21 اموات کی اطلاعات ہیں جبکہ جنوبی صوبے بلوچستان میں بھی 10 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں اور حکام نے صوبے میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ بلوچستان میں امدادی کارروائیاں اور ریسکیو آپریشنز جاری ہے تاہم مزید تیز بارشوں اور شدید موسم کے سبب حالات سنجیدہ تر ہوتے جا رہے ہے۔

پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلاب سے تباہ کاریاں

ادھر ہمالیہ کے پاکستان اور بھارت کے مابین منقسم اور متنازعہ علاقے کشمیر میں بھی موسلا دھار بارشیں ہو رہی ہیں۔ پاکستانی محکمہ موسمیات کے ایک سینیئر اہلکار ظہیر احمد بابر نے کہا کہ موسمیاتی  تبدیلیوں  کے نمایاں اثرات پاکستان میں دیکھنے میں آ رہے ہیں اور اس سال پاکستان میں اپریل میں غیر معمولی شدت کی بارشیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا، ''اب تک بلوچستان میں 256 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔ مجموعی طور پر پاکستان بھر میں اس ماہ معمول کی بارشوں کے مقابلے میں 61 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی جا چکی ہیں اور یہ اس امر کی نشاندہی ہے کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیاں حقیقت بن چکی ہیں۔‘‘

Pakistan Überschwemmungen durch Starkregen
ڈسٹرکٹ نوشہرہ میں کشتیاں چلانے کی ضرورت پڑ گئیتصویر: ABDUL MAJEED/AFP

پاکستان میں 2022 ء میں موسلا دھار  بارشوں  کے سبھی دریا اور نہریں بہہ نکلے تھے اور ایک موقع پر پاکستان کا ایک تہائی حصہ سیلاب کی زد میں آ گیا تھا۔ اس سیلاب کے باعث وسیع تر مادی نقصانات اور تباہی کے علاوہ 1739 افراد ہلاک بھی ہوئے تھے۔ سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کا تخمینہ 30 بلین ڈالر لگایا گیا تھا۔ یہ جنوبی ایشیائی ملک ابھی تک اس حوالے سے اپنی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں ہے۔

پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلیوں کےنتائج سنگین ہیں، شیری رحمان

پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان میں بھی رواں ماہ شدید بارشیں ہوئی ہیں اور وہاں بھی ان بارشوں کے باعث پیش آنے والے مختلف واقعات میں اب تک 33 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ک م/م م (اے پی)