1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا پھر گروپ اسٹیج میں

21 جنوری 2022

رواں برس کے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ عالمی کپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں تئیس اکتوبر کو آسٹریلوی شہر میلبورن میں گروپ اسٹیج کے ایک میچ میں مد مقابل ہوں گی۔

https://p.dw.com/p/45t8W
India vs Pakistan - T20 world cup cricket
تصویر: Francois Nel/Getty Images

ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے ڈراز کا اعلان جمعے کو کیا گیا، جس کے مطابق گروپ ٹو میں پاکستان، بھارت، جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں آئیں جبکہ گروپ ون میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور افغانستان کی ٹیمیں۔

رواں برس اکتوبر اور نومبر میں آسٹریلیا کے سات گراؤنڈز میں منعقد ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں سپر بارہ کا پہلا میچ دفاعی چیمپئن آسٹریلیا اور نیوزی کے مابین ملیبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ہو گا۔

فارمیٹ کیا ہے؟

اس مرتبہ مجموعی طور پر سولہ ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں شریک ہوں رہی ہیں تاہم ابتدائی مرحلے میں کوالیفائی کرنے والی چار ٹیمیں ہی سپر بارہ میں جا سکیں گی۔ اس ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کو سپر بارہ کے لیے کوالیفائی کرنا پڑے گا۔

ابتدائی مرحلے میں دو گروپ بنائے گئے ہیں اور ہر گروپ میں چار چار ٹیمیں ہیں۔ اس ٹورنامنٹ کے ابتدائی چھ دن گروپ اے اور بی کے مابین مقابلے ہوں گے، جس کے بعد سپر بارہ کا معرکہ سجے گا۔ آٹھ ٹیمیں پہلے ہی سپر بارہ میں شامل ہیں، جب کہ ان دو گروپوں سے دو دو ٹیمیں سپر بارہ کا حصہ بنیں گے۔

آسٹریلوی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان ایرون فنچ کا کہنا ہے کہ وہ ٹائٹل کا دفاع کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ ہوم گراؤنڈ کی وجہ سے انہیں کچھ اضافی مدد بھی ملے گی۔

پاکستان کی ٹیم بہترین فارم میں

حالیہ میچوں میں پاکستانی کھلاڑیوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور کئی نئے عالمی ریکارڈ بھی بنائیں ہیں۔ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اپنے کیریئر کی بہترین فارم میں ہیں جبکہ کپتان بابر اعظم بھی اس فارمیٹ کے ایک بہترین کھلاڑی قرار دیے جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ محمد آصف نے بھی خود کو بالخصوص آخری اوورز میں ایک خطرناک بلے باز کے  طور پر منوا لیا ہے۔ بولنگ میں شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان کے علاوہ حارث رؤف اور حسن علی بھی ایک اثاثہ قرار دیے جاتے ہیں۔

بھارت اور پاکستان کا میچ

اس عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم آسٹریلوی کنڈیشنز کی وجہ سے  کھلاڑیوں کو اضافی تیاری کرنا ہو گی۔

پاکستان گروپ اسٹیج میں اپنا پہلا میچ بھارت کے خلاف کھیلے گی۔ ناقدین کے بقول اس مرتبہ اس میچ میں پاکستان کو نفیساتی حوالے سے برتری حاصل ہو گی کیونکہ عالمی کپ مقابلوں میں پاکستانی ٹیم نے اپنی روایتی حریف ٹیم کو گزشتہ سال ہی پہلی مرتبہ شکست دی تھی۔

دوسری طرف بھارتی ٹیم میں کپتانی میں تبدیلی وجہ سے صورتحال کچھ مختلف دکھائی دے رہی ہے۔ ویراٹ کوہلی کے کپتان کے عہدے سے ہٹ جانے کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی پر بھی فرق پڑ سکتا ہے۔

اس عالمی کپ کا پہلا سیمی فائنل سڈنی جبکہ دوسرا ایڈیلیڈ میں منعقد کیا جائے گا۔ پروگرام کے مطابق آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل میچ تیرہ نومبر کو مصنوعی روشنیوں میں میلبورن میں کھیلا جائے گا۔

آسٹریلیا نے سن دو ہزار بیس کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ منعقد کرانا تھا تاہم کووڈ انیس کی عالمی وبا کی وجہ سے اس میں دو سال کی تاخیر کرنا پڑی۔ بھارت نے سن دو ہزار اکیس کے ٹورنامنٹ کا میزبان ملک طے کیا گیا تھا تاہم اسی وبا کی وجہ سے اس سال کا ایڈیشن متحدہ عرب امارات منتقل کرنا پڑ گیا تھا۔

باؤنسر میرا خفیہ ہتھیار ہے، حسن علی