1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹوکیو اولمپکس: فاتح کھلاڑیوں کے لیے میڈل کیسے بنائے گئے؟

25 جولائی 2021

جاپان ميں جاری اولمپک کھيلوں ميں ايتھليٹس کو ديے جانے والے تمغے لوگوں کی عطيہ کردہ اليکٹرانک مصنوعات سے حاصل کردہ دھاتوں سے بنائے گئے ہيں۔ پائيدار طرز تياری کی يہ مثال جاپانی اختراعی سوچ کی عکاس ہے۔

https://p.dw.com/p/3y14a
Olympische Sommerspiele 2020 | Medaillen
تصویر: Issei Kato/REUTERS

جاپان ميں جاری اولمپک کھيلوں ميں ايتھليٹس کو ديے جانے والے تمغے لوگوں کی عطيہ کردہ اليکٹرانک مصنوعات سے حاصل کردہ دھاتوں سے بنائے گئے ہيں۔ پائيدار طرز تياری کی يہ مثال جاپانی اختراعی سوچ کی عکاس ہے۔

جاپان ميں ان دنوں اولمپک مقابلے جاری ہيں۔ مختلف مقابلوں ميں پہلی، دوسری اور تيسری پوزيشن پر آنے والے ايتھليٹس کو پوڈيم پر جگہ ملتی ہے اور پھر انہيں سونے، چاندی يا کانسی کے تمغے ديے جاتے ہيں، جو ان کھلاڑيوں اور ان کے ممالک کے ليے بڑے اعزاز کی بات ہوتی ہے۔ پس پردہ 'ٹوکيو ميڈل پروجيکٹ‘ سے منسلک افراد بھی کافی مطمئن ہيں، جنہوں نے اس بار ديے جانے والے تمغوں کی تياری کے ليے ايک منفرد راستہ اختيار کيا۔ ايک ايسا راستہ جس کی بدولت آج ہر جاپانی شہری کو يہ احساس ہے کہ دنيا بھر کے کامياب ترين ايتھليٹس کو ديے جانے والے ہر تمغے ميں کہيں نہ کہیں کوئی چھوٹا سا حصہ اس کا بھی ہے۔

کباڑیے سے خریدے گئے کلاک میں سے پچاس ہزار ڈوئچ مارک نکل آئے

’الیکٹروڈائنامک رسی‘ سے خلائی کباڑ کی صفائی

Olympische Sommerspiele 2020 | Projekt Medaillen, Recycling Elektronische Geräte
تصویر: Tetsu Joko/AP Photo/picture alliance

اولمپکس ميں ديے جانے والے تمغے کيسے بنائے گئے؟

ٹوکيو اولمپکس ميں ديے جانے والے تمام تمغے ری سائیکل شدہ مواد سے بنائے گئے ہيں۔ اولمپکس کی منتظم کميٹی کے ترجمان ہیتومی کامی زاوا نے ڈی ڈبليو کو بتايا کہ تمغوں کے ليے درکار دھاتوں کے ليے ايک مہم ميں عوام سے اپيل کی گئی تھی کہ وہ اپنی پرانی اليکٹرانک مصنوعات عطيہ کريں اور جاپانی عوام نے کھل کر اس مہم ميں حصہ ليا۔

اولمپک کھيلوں کے ليے سونے، چاندی اور کانسی کے تقريباً پانچ ہزار تمغے درکار تھے۔ منتظمين نے ملک گير سطح پر تقريباﹰ دو سال پر محيط مہم ميں لوگوں سے ان کے پرانے اليکٹرانک آلات مانگے۔ اس مقصد کے ليے جاپان کے نوے فيصد علاقوں ميں عطيات کے باقاعدہ مراکز بنائے گئے، جہاں لوگ اپنی پرانی، ناکارہ اور کوڑا سمجھی جانے والی اشياء جمع کرا سکتے تھے۔

اس منصوبے کے تحت جمع ہونے والے پرانے ليپ ٹاپس، ٹيلی فونز اور ديگر آلات کا مجموعی وزن لگ بھگ 80 ٹن تھا۔ غير ضروری سامان نکلنے کے بعد اس کوڑے کرکٹ سے قريب 32 کلوگرام يا 70 پاؤنڈ سونا، 7700 پاؤنڈ چاندی اور 4850 پاؤنڈ کانسی حاصل ہوئے، جن سے ٹوکيو اولمپکس کے ليے تمغے بنائے گئے۔

جاپان اولمپک کھيلوں ميں ديے جانے والے تمام ميڈلز 'ری سائيکلڈ‘ دھاتوں سے بنانے والا اولين ملک تو بن گيا ہے مگر يہ خيال پرانا ہے۔ سن 2016 ميں منعقدہ ريو اولمپکس ميں بھی سونے اور چاندی کے تمغوں کا تيس فيصد حصہ 'ری سائيکلڈ‘ مادوں ہی سے بنایا گیا تھا۔

مستقبل کے ليے ايک مثال

آئندہ اولمپکس پيرس ميں منعقد ہوں گے، جہاں سماجی سطح پر تبديلی اور تحفظ ماحول اہم موضوعات ہيں۔ اميد کی جا رہی ہے کہ جاپان کی اس کاوش کی پيرس اولمپکس میں بھی تقلید کی جائے گی۔

اس قسم کے منصوبے کم مدت تک کارآمد رہنے والی اليکٹرانک مصنوعات کی مانگ ميں اضافے کی نشاندہی بھی کرتے ہيں۔ دو برس قبل اقوام متحدہ کی ايک رپورٹ ميں يہ انکشاف کيا گيا تھا کہ سونے، چاندی اور تانبے جيسی اربوں مالیت کی کئی قيمتی دھاتيں يا تو ضائع ہو گئيں يا انہيں نذر آتش کر ديا گيا۔ اس وقت اليکٹرانک کوڑے کرکٹ کے صرف پانچ فيصد حصے کو درست طريقہ کار سے جمع کر کے ری سائيکل کيا جاتا ہے۔

اليکٹرانک کاٹھ کباڑ کو کارآمد بنائيں

ع س / م م (جان مارشل)