1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، چھ باغی ہلاک

1 جولائی 2023

افغانستان سے متصل پاکستانی سرحد کے قریب پاکستانی سکیورٹی فورسز کی چھاپہ مار کارروائی کے نتیجے میں چھ باغی ہلاک ہو گئے ہیں۔ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں سے اسلحہ بھی قبضے میں لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4TIkw
Pakistan Zwischenfall Grenzübergang Chaman
تصویر: Abdul Ghani Kakar/DW

پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ٹانک اور شمالی وزیرستان میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں چھ باغی مارے گئے ہیں۔

گزشتہ شب پاک فوج کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی فورسز علاقے کے کلیئرنس آپریشن میں مصروف ہیں۔فوج کی جانب سے اب تک ان عسکریت پسندوں کی شناخت اور ان کی کسی بھی عسکری گروہ سے وابستگی سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔ تاہم اس علاقے میں زیادہ تر عسکریت پسند تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں، جنہیں 'پاکستانی طالبان‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

ٹی ٹی پی ایک الگ گروہ ہے تاہم یہ افغان طالبان کا اتحادی ہے۔ اگست 2021 میں افغانستان میں طالبان کے حکومتی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد سے پاکستانی طالبان کی کارروائیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

Pakistan Afghanistan Grenze
کئی آپریشنز کے بعد بھی اس علاقے میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے۔تصویر: Abdul Ghani Kakar/DW

پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں 'اسلامک اسٹیٹ‘ کی موجودگی کے آثار بھی واضح ہیں۔ رواں ہفتے باجوڑ ضلع میں ایک انٹیلی جنس آپریشن کے دوران ایک آئی ایس کمانڈر کو ہلاک کر دیا جس کی شناخت شفیع اللہ کے نام سے کی گئی تھی۔

پاکستانی افواج نے حالیہ برسوں میں افغان سرحد سے متصل قبائلی پٹی پر بڑی کارروائیاں کی ہیں۔یہ علاقہ کئی دہائیوں تک مقامی اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ رہا ہے۔ تاہم کئی آپریشنز کے بعد بھی اس علاقے میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے۔

ر ب/ ا ا ( اے پی)