1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصنوعی ذہانت قانون کی جکڑ ميں، معاہدے پر اتفاق

9 دسمبر 2023

مصنوعی ذہانت کو ريگوليٹ کرنے کے ليے يورپی سطح پر ايک مسودہ قانون پر اتفاق ہو گيا ہے۔ آئندہ برس کے دوران اس مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی اور امکان ہے کہ سن 2025 سے اس پر عملدرآمد شروع ہو جائے۔

https://p.dw.com/p/4ZyAo
Symbolbild KI Gesichtserkennung
تصویر: Axel Bueckert/Zoonar/picture alliance

يورپی يونين کی رکن رياستوں کی حکومتوں اور يورپی پارليمان کے قانون سازوں کے مابين ايک معاہدے پر اتفاق رائے ہو گيا ہے، جسے فريقين مصنوعی ذہانت سے متعلق اولين مسودہ قانون قرار دے رہے ہيں۔ يوں چيٹ جی پی ٹی کے استعمال اور حکومتوں کی جانب سے بائيو ميٹرک سرويلنس جيسے مصنوعی ذہانت سے منسلک بہت سے مراحل کو باقاعدہ طور پر قانون کے تحت ريگوليٹ کيا جا سکے گا۔ اس عبوری مسودہ قانون پر اتفاق جمعہ آٹھ دسمبر کو برسلز ميں اجلاس کے دوران ہوا۔ قوی امکان ہے کہ بڑی بڑی ٹيکنالوجی کمپنياں اس قانون سے زيادہ خوش نہيں ہوں گی۔

Wie KI Mobilität verändert
تصویر: DW

يورپی يونين نے 2021ء ميں مصنوعی ذہانت کو ريگوليٹ کرنے کے ليے مسودہ قانون تيار کر ليا تھا۔ اس حوالے سے جمعرات کو 24 گھنٹوں تک جاری رہنے والے بحث و مباحثے کے بعد جمعے کو 15 گھنٹوں پر محيط بات چيت کے بعد اتفاق ممکن ہوا۔ فريقين کے مابين سب سے زيادہ اختلافات جاسوسی کے ليے چہرے کے ذريعے شناخت يا 'فيشل ريکگنيشن‘ پر سامنے آئے۔

مصنوعی ذہانت کے سربراہی اجلاس میں حفاظتی اقدامات کے ڈھانچے پر اتفاق

جنوبی کوریا: میوزک سے لے کر سیلز گرلز تک، مصنوعی ذہانت کی دنيا

مصنوعی ذہانت امتیازی سلوک کا سبب بن سکتی ہے، رپورٹ

طے شدہ مسودہ قانون ميں شفافيت اور يقين دہانياں شامل ہيں اور قانون کی خلاف ورزی کی ممکن صورت ميں سخت سزائيں بھی درج ہيں۔اب اس مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی اور امکان ہے کہ سن 2025 سے اس پر عملدرآمد شروع ہو جائے۔

اے آئی کی مدد سے انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں تبدیلی

يورپی نمائندگان کا رد عمل

يورپی پارليمان کا کہنا ہے کہ يہ نئی ڈيل دنيا ميں مصنوعی ذہانت کے پہلے قانون کی حيثيت سے مشعل راہ ثابت ہو گی اور يورپی يونين دنيا کا پہلا ايسا خطہ ہو گا جہاں ايسے قوانين کا اطلاق ہو گا۔

يورپی يونين کے کمشنر تھيئری بريٹن نے سماجی رابطوں کی ويب سائٹس پر لکھا، ''تاريخی۔ يورپی يونين پہلا ايسا براعظم بن گيا ہے، جس نے اے آئی کے استعمال کو ريگوليٹ کرنے کے ليے واضح قوانين تشکيل ديے۔‘‘ انہوں نے مزيد لکھا، ''اے آئی ايکٹ ايک قانون سے کہيں زيادہ ہے۔ يہ يورپی يونين کے اندر کے اسٹارٹ اپس اور محققين کے ليے مصنوعی ذہانت کے ميدان ميں عالمی سطح پر سبقت لينے کے ليے ايک لانچ پيڈ ہے۔‘‘

يورپی کميشن کی صدر ارزولا فان ڈيئر لائن نے کہا کہ يہ ايکٹ لوگوں اور کاروباروں کے بنيادی حقوق کے احترام اور خفاظت کو يقينی بنانے کے ليے اہم ہے۔

محبت یا جیون ساتھی نہیں مل رہا؟ ٹیکنالوجی آپ کی مدد کو آ گئی

ريگوليشن کا پس منظر

يورپ ميں يہ پيش رفت ايک ايسے وقت پر سامنے آئی ہے جب اوپن اے آئی جيسی ٹيکنالوجی کمپنياں کئی نئے منصوبے شروع کرنے کے عمل ميں ہيں۔ عالمی حکومتوں کی کوشش ہے کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال کو ريگوليٹ کر کے ايک توازن برقرار رکھا جائے۔

دوسری جانب يورپی مذاکرات کار اس بات سے بھی واقف ہيں کہ بہت زيادہ ريگوليشن عالمی سطح پر اس ميدان ميں سبقت کی دوڑ ميں جرمنی کی 'ايلپ ايلفا‘ اور فرانس کی ‘مسٹرال اے آئی‘ جيسی کمپنيوں کو پيچھے دھکيل سکتی ہے۔

ع س/ا ب ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)