1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مستحکم اقتصادیات، مضبوط جاپان

18 مئی 2013

جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کی اقتصادی پالیسیوں کی بدولت رواں سہ ماہی میں ملکی معاشی صورتحال میں بہتری نوٹ کی گئی ہے۔ ناقدین کے بقول آبے کے اقتصادی اصلاحاتی پیکج نے ملکی معیشت میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔

https://p.dw.com/p/18aD6
تصویر: Getty Images

جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کی اقتصادی پالیسیوں کو Abenomics کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے آبے اور اکنامکس یا آبے کی اقتصادی حکمت عملی۔ قدامت پسند رہنما آبے نے اقتدار میں آنے کے بعد کہا تھا کہ ان کی اولین ترجیح ملکی معیشت کی بحالی ہو گی۔ پارلیمان میں قطعی اکثریت حاصل کرنے والی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ آبے نے اسی مقصد کے لیے اپنی کابینہ میں قریبی اور انتہائی بااعتماد سایستدانوں کو شامل کیا تھا۔

کچھ عرصہ قبل تک مغربی ممالک میں جاپان کی نئی اقتصادی حکمت عملی کو کرنسی کی جنگ قرار دیا جا رہا تھا تاہم رواں سہ ماہی میں ہونے والی اقتصادی ترقی نے دنیا بھر کو حیران کر دیا ہے۔ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں جاپان کی قومی مجموعی پیداوار میں 0.9 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت جاپان جی سات اقوام کے مقابلے میں بہتر کارکردگی دیکھا رہا ہے۔

جاپان کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ ملک تیزی سے اپنے مالیاتی بحران پر قابو پانے کی سمت بڑھ رہا ہے۔ اس کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ رواں برس کی پہلی سہ ماہی کے دوران جاپانی عوام کے اخراجات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں جنوری اور مارچ کے دوران یہ اضافہ 0.9 فیصد بتایا گیا ہے۔

Japan Shinzo Abe
جاپانی وزیر اعظم شینزو آبےتصویر: AP

تین نکاتی حکمت عملی

شینزو آبے تین نکاتی حکمت عملی کے تحت ملکی اقتصادیات کی بحالی چاہتے ہیں۔ مالیاتی پیکج ، ہائپر۔ ایزی مانیٹری پالیسی اور اسٹریکچرل اصلاحات نے جاپان میں حقیقی طور پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔

آبے کی حکومت نے جنوری میں 10.3 ٹریلین ین (78 بلین یورو) کا مالیاتی پیکج متعارف کرایا تھا۔ آبے کے بقول اس پیکج کا مقصد اقتصادی ترقی میں حقیقی اضافہ اور ملازمتوں کے نئے چھ لاکھ مواقع پیدا کرنا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ 2012ء کے اختتام تک صنعتی ممالک میں جاپان کی صورتحال سب سے زیادہ خستہ قرار دی جا رہی تھی۔

جاپان کے وزیر اعظم آبے نے رواں برس کے آغاز پر امریکا کا دورہ کیا تھا تو انہوں نے کہا تھا کہ مالیاتی حوالے سے جاپان کو مضبوط اور مستحکم رہنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے تفریط زر اور مضبوط کرنسی کی قدر میں کمی لانا ہو گی۔ تاہم اس کے لیے جاپان میں ٹیکس کی شرح میں اضافہ بھی کرنا ہو گا۔

کئی ناقدین کے بقول شینزو آبے کی یہ تین نکاتی حکمت عملی خطرات سے خالی نہیں ہے۔ ایسے خدشات موجود ہیں کی اس صورتحال میں سرمایہ بیرون ممالک منتقل ہو سکتا ہے اور قرضوں کا بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ تاہم موجودہ صورتحال میں جاپانی اقتصادیات کو ایسا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

M.Fritz/S.Shams/ab/ia