1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماسکو پر بھی ڈرون حملے، کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں

30 مئی 2023

ایک روسی رکن پارلیمان نے اسے دوسری عالمی جنگ کے بعد ملکی دارالحکومت پر آج تک کا سب سے سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ ماسکو کے میئر کے مطابق منگل کے دن ان ڈرون حملوں سے کئی عمارات کو 'معمولی‘ نقصان پہنچا اور کوئی ہلاک نہیں ہوا۔

https://p.dw.com/p/4Rxcp
Russland, Moskau | Wohngebäude lt. Berichten angeblich durch ukrainischen Drohnenangriff beschädigt
تصویر: Vitaly Smolnikov/Tass/picture alliance

منگل تیس مئی کی صبح روسی دارالحکومت ماسکو کو 'غیر معمولی طور پر‘ ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ماسکو کے میئر سیرگئی سوبیانن نے بتایا، ''آج صبح سویرے ایک ڈرون حملے کی وجہ سے کئی عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا۔ شہرکی تمام ایمرجنسی سروسز کے کارکن جائے وقوعہ پر موجود ہیں... کسی کے بھی شدید زخمی ہونے کی اب تک کوئی اطلاع نہیں۔‘‘

سوشل میڈیا پر شائع کی گئی ویڈیوز میں بعض مکانات کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے اور آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے دھوئیں کے بادل دیکھے جا سکتے تھے۔

ماسکو یوکرین سے ہزار کلومیٹر سے بھی زیادہ فاصلے پر واقع ہے۔ یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے حالانکہ روس میں دیگر مقامات پر اس طرح کے حملے ہوتے رہے ہیں تاہم ماسکو کو شاید ہی کبھی نشانہ بنایا گیا ہو۔

روس کی تفتیشی کمیٹی کا کہنا ہے کہ روسی فضائی دفاع نے منگل کے روز ماسکو کی طرف آنے والے متعدد ڈرونز مار گرائے۔

’دوسری عالمی جنگ کے بعد کا سب سے بڑا حملہ‘

ایک روسی رکن پارلیمان میکسم ایوانوف کا کہنا تھا کہ ماسکو پر منگل کی صبح کیا گیا حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے روسی دارالحکومت پر آج تک کیا گیا سب سے سنگین حملہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی طرف سے کہی گئی یہ بات اب 'نئی حقیقت‘ ہے اور اب کوئی بھی شہری محفوظ نہیں۔

انہوں نے مزید کہا، ''آپ اپنے وطن کے لیے آہنی ہاتھوں سے یا تو اپنے دشمن کو کچل دیں یا پھر بزدلی اور غداری آپ کے خاندان کو ڈھانپ لے گی۔‘‘

یوکرینی دارالحکومت پر رات میں روس کے فضائی حملے

ماسکو کے گورنر آندرے ووروبائیوف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر بتایا کہ ماسکو کی طرف آنے والے متعدد ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ ڈرونز کہاں سے بھیجے گئے تھے۔

روس میں متعدد ٹیلی گرام چینلز پر شائع کردہ پیغامات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ماسکو کے نواح میں چار سے لے کر دس تک ڈرونز مار گرائے گئے۔

ماسکو کے میئر نے بتایا کہ بعض مکانات کو ان کے مکینوں کو نکال کر خالی بھی کرا لیا گیا۔

'پوٹن یا ماسکو پرمبینہ حملہ ہم نے نہیں کیا‘، یوکرینی صدر

اس سے قبل مئی کے اوائل میں کریملن کے اوپر دو ڈرونز کو مار گرایا گیا تھا۔ ماسکو نے یوکرین پر ان ڈرون حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

ایک روسی رکن پارلیمان کا کہنا تھا کہ منگل کی صبح کیا گیا حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے روسی دارالحکومت پر آج تک کیا گیا سب سے سنگین حملہ تھا
ایک روسی رکن پارلیمان کا کہنا تھا کہ منگل کی صبح کیا گیا حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے روسی دارالحکومت پر آج تک کیا گیا سب سے سنگین حملہ تھاتصویر: Alexander Shcherbak/Tass/picture alliance

کییف پر بھی ڈرون حملے

ماسکو پر یہ ڈرون حملے یوکرین کے دارالحکومت کییف پر بھی اسی طرح کے حملوں کے ایک روز بعد کیے گئے۔ ان حملوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ اتوار اور پیر کے روز روس کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں اور بھیجے جانے والے ڈرونز میں سے بیشتر کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔

یوکرینی جنگ میں کییف پر آج تک کے سب سے بڑے روسی ڈرون حملے

یوکرینی حکام کے مطابق صدر وولودیمیر زیلنسکی نے پیٹریاٹ میزائل شکن سسٹم فراہم کرنے پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

صدر زیلنسکی نے پیر کے روز اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، ''جب پیٹریاٹ میزائل یوکرینیوں کے ہاتھوں میں ہیں، تو روسی میزائلوں کو روک دینے کی شرح 100 فیصد ہو گی اور دہشت گردی کو شکست دے دی جائے گی۔‘‘

ج ا / م م (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)