1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاطینی امریکی دورے کے اختتام پر چینی صدر کیوبا میں

عصمت جبیں23 جولائی 2014

چینی صدر شی جن پنگ لاطینی امریکی ملکوں کے اپنے دورے کے اختتام پر اس وقت کیوبا میں ہیں۔ آج بدھ کے روز وہ ان بیرکوں کا علامتی دورہ کر رہے ہیں، جہاں سے فیڈل کاسترو نے 1953ء میں کیوبا میں کمیونسٹ انقلاب کا آغاز کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1ChEz
تصویر: STR/AFP/Getty Images

خبر ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ چینی صدر اپنے موجودہ دورے کے اختتام پر بدھ کی سہ پہر جن بیرکوں کو دیکھنے جائیں گے، وہیں سے چھ عشرے سے بھی زائد عرصہ قبل فیڈل کاسترو نے اس ملک میں کمیونسٹ انقلاب کے لیے اپنی مسلح جدوجہد شروع کی تھی۔ یہ دورہ اگرچہ علامتی نوعیت کا ہے لیکن اس کی سیاسی اہمیت اور مقصدیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

China Kuba Xi Jinping Raul Castro Treffen in Havana
چینی صدر شی جن پنگتصویر: Reuters

چینی صدر شی جن پنگ کے لاطینی امریکا کے اس دورے کا مقصد یہ تھا کہ خطے کی ریاستوں کے ساتھ بیجنگ کے تعلقات کو مزید بہتر بنایا جائے۔ اس تناظر میں دیگر ملکوں کی طرح کیوبا میں بھی چینی صدر نے اپنے کمیونسٹ اتحادیوں کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھایا اور درجنوں معاہدوں پر دستخط کیے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق شی جن پنگ کے اس دورے کے دوران چین اور کیوبا نے 29 باہمی معاہدوں کو حتمی شکل دی اور ان پر دستخط کر دیے گئے۔ یہ دوطرفہ معاہدے قومی زندگی کے بہت سے پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر ان میں قرضوں کا وہ معاہدہ بھی شامل ہے جس کے ذریعے سانتیاگو دے کیوبا کی بندرگاہ کو جدید بنایا جائے گا اور ایک معاہدہ اس بارے میں بھی ہے کہ کیوبا کی جزیرہ ریاست میں کئی گولف کورس تیار کیے جائیں گے۔ سانتیاگو دے کیوبا اس ملک کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ چینی صدر 61 برس قبل کمیونسٹ انقلاب کے لیے فیڈل کاسترو اور ان کے انقلابی ساتھیوں کے زیر استعمال رہنے والی جو بیرکیں دیکھنے جائیں گے، وہ بھی اسی شہر میں ہیں۔

Xi Jinping Fidel Castro
چینی صدر فیڈل کاسترو کے ہمراہ، فائل فوٹوتصویر: picture alliance / Photoshot

اے ایف پی کے مطابق صدر شی نے کیوبا کے ساتھ تعاون کے جن درجنوں معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، وہ مالیات، زراعت، صنعت، صحت، بائیو ٹیکنالوجی، تیل، توانائی، ماحول، تعلیم، ٹیلی مواصلات، سائبر اسپیس اور ڈیجیٹل ٹیلی وژن تک کے شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں.

اپنے اس دورے کے دوران چینی صدر نے فیڈل کاسترو کے بھائی اور کیوبا کے موجودہ صدر راؤل کاسترو کے ہاتھوں Jose Marti ایوارڈ بھی وصول کیا۔ اس موقع پر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور کیوبا دو ایسے سوشلسٹ ساتھی ملک ہیں، جو ایک دوسرے کے ساتھ ایک ہی طرح کی سوچ، آئیڈیلز اور مقاصد میں بندھے ہوئے ہیں۔

کیوبا شمالی اور جنوبی، دونوں امریکی براعظموں کی واحد کمیونسٹ ریاست ہے جو ون پارٹی سسٹم کی بنیاد پر کام کرتی ہے۔ وہاں بتدریج کھلے پن کی اقتصادی سیاست اپنانے کا عمل 2008ء میں شروع کیا گیا تھا۔ چین کے ساتھ اربوں مالیت کے دوطرفہ معاہدے کیوبا کی معیشت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید