1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فوکس واگن نے کھوئی ہوئی پوزیشن ٹیسلا سے واپس چھین لی

8 اگست 2023

جرمن کار ساز ادارے فوکس واگن نے جرمنی میں الیکٹرک گاڑیوں کی سب سے زیادہ فروخت کا اعزاز امریکی کار ساز ادارے ٹیسلا سے واپس حاصل کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4UvLH
فوکس واگن کی الیکٹرک کار تیاری کے مرحلے میں
تصویر: Robert Michael/dpa/picture alliance

رواں برس کے پہلے سات ماہ کے دوران جرمنی میں فروخت ہونے والی الیکٹرک گاڑیوں میں سے سب سے زیادہ تعداد جرمن کار ساز ادارے فوکس واگن کی رہی۔ امریکی کار ساز ادارے ٹیسلا کی بجلی سے چلنے والی گاڑیاں جرمنی میں فروخت کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر رہیں۔

الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے لیکن ان سات ماہ کے دوران پھر بھی فروخت ہونے والی نئی الیکٹرک گاڑیوں کی مجموعی تعداد پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت سے بہت زیادہ کم رہی۔

الیکٹرک گاڑیاں: سب کچھ کیسے تبدیل ہو جائے گا؟

اعداد وشمار کیا رہے؟

رواں برس کے آغاز سے جولائی کے اختتام تک جرمن شہر وولفس برگ میں قائم کمپنی فوکس واگن کی پہلی مرتبہ رجسٹر ہونے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد 41,475 رہی۔ اس کے مقابلے میں ٹیسلا کی جرمنی میں فروخت ہونے والی گاڑیوں کی تعداد  40,289 رہی۔ خیال رہے کہ ٹیسلا صرف الیکٹرک گاڑیاں ہی تیار کرتی ہے۔

جرمنی کی فیڈرل موٹر ٹرانسپورٹ اتھارٹی (کے بی اے) کے اعداد و شمار کے مطابق، ٹیسلا سال کے پہلے چھ ماہ تک فوکس واگن یا وی ڈبلیو سے آگے تھی، اور مجموعی طور پر 2022 کے دوران جرمنی میں سب سے زیادہ الیکٹرک گاڑیاں ٹیسلا کی ہی فروخت ہوئیں۔

پہلے سات ماہ کے دوران الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کے لحاظ سے تیسری، چوتھی اور پانچویں پوزیشن بھی جرمن کار ساز اداروں نے ہی حاصل کی ہے۔ مرسڈیز 20,613 رجسٹریشن کے ساتھ تیسرے اور آوڈی 16,786 رجسٹریشن کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہی۔

بی ایم ڈبلیو بھی 15,987 نئی الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ساتھ زیادہ پیچھے نہیں ہے اور پانچویں نمبر پر ہے۔

کے بی اے کے مطابق مجموعی طور پر ، جنوری کے آغاز سے جولائی کے آخر تک جرمنی میں 268،926 الیکٹرک گاڑیوں کی پہلی رجسٹریشن ہوئی۔

تاہم یہ تعداد اب بھی انٹرنل کمبشن انجن والی گاڑیوں سے بہت پیچھے ہے، سات ماہ کے دوران مجموعی طور پر 1.64 ملین ایسی گاڑیوں کی پہلی رجسٹریشن ہوئی۔

اگرچہ رواں برس کے آغاز سے مجموعی طور پر کاروں کی فروخت میں بہتری آئی ہے، لیکن وہ اب بھی کووڈ انیس کی عالمی وبا سے قبل 2019 میں ریکارڈ کی گئی سطح سے کافی کم ہیں۔

جرمنی کی صنعتی تنظیم وی ڈی اے کے مطابق فوکس واگن اور بی ایم ڈبلیو جیسی جرمن کار ساز کمپنیوں نے جولائی میں 300,300 گاڑیاں تیار کیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہیں۔

سپلائی چین کے مسائل، خاص طور پر جب سیمی کنڈکٹرز کی عدم دستیابی نے اس شعبے کو متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی فراہمی کا سلسلہ متاثر ہوا۔

اس کے باوجود الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن کی تعداد میں خاطو خواہ اضافہ ہوا ہے۔ سال بہ سال کی بنیاد پر جولائی میں ان کی تعداد میں تقریباﹰ 70 فیصد کا اضافہ ہوا اور نئی ہونے والی مجموعی رجسٹریشن کا 20 فیصد رہا ۔

جرمنی: ٹیسلا گاڑیوں کے مخلص صارف

تجزیہ کاروں نے تاہم متنبہ کیا ہے کہ کمپنیوں کے لیے خریدی جانے والی الیکٹرک کاروں کے لیے دی جانے والی حکومتی سبسڈی ختم ہونے سے ممکنہ طور پر ستمبر سے الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ متاثر ہوگی۔

جرمنی کی معیشت کے کمزور ہونے، سست شرح نمو، افراط زر کی بلند شرح اور بڑھتی ہوئی شرح سود سے بھی مارکیٹ پر اثرات مرتب ہونے کے امکانات ہیں۔

ا ب ا/ش ر (رچرڈ کونر)