1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
انسانی حقوقاسرائیل

غزہ پٹی میں ایک اور عارضی جنگ بندی کی امید

20 دسمبر 2023

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ غزہ پٹی میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات کے لیے قاہرہ پہنچ گئے ہیں۔ ادھر اسرائیلی دفاعی افواج غزہ پٹی میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4aPdK
Israel-Hamas war
تصویر: IDF/Handout/REUTERS

فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ قاہرہ میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ غزہ پٹی میں جنگ بندی کی کوئی تدبیر ممکن ہو سکے۔

اسماعیل ہنیہ قطر میں قیام پذیر ہیں تاہم وہ حماس کے فیصلہ ساز رہنما تصور کیے جاتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ وہ عالمی رہنماؤں سے ملاقات میں غزہ پٹی میں سیزفائر کے علاوہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے عوض اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کی کسی ڈیل کو ممکن بنانے کی کوشش کریں گے۔

سلامتی کونسل میں غزہ کی قرارداد پر ووٹنگ موخر

غزہ ميں جنگ بندی کے مطالبات بڑھتے ہوئے

ادھر اسرائیلی صدر نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں انسانی ہمدری کی بنیاد پر جنگ میں ایک اور وقفے کے لیے تیار ہے۔یاد رہے کہ اسرائیلی حکومت پر عوامی دباؤ ہے کہ وہ غزہ پٹی میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو ممکن بنائے۔ اس مقصد کے لیے توقع کی جا رہی ہے کہ اسرائیل ایک مرتبہ پھر حماس کے ساتھ کوئی عارضی ڈیل کر سکتا ہے۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمینی کاررائیوں میں اضافہ

اس سلسلے میں نیو یارک میں کوششیں جاری ہیں، جہاں عالمی رہنما مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں کے لیے سرگرداں ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج بروز بدھ غزہ میں جنگ بندی کرانے کے بارے میں ایک اہم قرارداد پر ووٹنگ ہونے والی ہے۔

اس قرارداد کے متن اور الفاط کے چناؤ پر اختلافات دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسرائیل کی کوشش ہے کہ اس قرارداد میں 'سیزفائر‘ کا لفظ استعمال نہ کیا جائے۔ اس نکتے پر اسرائیل کا اتحادی اور ویٹو طاقت رکھنے والا امریکہ اس کے ساتھ ہے۔

امریکی دباؤ کے باوجود اسرائیل طویل جنگ پر مصر

'ہمیں کوئی روک نہیں سکتا، جنگ جاری رہے گی'، اسرائیل

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی کی آبادی کو درپیش صورت حال روز بروز بگڑتی جا رہی ہے، اس لیے غزہ پٹی میں فوری امداد پہنچانے کی ضرورت ہے، جو فی الحال اسرائیل اور حماس کے جنگجوؤں کے مابین جاری لڑائی کی وجہ سے ممکن نہیں۔

دریں اثناء اسرائیلی دفاعی افواج غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حماس کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ڈھائی ماہ سے جاری اس تنازعے کے نتیجے میں اب تک بیس ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

غزہ میں تین اسرائيلی یرغمالیوں کی حادثاتی ہلاکت، تل ابیب میں مظاہرے

غزہ پٹی میں اسرائیلی دفاعی افواج کے حملے جاری

اسرائیلی حکام کے مطابق سات اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملے کے دوران اسرائیل میں تقریباﹰ 1200 افراد ہلاک ہوئے  تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے اور 240 کے قریب افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک سو اڑتیس اسرائیلی اور غیر ملکی یرغمالی اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔

ادھر اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ لبنانی سرزمین سے داغے گئے چھ راکٹوں کو ناکارہ بناتے ہوئےجوابی کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ ملیشیا کی ایک عسکری تنصیب کو بھی تباہ کر دیا گیا۔

ع ب/ ش ر / م م (خبر رساں ادارے)

غزہ میں فائر بندی، متاثرین سکون کا سانس لینے لگے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید