1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش میں انٹرنیٹ سروس بند

5 اگست 2018

بنگلہ دیش میں پولیس نے اتوار کے روز طلبہ مظاہرین کے مطالبات کے تحت خطرناک ڈرائیونگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، جب کہ ان مظاہروں کی شدت کے پیش نظر ملک میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/32drB
Bangladesch Proteste von Studenten in Dhaka
تصویر: Getty Images/AFP/M. uz Zaman

خطرناک ڈرائیونگ کے تناظر میں دو طالب علموں کی ہلاکت کے بعد بنگلہ دیش میں طلبہ کی جانب سے مظاہروں کا آغاز ہو گیا تھا۔ ایک ہفتے قبل ان طلبہ کی ہلاکت ایک تیز رفتار بس کے نیچے آ کر ہوئی تھی۔ طلبہ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ خطرناک ڈرائیونگ کے مسئلے پر قابو پایا جائے۔

اقوام متحدہ اور ورلڈ بینک کے سربراہان کا دورہ بنگلہ دیش

تیرہ سالہ روہنگیا ماں، ایسے بہت سے واقعات ہیں

گزشتہ اتوار سے اب تک بنگلہ دیش میں ہزارہا طلبہ سڑکوں پر ہیں۔ رواں برس ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں ان مظاہروں کو انتہائی حساس معاملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے طلبہ مظاہرین کے غصے کو کم کرنے کے لیے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں کہا، ’’ہماری پولیس فورس نے ملک بھر کی سڑکوں پر گشت شروع کر دیا ہے، تاکہ سڑکوں پر نظم پیدا کیا جائے۔‘‘

طلبہ کے مظاہرے بنگلہ دیش میں شاذونادر ہی نظر آتے ہیں اور شیخ حسینہ واجد کا الزام ہے کہ ان کے سیاسی حریف اس معاملے کو حکومت مخالف جذبات ابھارنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعت بنگلہ دیش نیشنسلٹ پارٹی نے اس معاملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔

ادھر امریکی سفارت خانے کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں امریکی مندوب مارسیا بیرنیکیٹ کی گاڑی کو مسلح حملہ آور نے نشانہ بنایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ ہفتے کو اس وقت پیش آیا، جب موٹرسائیکل پر سوار مسلح افراد نے امریکی مندوب کی گاڑی پر حملہ کیا۔

بنگلہ دیش: آزادئ اظہارکا خوف

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس واقعے میں سفیر اور ان کی سکیورٹی ٹیم محفوظ رہے، تاہم ان کے قافلے میں شامل دوگاڑیوں کو ’کچھ نقصان‘ پہنچا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال ان حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہو پائی ہے۔

ع ت، ص ح (اے ایف پی)