زمین پر ہزاروں اقسام کے درختوں کی دریافت ابھی باقی
6 فروری 2022امریکی نیشنل اکیڈمی برائے سائنسز کے معتبر جریدے پی این اے ایس (PNAS) میں شائع ہونے والی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ کرہٴ ارض پر جنگلات کے تحفظ کے لیے درختوں کی سبھی اقسام کے بارے میں مکمل معلومات کی دستیابی ایک بہت ضروری امر ہے۔
جرمنی میں جنگل کم کیوں ہوتے جا رہے ہیں؟
رپورٹ کے مطابق درختوں کی اقسام سے متعلق مکمل معلومات اور آگہی جہاں انسانوں کے لیے جہاں ہے وہاں ان کے تحفظ کے حوالے سے بھی عملی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
درختوں کی ہزاروں اقسام
ابھی تک زمین کے چونسٹھ ہزار ایک سو درختوں کی مکمل شناخت اور ان کے بارے میں معلومات جمع کی جا چکی ہیں۔ امریکی نیشنل اکیڈمی برائے سائنسز کی رپورٹ نے درختوں کی معلوم تعداد میں چودہ فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
بھارت: قبائلیوں کے لیے ہیروں کی بجائے درخت اہم
اس رپورٹ میں ممکنہ نئی اقسام کے اعداد و شمار کے تخمینے لگائے گئے ہیں۔ محققین کا اندازہ ہے کہ زمین پر درختوں کی کُل تعداد تہتر ہزار تین سو ہے۔ اس طرح ابھی تک انسان نو ہزار دو سو اقسام سے ناواقف ہیں اور ان کی تلاش کا عمل مکمل کیا جانا باقی ہے۔
درختوں کے علاقے
اس نئی اہم رپورٹ میں یہ بھی بیان کیا گیا کہ زمین کے کن علاقوں میں کتنے فیصد درخت موجود ہیں۔ چونسٹھ ہزار سے زائد درختوں میں سے تینتالیس فیصد اقسام کا علاقہ جنوبی امریکا ہے۔ اس کے بعد یوریشیا یعنی یورپ اور ایشیا ہیں، جہاں بائیس فیصد اقسام پائی جاتی ہیں۔ افریقی براعظم میں معلومہ درختوں کی سولہ فیصد اقسام دستیاب ہیں جب کہ پندرہ فیصد شمالی امریکا میں پائی جاتی ہیں۔ اوشینیا کے علاقوں (آسٹریلشیا، میلانیشیا، مائیکرونیشیا اور پولینیشیا) میں درختوں کی اقسام کی تعداد گیارہ فیصد ہے۔
محققین کے مطابق نصف سے دو تہائی درختوں کی اقسام ٹراپیکل یا گرم ممالک کے منطقہ حارہ اور سب ٹراپیکل علاقوں میں پائی جاتی ہیں۔ ٹراپیکل اور سب ٹراپیکل علاقے مختلف براعظموں میں واقع ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ ان علاقوں میں حالیہ کچھ عرصوں میں درختوں کی اقسام بارے سروے بھی مکمل کیے جا چکے ہیں۔
’دس ارب درخت‘ منصوبہ، پیسے اور وسائل کا ضیاع
معدومیت کا خطرہ
امریکی نیشنل اکیڈمی برائے سائنسز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن علاقوں میں انسانی بستیاں موجود نہیں ہیں وہاں پر پائے جانے والے درختوں کے ناپید ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہیں۔ اس مناسبت سے خیال کیا گیا ہے کہ ایک بڑے تناسب میں درختوں کی بعض اقسام مختلف علاقوں میں ابھی دریافت ہونا باقی ہیں۔ انہی علاقوں میں ماہرینِ حیاتیات و نباتات کی سروے ٹیمیں ابھی تک کم پہنچی ہیں یا پہنچ نہیں پائی ہیں۔ انہی علاقوں میں درختوں کی اقسام بقا سے محروم ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا کہ دنیا بھر میں معلوم درختوں کی ایک تہائی تعداد اس وقت ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار ہے اور ان کے تحفظ کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مختلف ممالک کو عملی و مثبت اقدامات کرنے ضروری ہیں۔ رپورٹ میں جنگل بُردگی کو بھی موضوع بناتے ہوئے واضح کیا گیا کہ یہ سلسلہ بھی درختوں کے لیے شدید خطرے کا باعث ہے۔
ع ح/ ع ت (اے ایف پی)