1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دائیں بازو کی شدت پسندی سب سے بڑا خطرہ، جرمن خفیہ ایجنسی

6 جون 2021

جرمنی کی داخلہ خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے ملک کو درپیش مختلف خدشات اور چیلنجز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ملک میں بڑھتی دائیں بازو کی شدت پسندی کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3uUXI
Kombobild | Logo des BfV und der AfD

جرمنی کی داخلہ خفیہ ایجنسی بی ایف وی کے سربراہ تھوماس ہالڈن وانگ کے ملک کو درپیش مختلف خدشات اور چیلنجز کے حوالے سے خدشات جرمن ہفت روزہ بلڈ ام زونٹاگ میں آج اتوار چھ جون میں شائع ہوئے ہیں۔

جرمنی میں روس کی سرگرمیوں میں اضافہ

جرمنی کی داخلہ انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ کے بقول روس کی جرمنی میں سرگرمیاں اس حد تک بڑھ چکی ہیں جتنی سرد جنگ کے زمانے میں تھیں۔ تھوماس ہالڈن وانگ کے بقول روس جرمنی میں بہت پیچیدہ انٹیلیجنس مفادات رکھتا ہے۔ جرمن ہفت روزہ ویلٹ ام زونٹاگ میں چھپنے والے ان کے الفاظ کے مطابق روس کی طرف سے اختیار کردہ طریقہ کار زیادہ تند اور ظالمانہ ہوتے جا رہے ہیں۔

جرمنی میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے جرائم کا نیا سالانہ ریکارڈ

جرمنی میں انتہا پسندوں کے پاس اسلحہ ہے، انٹیلیجنس رپورٹ

جرمن داخلی انٹیلیجنس نے اے ایف ڈی کی خفیہ نگرانی شروع کر دی

انہوں نے اس حوالے سے برلن میں 2019ء میں ایک جرمن شہری کے قتل کا حوالہ بھی دیا جس کی ذمہ داری یہ ایجنسی روسی خفیہ ایجنسی پر عائد کرتی ہے۔

دائیں بازو کی شدت پسندی جمہوریت اور جرمن سکیورٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ

ہالڈن وانگ کے مطابق ملک میں بڑھتی دائیں بازو کی شدت پسندی ایک بار پھر ملک میں جمہوریت اور سکیورٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ دہشت گرد نیٹ ورکس کے علاوہ گروپس اور سیاسی پارٹیاں بھی انتہائی دائیں بازو کے سوچ کا حصہ ہیں۔

جرمنی کی داخلہ انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ کے بقول دائیں بازو کی سوچ ملک میں اہمیت اختیار کر رہی ہے اور یہ کہ دائیں بازو کے شدت پسندوں کے  آن لائن پروپیگنڈے پر اس خفیہ ایجنسی کو شدید تحفظات ہیں۔

Deutschland Verfassungsschutz-Präsident Thomas Haldenwang
ہالڈن وانگ نے ساتھ ہی اس بات پر بھی خبردار کیا کہ ملک میں مسلمان شدت پسندوں کی اس حد تک تعداد موجود ہے جو کسی بھی وقت اور کہیں بھی  حملہ آور ہو سکتے ہیں۔تصویر: Christoph Soeder/dpa/picture-alliance

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انتہائی بائیں بازو کے شدت پسندوں کے درمیان تشدد بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ پیشہ ورانہ، سازشی نظریات پر مبنی، منصوبہ بندی کے ساتھ اور نشانہ بنا کر کی جانے والی سرگرمیاں ملک میں شدت پسندی میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بدترین صورتحال میں دہشت گردانہ ڈھانچے بننے کے امکانات بھی موجود ہیں۔

ہالڈن وانگ نے ساتھ ہی اس بات پر بھی خبردار کیا کہ ملک میں مسلمان شدت پسندوں کی اس حد تک تعداد موجود ہے جو کسی بھی وقت اور کہیں بھی  حملہ آور ہو سکتے ہیں۔

ا ب ا / ک م (ڈی پی اے، بلڈ ام زونٹاگ)