1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جمہوریت کی ايک اور آواز دبا دی گئی، عبدالطیف آفریدی قتل

16 جنوری 2023

پاکستان کے شہر پشاور ميں آج ايک حملہ آور نے معروف قانون دان عبدالطیف آفریدی کو گولياں مار کر ہلاک کر ديا ہے۔ آفريدی سياست ميں مبينہ عسکری مداخلت اور عسکريت پسندی کے سخت ناقد تھے۔

https://p.dw.com/p/4MErO
Pakistan Khyber Pakhtunkhwa Provinz Peschawar Polizei
تصویر: ABDUL MAJEED/AFP/Getty Images

پاکستان سپريم کورٹ بار ايسوسی ايشن کے سابق صدر عبدالطیف آفریدی کو پشاور ميں ايک عدالت کے باہر فائرنگ کر کے قتل کر ديا گيا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ کے احاطے ميں پير سولہ جنوری کو حملہ آور نے آفريدی پر کئی گولياں چلائيں۔

مقامی ميڈيا پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے 79 سالہ لطیف آفریدی کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

پاکستان، دہشت گردانہ حملوں میں تیزی

پشاور میں ہزاروں افغان مہاجر بچوں کی تعلیم کا سلسلہ منقطع

پشاور میں ایک اور سکھ کا قتل، سکھ برادری تشویش میں مبتلا

پوليس آفيسر کاشف عباسی نے اس واردات کی تصديق کرتے ہوئے بتايا کہ حملہ آور کو حراست ميں لے ليا گيا ہے۔ ان کے بقول اس کی شناخت عدنان سميع آفريدی  کے طور پر ہوئی ہے۔ ملزم نے عدالت کے احاطے ميں داخلے کے ليے وکيل کا روپ دھار رکھا تھا۔ کاشف عباسی نے مزيد بتايا کہ حملہ آور نے اپنی کارروائی کے بعد فرار ہونے کی کوشش نہيں کی۔

لطيف آفريدی کون تھے؟

معروف وکيل اور انسانی حقوق کے ليے سرگرم ايک آواز لطیف آفریدی سن 1943 میں قبائلی ضلع خیبر کی میں پیدا ہوئے اور انہوں نے خیبر لاء کالج سے وکالت کی ڈگری لی۔ انہوں نے عملی طور پر سن 1969 سے وکالت شروع کی۔ آفريدی سات مرتبہ پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر رہے جب کہ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے تھے۔

فوجی آمر جنرل ضیاء الحق کے دور میں لطیف آفریدی پاکستان نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر منتخب ہوئے۔ وہ زمانہ طالب علمی سے جمہوری حکومتوں اور نظام کے حامی تھے۔ مارشل لاء کے مختلف ادوار میں لطیف آفریدی نے جيلوں ميں وقت کاٹا اور سزائیں بھگتیں۔ ضیاء الحق کے دور میں انہیں سن 1979 میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

عبدالطیف آفریدی پاکستانی سياست ميں مبينہ عسکری مداخلف کے بڑے ناقد رہے ہيں۔ وہ شدت پسندی کو بھی ہدف تنقيد بناتے آئے ہيں۔

وزير اعظم کی مذمت

پاکستانی وزير اعظم شہبار شريف نے عبدالطیف آفریدی کے قتل کی شديد الفاظ ميں مذمت کرتے ہوئے اس واقعے پر افسوس اور غم کا اظہار کيا ہے۔

’عزت کے نام پر قتل‘، ٹرانس جینڈر بھی محفوظ نہیں

ع س / ک م (روئٹرز اور مقامی میڈیا)