1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی: نیو نازی گروپوں کے خلاف ملک گیر چھاپے

6 اپریل 2022

جرمن پولیس نے بدھ کی صبح چھاپوں کے دوران دائیں بازو کے چار مشتبہ انتہاپسندوں کو گرفتار کر لیا۔ یہ کارروائی ممنوعہ نیو نازی گروپوں کے خلاف کی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/49XQk
Symbolbild Deutschland Polizei Razzia
تصویر: Tino Plunert/dpa/picture alliance

جرمن میڈیا کی اطلاعات کے مطابق پولیس نے کوئی گیارہ مقامات پر دائیں بازو کے 50 مشتبہ انتہاپسندوں کی رہائش گاہوں کی تلاشیاں لی ہیں۔ چھاپے مارنے کی کارروائی صبح سویرے شروع ہوئی، اور اس دوران نیونازی گروپوں'آٹوم وافن ڈویژن‘ (اے ڈبلیو ڈی)، 'کامبیٹ 18‘ (سی 18) اور'ناک آوٹ‘51 ( کے 51) پر توجہ مرکوز کی گئی۔

جرمن میگزین ڈیئر اسپیگل کے مطابق ریاستی دفتر استغاثہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے بعض افراد پر دہشت گرد گروپوں کا رکن ہونے کے الزامات ہیں جبکہ دیگر کا ایک جرائم پیشہ تنظیم سے تعلق بتایا جاتا ہے۔

آٹوم وافن ڈویژن کیا ہے؟

اے ڈبلیو ڈی ایک نیو نازی دہشت گرد تنظیم ہے، جس کی ابتدا امریکہ میں ہوئی اور کسی رہنما کے بغیر اس کے مختلف ٹھکانے ہیں۔ امریکی گروپ کے اراکین قتل کے کم از کم پانچ واقعات میں ملوث رہے ہیں۔

اے ڈبلیو ڈی سے علیحدہ ہوجانے والوں کا ایک گروپ سن 2018 میں جرمنی میں قائم ہوا۔ ان کا مواد برلن کے اطراف نیز کولون کے پڑوس میں بھی پایا گیا، جہاں کوئی ایک دہائی قبل نیو نازی دہشت گرد گروپ نیشنل سوشلسٹ انڈر گراؤنڈ (این ایس یو) سرگرم تھا۔ اس تنظیم سے تعلق رکھنے کا دعوی کرنے والوں نے گرین پارٹی کے رہنماؤں چیم اوئزدیمیر اور کلاؤڈیا روتھ کو اکتوبر2019ء میں قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

ریاستی دفتر استغاثہ اس گروپ کے دس مشتبہ اراکین کی تفتیش کر رہی ہے، جن میں سے پانچ بدھ کے روز کے چھاپوں کا ہدف تھے۔

ڈیئر اسپیگل کے مطابق  اے ڈبلیو ڈی کا ایک مشتبہ رکن ایک سابق فوجی افسر ہے۔ جرمن فوج کی انٹلیجنس ایجنسی (ایم اے ڈی) نے گوکہ اس پر نگاہ رکھی ہوئی تھی لیکن وہ ہتھیاروں اور گولہ باردو تک اس کی رسائی کو روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

نیو نازی گروہ کی برلن میں گشت

کامبیٹ 18 اور ناک آوٹ51

سی 18 پہلی مرتبہ 1990ء کی دہائی میں برطانیہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت برٹش نیشنل پارٹی (بی این پی) کے 'اسٹریٹ فائٹنگ ونگ' کے طور پر سامنے آئی۔ دہائی کے اواخر میں جرمنی میں حکام کو اس گروپ کی موجودگی کا علم ہوا۔ یہ لوگ نیونازی سرگرمیوں اور دائیں بازو کے میوزک فیسٹیول میں شامل تھے۔

سی 18 کے ایک مشتبہ ممبر نے سن2007 میں ایک سپر مارکیٹ میں ایک تیونسی شہری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ حملہ آور کو آٹھ برس جیل کی سزا ہوئی۔ اس دوران اس نے این ایس یو( نیشنل سوشلسٹ انڈر گراؤنڈ ) کی واحد زندہ بچ جانے والی رکن بیاٹے شیپے سے اپنے تعلقات قائم کر لیے تھے۔

تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ سی 18 کا این ایس یو کے ایک اور رکن سے بھی تعلق ہے، جس نے سن 2000 اور2007 کے درمیان دس لوگوں کا قتل کیا تھا۔ کامبیٹ 18کو سن 2020 میں بالآخر غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔ اس فیصلہ میں کافی تاخیر کے لیے حکومت پر کافی نکتہ چینی بھی کی گئی۔

کے 51 نامی کے خلاف بھی چھاپے مارے گئے ہیں کیونکہ انہوں نے جرمن ریاست تھیورنگیا کے ایک قصبے میں 'نازی ہوڈ‘ قائم کرنے کی کوشش کی تھی۔ جرمنی کے اٹارنی جنرل نے اسے جرائم پیشہ تنظیم قرار دیا اور اس کے چار مشتبہ اراکین کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔

 (الیکس بیری)  ج ا/