1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی میں ہنرمند لیبر کی کمی مزید بڑھ گئی

5 فروری 2022

جرمنی میں ماہر یا ہنرمند افرادی قوت کی کمی میں گزشتہ برس کافی زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ بات ایک تازہ سروے کے اعداد و شمار سے معلوم ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/46Zo1
Deutschland Berufsorientierungs- und Ausbildungsbörse (iBOB) in Cottbus
تصویر: Imago/Rainer Weisflog

گزشتہ برس یعنی2021ء کے دوران جرمنی کو درکار ہنر مند افراد کی کمی ایک برس کے عرصے میں دو گُنا سے بھی زیادہ بڑھ گئی۔ ایک اسٹڈی کے مطابق جرمنی بھر میں گزشتہ برس جنوری میں ایسی خالی ملازمتوں کی تعداد 213,000 تھی جن کے لیے درکار مناسب قابلیت کے حامل ملازمین دستیاب نہیں تھے۔ تاہم دسمبر میں یہ تعداد بڑھ کر 465,000 تک پہنچ چکی تھی۔

یہ اعداد وشمار ایک پرائیویٹ جرمن اکنامک انسٹیٹیوٹ (آئی ڈبلیو) نے اپنے اسکلڈ لیبر پراجیکٹ کے تحت جمع کیے ہیں۔ آئی ڈبلیو نامی تھنک ٹینک لبرل معاشی پالیسیوں کی حمایت کرتا ہے۔

اس اسٹڈی کے مطابق ہنرمند ورکرز کی کمی روزگار کی پوری منڈی کو متاثر کر رہی ہے تاہم سب سے زیادہ کمی خاص طور پر تعمیراتی منصوبہ بندی اور دیکھ بھال، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں کےعلاوہ بزرگ افراد کی دیکھ بھال اور فزیوتھیراپی کے شعبوں میں موجود ہے۔

اس اسٹڈی سے معلوم ہوا کہ 2021ء کے دوران مذکورہ بالا شعبوں میں اوسطاﹰ ہر 10 میں سے آٹھ ملازمتیں اس وجہ سے خالی رہیں کیونکہ بے روزگار افراد میں سے اس اہلیت کے حامل افراد دستیاب ہی نہیں تھے۔

اسی اسٹڈی کے مطابق عمومی طور پر ملازمتوں کے دستیاب مواقع کے مقابلے میں درکار اہلیت کے حامل ورکرز کی سب سے زیادہ کمی صحت اور سوشل سروسز کے شعبوں میں موجود ہے، جس کے فوری بعد تعمیراتی صنعت، آرکیٹیکچر، سرویئنگ اور بلڈنگ سروس انجینیرنگ کے شعبوں کا نمبر آتا ہے۔

گزشتہ برس کے دوران جرمنی میں نیچرل سائنسز، جیوگرافی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ملازمتوں کے لیے درکار قابلیت رکھنے والے افراد کی تعداد میں کمی میں اضافہ ہوا ہے۔ لینگوئج، لٹریچر، ہیومینیٹیز، سوشل اور اکنامک سائنسز اور میڈیا، آرٹ، کلچر اور ڈیزائن کے شعبوں میں ہنرمند افراد کی جو کمی پہلے تھی اس کے مقابلے میں گزشتہ برس کے دوران صورتحال میں کچھ بہتری آئی ہے۔

جرمن روزگار کی منڈی میں پناہ گزین پیش پیش

ا ب ا/ع س (ڈی پی اے، آئی ڈبلیو)