1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
آزادی اظہارروس

جرمن میڈیا کا فریڈم پرائز ناوالنی اور ان کی بیوہ کے نام

7 اپریل 2024

جرمن میڈیا کا امسالہ فریڈم پرائز آنجہانی روسی اپوزیشن رہنما آلیکسی ناوالنی اور ان کی بیوہ جولیا ناوالنایا کو دیا جائے گا۔ یہ انعام جمہوریت کے لیے خدمات کے اعتراف میں جرمنی میں ہر سال دیا جانے والا ایک اہم اعزاز ہے۔

https://p.dw.com/p/4eVqT
آلیکسی ناوالنی اور جولیا ناوالنایا کی ستمبر دو ہزار تیرہ میں ماسکو میں ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران لی گئی ایک تصویر
آلیکسی ناوالنی اور جولیا ناوالنایا کی ستمبر دو ہزار تیرہ میں ماسکو میں ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران لی گئی ایک تصویرتصویر: Evgeny Feldman/AP Photo/picture alliance

جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میونخ سے اتوار سات اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق روس میں صدر پوٹن کے ناقد اور باہمت اپوزیشن رہنما سمجھے جانے والے آلیکسی ناوالنی اور ان کی بیوہ جولیا ناوالنایا کو یہ اعزاز اس لیے دیا جائے گا کہ انہوں نے روس میں جمہوریت اور جمہوری حقوق کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔

روسی صدر پوٹن کے ناقد الیکسی ناوالنی کی تدفین

ناوالنایا 19 اپریل کو میونخ کے ایک نواحی شہر میں منعقد ہونے والی سالانہ تقریب میں یہ فریڈم پرائز ذاتی طور پر وصول کریں گی۔

یہ اعزاز ہر سال منعقد ہونے والی ایک ایسی تقریب میں دیا جاتا ہے، جو 'لُڈوِگ ایرہارڈ سمٹ‘ کہلاتی ہے۔ لُڈوِگ ایرہارڈ ایک ایسے قدامت پسند جرمن سیاستدان تھے، جو 1960 کی دہائی میں وفاقی جرمن چانسلر کے منصب پر فائز رہے تھے۔

سخاروف پرائز، روسی صدر کے ناقد ناوالنی کے نام

ناوالنی کی ہلاکت کے بعد ان کی بیوہ ناوالنایا اس سال اٹھائیس فروری کے روز یورپی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے
ناوالنی کی ہلاکت کے بعد ان کی بیوہ ناوالنایا اس سال اٹھائیس فروری کے روز یورپی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: Frederick Florin/AFP/Getty Images

جرمن میڈیا کے فریڈم پرائز کی اہمیت

جمہوریت کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والی عوامی سطح کی کسی بھی ملکی یا غیر ملکی شخصیت کو یہ جرمن اعزاز اظہار رائے کی آزادی، مکالمت اور جمہوریت کے لیے مسلسل کوششوں کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔ اسی لیے عرف عام میں اس منفرد اعزاز کو 'جرمن ڈیموکریسی پرائز‘ بھی کہا جاتا ہے۔

یورپی یونین: ناوالنی کی موت پر روس کے خلاف نئی پابندیاں زیر غور

گزشتہ برس یہ انعام روس ہی کے ایک سیاستدان اور شطرنج کے سابق عالمی چیمپئن گیری کاسپاروف کو دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ماضی میں یہ فریڈم پرائز یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی اور سابق سوویت یونین کے صدر رہنے والے آنجہانی میخائل گورباچوف کو بھی دیا جا چکا ہے۔

ناوالنی کو بعد از مرگ اور ناوالنایا کو ان کی زندگی میں مشترکہ طور پر جرمنی کا یہ پرائز جس تقریب میں دیا جائے گا، اس میں ان دونوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے مرکزی خطاب جرمنی کی قدامت پسند اپوزیشن کے رہنما فریڈرش مَیرس کریں گے۔

روس میں ناوالنی کا سوگ منانے والے 400 سے زائد افراد گرفتار

روس میں دوران حراست ناوالنی کی ہلاکت کے بعد لندن میں روسی سفارت خانے کی عمارت کے بالمقابل ناوالنی کی یاد میں ان کی مداحوں کی طرف سے رکھے گئے پھول
روس میں دوران حراست ناوالنی کی ہلاکت کے بعد لندن میں روسی سفارت خانے کی عمارت کے بالمقابل ناوالنی کی یاد میں ان کی مداحوں کی طرف سے رکھے گئے پھولتصویر: Vuk Valcic/ZUMAPRESS/picture alliance

پرائز کی جیوری کا موقف

اس پرائز کی جیوری نے رواں سال کے لیے یہ اعزاز ناوالنی اور ان کی بیوہ کو دینے کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا، ''جولیا ناوالنایا روس میں جمہوری مزاحمت کی ایک بہادر رہنما ہیں۔ اس سال 16 فروری کو سائبیریا کی ایک جیل میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے کارندوں کے ہاتھوں اپنے شوہر آلیکسی ناوالنی کی ہلاکت کے بعد ناوالنایا ہی روس میں جمہوری بیداری کے عمل کی قیادت کر رہی ہیں۔‘‘

روسی اپوزیشن لیڈر ناوالنی کی ناگہانی موت پر عالمی تشویش

آلیکسی ناوالنی اور ان کی اہلیہ جولیا ناوالنایا روس میں کئی برسوں تک جمہوری حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے نمایاں ترین اپوزیشن سیاسی کارکن تھے۔

جرمن میڈیا کے فریڈم پرائز کی جیوری نے اپنے بیان میں مزید کہا، ''یہی وہ چہرے ہیں، جو نئے، بہتر، آزاد اور جمہوری روس کی پہچان ہیں۔‘‘

م م / ع آ (ڈی پی اے)

پوٹن مخالفین کا روسی صدر کے خلاف انوکھا احتجاج