1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن موٹر ویز پر آئندہ بھی رفتار کی کوئی حد نہیں ہو گی

28 جنوری 2019

جرمن حکومت نے ایسے مطالبات مسترد کر دیے ہیں کہ ملکی ہائی ویز پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی کوئی حد ہونا چاہیے۔ حکومت کے مطابق ’آٹوبان‘ کہلانے والی موٹر ویز پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی مستقبل میں بھی کوئی حد نہیں ہو گی۔

https://p.dw.com/p/3CKmh
تصویر: DW/M. Nelioubin

جرمنی میں گزشتہ کچھ عرصے سے چند عوامی حلقوں، خاص کر ماحول دوست تنظیموں کی طرف سے یہ مطالبے کیے جا رہے تھے کہ اپنی تیز رفتاری کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور جرمن قومی شاہراہوں پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی ایک حد مقرر کر دی جائے، جو 130 کلومیٹر فی گھنٹہ ہونا چاہیے۔

اس بارے میں بحث اتنی بھرپور ہو گئی تھی کہ کئی حلقے یہ شبہ بھی کرنے لگے تھے کہ شاید جرمن نیشنل ہائی ویز پر ڈرائیونگ میں تیز رفتاری کی ایسی کوئی حد مقرر کر ہی دی جائے۔ اس بارے میں لیکن وفاقی جرمن حکومت کے ترجمان شٹیفان زائبرٹ نے پیر اٹھائیس جنوری کو برلن میں وضاحت کی کہ موجودہ وفاقی حکومت ایک مخلوط حکومت ہے، جو اس میں شامل جماعتوں کے مابین طے پانے والے مخلوط حکومتی معاہدے کے مطابق کام کرتی ہے۔

<div class="opinary-widget-embed" data-poll="do-you-think-about-speed-limits-on-motor" data-customer="deutschewelleeng"></div> <script async type="text/javascript" src="//widgets.opinary.com/embed.js"></script>

زائبرٹ نے کہا، ’’اس معاہدے میں ایسی کوئی شق موجود ہی نہیں کہ جرمن ہائی ویز پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی کوئی عمومی حد مقرر کی جائے۔‘‘ اسی لیے ان موٹر ویز پر ’بے حد‘ کو ’محدود‘ کر دینے کا کوئی عمومی فیصلہ کیا ہی نہیں جائے گا۔‘‘

شٹیفان زائبرٹ نے صحافیوں کو بتایا، ’’جرمن نیشنل ہائی وے نیٹ ورک کے کئی حصوں پر ان کی جغرافیائی پوزیشن اور وہاں ٹریفک کے رش کی وجہ سے زیادہ بہتر انداز میں آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ حد کی ایک رفتار تو مقرر ہے، لیکن پورے ملک میں شاہراہوں کے قومی نیٹ ورک کے لیے حد رفتار مقرر کرنے کا کوئی فیصلہ کرنے کا حکومت کا نہ تو کوئی ارادہ ہے اور نہ ہی ایسا کیا جائے گا۔‘‘

جرمن ہائی ویز پر قانونی حوالے سے کوئی حد رفتار مقرر کرنے سے متعلق بحث اس وقت شروع ہوئی تھی، جب ایک ورکنگ گروپ نے یہ تجویز دے دی تھی کہ جرمنی کی ’فیڈرل ہائی ویز‘ پر زیادہ سے زیادہ 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی حد رفتار مقرر کر دی جائے۔

اس تجویز کی فوری طور پر وفاقی وزیر ٹرانسپورٹ نے بھی کھل کر مخالفت کر دی تھی اور کہا تھا کہ ایسا قطعاﹰ نہیں کیا جائے گا۔ چانسلر میرکل کی پارٹی سی ڈی یو کی اتحادی قدامت پسند جماعت سی ایس یو سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر ٹرانسپورٹ آندریاز شَوئیر نے تب کہا تھا، ’’جرمنی کی آٹوبان یا قومی شاہراہیں دنیا کی محفوظ ترین ہائی ویز ہیں اور اب تک مروجہ نظام بہت مؤثر ثابت ہوا ہے، جس میں زیادہ سے زیادہ رفتار کی کوئی حد نہیں ہے۔‘‘

جرمنی میں مروجہ قوانین کے مطابق ملکی ہائی وے نیٹ ورک کے زیادہ تر حصوں پر عام ڈرائیور عمومی ٹریفک ضوابط کی سختی سے پابندی کرتے ہوئے جتنی تیز رفتاری سے چاہیں، اپنی گاڑیاں چلا سکتے ہیں۔ اس کے برعکس دنیا کے بہت سے دیگر ممالک میں قومی شاہراہوں پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی ایک واضح قانونی حد مقرر ہوتی ہے۔

م م / ا ا / ڈی پی اے، اے ایف پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں