1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان کی آبادی میں کمی اور غیر ملکیوں کی تعداد میں اضافہ

27 جولائی 2023

جاپان کی آبادی ریکارڈ رفتار سے کم ہوتی جا رہی ہے اور اب وہاں پہلے سے کہیں زیادہ غیر ملکی رہتے ہیں۔ ایسا پہلی بار ہے کہ ملکی سطح پر آبادی میں کمی پوری طرح سے واضح ہے۔

https://p.dw.com/p/4URUR
جاپان میں عمررسیدہ افراد
شرح پیدائش میں کمی اور نسبتاً کم امیگریشن کے باعث جاپان کسی بھی دوسرے صنعتی ملک کے مقابلے میں تیزی سے بوڑھا ہو رہا ہےتصویر: ROBERT GILHOOLY/epa/dpa/picture-alliance

 بدھ  26 جولائی کو جاری ہونے والے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ جاپان کی آبادی میں ریکارڈ رفتار سے کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے مطابق جاپانی شہریوں کی اب مجموعی تعداد 122.4 ملین تک رہ گئی ہے اور اس میں گزشتہ ایک برس کے دوران  801,000 افراد کی کمی آئی ہے۔

جاپانی وزیر اعظم نے 'نامناسب رویے‘ پر بیٹے کو برطرف کر دیا

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ شرح پیدائش میں کمی اور نسبتاً کم امیگریشن کے باعث جاپان کسی بھی دوسرے صنعتی ملک کے مقابلے میں تیزی سے بوڑھا ہو رہا ہے۔

جاپانی ہائی ٹیک ٹائلٹ کمپنی کی نگاہیں اب یورپ پر

اعداد و شمار کیا کہتے ہیں؟

ملک کی داخلی امور اور مواصلات کی وزارت نے کہا کہ ایک برس قبل تک جاپان کی کل آبادی 125.41 ملین تھی، جس میں اب پہلے کے مقابلے میں نصف ملین سے بھی زیادہ کی کمی ہو گئی ہے۔ مجموعی طور پر سن 1968 کے بعد سے یہ سب سے بڑی کمی ہے، جب سے حکومت نے ڈیٹا سروے کا آغاز کیا تھا۔

کیا دو مَردوں کے درمیان تولیدی عمل ممکن ہے؟

پہلی بار آبادی میں اس طرح کی کمی جاپان کے تمام 47 صوبوں میں نوٹ کی گئی ہے۔

براہ مہربانی مزید بچے پیدا کریں، جاپانی وزیر اعظم کی اپیل

سن 2008 میں جاپان کی آبادی عروج پر تھی اور اس کے بعد سے شرح پیدائش میں کمی کی وجہ سے مسلسل سکڑتی چلی گئی۔ پچھلے برس ملکی سطح پر صرف 771,801 ہی بچوں کی پیدائش ہوئی جو کہ ریکارڈ کم ترین شرح پیدائش ہے۔

جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کا ضلع گنزا
جاپانی حکومت مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ملک کے نسبتاً سخت امیگریشن قوانین میں بھی نرمی کے لیے کام کر رہی ہےتصویر: Taidgh Barron/Zuma/picture alliance

گزشتہ ماہ ہی ٹوکیو نے اس رجحان کو بدلنے کے لیے بعض اقدامات کا بھی اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک میں شرح پیدائش میں کمی کا یہ رجحان پایا جاتا ہے، تاہم جاپان خاص طور پر اس سے متاثر ہے۔

وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کہا ہے کہ حکومت ہر برس تقریباً 25 بلین ڈالر بچوں کی دیکھ بھال، والدین کی مدد اور دیگر اقدامات کے لیے فراہم کرے گی۔

غیر ملکی باشندوں کی تعداد میں اضافہ

جو اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں اس میں جاپان میں رجسٹرڈ پتے والے غیر ملکی باشندے بھی شامل ہیں۔ ان کی تعداد 10.7 فیصد بڑھ کر تین ملین کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

غیر ملکیوں کی تعداد میں اتنی تیزی سے ہونے والا یہ اضافہ کووڈ کی وبا کی وجہ سے عائد بندشوں میں نرمی کے بعد ہوا ہے۔

جاپانی حکومت مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ملک کے نسبتاً سخت امیگریشن قوانین میں بھی نرمی کے لیے کام کر رہی ہے۔

دارالحکومت ٹوکیو میں سب سے زیادہ غیر ملک باشندے ہیں، جن کی تعداد تقریباً پونے چھ لاکھ ہے، یعنی یہ شہر کی آبادی کا تقریباً 4.2 فیصد ہیں۔

ص ز/ ج ا (ڈی پی اے، روئٹرز، اے پی) 

خواتین سومو پہلوان، موٹی نہیں لیکن پھرتیلی؟