1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان کيوں ايران سے تيل کی درآمد ميں کمی کرنا چاہتا ہے

12 جنوری 2012

جاپان کے اب تک ايران سے مناسب کاروباری تعلقات رہے ہيں، ليکن اب امريکہ اور يورپی ممالک ايران کے ايٹمی پروگرام کی وجہ سے اُس پر پابندياں اور زيادہ سخت کر رہے ہيں۔ اس وجہ سے اب جاپان پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/13iH1
ٹموتھی گائٹنر اور ازومی ٹوکيو ميں
ٹموتھی گائٹنر اور ازومی ٹوکيو ميںتصویر: picture-alliance/dpa

جاپانی وزير خزانہ ازومی نے آج دورے پر آئے ہوئے امريکی وزير خزانہ ٹموتھی گائٹنر سے ملاقات کے بعد ٹوکيو ميں کہا کہ جاپان ايران سے تيل کی درآمدات پر اپنا انحصار کم کرنا چاہتا ہے۔ اُنہوں نے صحافيوں کو بتايا کہ جاپان جلد اور مرحلے وار طور پر ايران سے تيل کی درآمد ميں کمی کرے گا۔ اس طرح وہ اس سلسلے ميں اپنے سرپرست ملک امريکہ سے قريبی تعاون کرے گا۔ ازومی نے کہا کہ جاپان ايران کے متنازعہ ايٹمی پروگرام کی وجہ سے ايران پر امريکی پابنديوں کا حامی ہے۔ امريکی وزير خزانہ گائٹنر نے جاپانی وزير خزانہ ازومی سے ملاقات کے بعد کہا: ’’ہم ايران پر دباؤ ميں اضافہ کرنے کے ليے يورپ، جاپان اور دنيا بھر کے ممالک سے بہت قريبی تعاون کر رہے ہيں۔ ہم ايران کے مرکزی بينک کو عالمی مالی نطام سے منقطع کرنے اور ايران کی تيل سے ہونے والی آمدنی کو کم سے کم کرنے کے طرنقے تلاش کر رہے ہيں۔‘‘

جاپانی وزير خارجہ گيمبا سعودی عرب ميں
جاپانی وزير خارجہ گيمبا سعودی عرب ميںتصویر: picture-alliance/dpa

ايران کو رياستی آمدنی کا 80 فيصد حصہ تيل کی فروخت سے حاصل ہوتا ہے۔ جاپان اپنی ضرورت کا 30 فيصد معدنی تيل سعودی عرب، 20 فيصد متحدہ عرب امارات،10 فيصد قطر اور نو فيصد ايران سے درآمد کرتا ہے۔

خليجی ممالک کا دورہ کرنے والے جاپانی وزيرخارجہ کوئيشيروگيمبا نے ايران اور مغربی ممالک کے درميان حاليہ کشيدگی پر جاپان کی گہری تشويش کا اظہار کرتے ہوئے ابو ظبی ميں کہا کہ جاپان اس پر يقين رکھتا ہے کہ اس مسئلے کو بات چيت کے ذريعے پر امن طور پر حل کيا جانا چاہيے اور اس ليے ايران سے مکالمت جاری رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے آبنائے ہرمز کو بند کردينے کی ايرانی دھمکی کے بارے ميں کہا کہ ايران کو مسائل نہيں پيدا کرنے چاہیيں اور آبنائے ہرمز ميں تحفظ اور سلامتی پر کسی چيز کو اثرانداز نہيں ہونا چاہيے۔ گيمبا نے کہا کہ اُنہوں نے متحدہ عرب امارات سے کہا ہے کہ ايران پر پابنديوں ميں اضافے کا خطرہ بڑھنے کی وجہ سے ممکنہ طور پر ايرانی تيل کی برآمد رُک جانے کےنتيجے ميں وہ جاپان کی ضروريات کو پورا کرنے کے ليے اپنی تيل کی پيداوار بڑھانے کی يقين دہانی کرائيں۔ متحدہ عرب امارات کے وزيرخارجہ شيخ عبدالعزيز النہيان نے کہا کہ اُن کا ملک زيادہ تيل پيدا کرنے کی صلاحيت رکھتا ہے اور وہ جاپان کی تيل کی کمی پورا کرے گا۔

گيمبا قطر ميں
گيمبا قطر ميںتصویر: Reuters

جاپانی وزير خارجہ گيمبا اس سے پہلے قطر اور سعودی عرب کا دورہ بھی کر چکے ہيں۔ سعودی عرب تيل برآمد کرنے والا وہ واحد ملک سمجھا جاتا ہے، جواپنی تيل کی پيداوار کو بڑھا کرعالمی منڈی ميں تيل کی کمی کافی حد تک پوری کر سکتا ہے۔ سعودی روزنامے الوطن کے مطابق سعودی حکومت يہ سمجھتی ہے کہ يہ جاپان اور دوسرے ممالک کا داخلی معاملہ ہے کہ وہ ايران سے تيل خريدتے ہيں يا نہيں، ليکن سعودی حکام نے کہا کہ خليج کے ممالک جاپان کی تيل کی کمی پوری کرنے کے ليے تيار ہيں۔

رپورٹ: شہاب احمد صديقی/ خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں