1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان میں کیڑوں کی خرید و فروخت کا کاروبار ترقی کر رہا ہے

28 جنوری 2022

جاپان میں کیڑے فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس کاروبار میں افزائش کی وجہ کیڑوں میں پائی جانے والی غذائیت اور اس کے ماحولیاتی فوائد ہیں۔ جاپان میں کیڑے بطور خوراک برسوں سے استعمال کیے جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/46F0T
Insekten in Dosen als Lebensmittel
تصویر: picture-alliance/AP/The Yomiuri Shimbun

جاپان میں کیڑے مکوڑے کھانے کی ایک قدیمی تاریخ اور روایت موجود ہے۔ تلے ہوئے جھینگر جاپانی دیہی علاقوں میں بچوں کے لیے عام طور پر دستیاب ہوتے ہیں۔ ان کی غذائیت اور عوامی کھپت کی وجہ سے یہ کاروبار ترقی پا رہا ہے اور کئی کاروباری افراد نے کھانے والے کیڑوں کی طلب میں اضافہ دیکھتے ہوئے ان کی افزائش کے فارم بھی قائم کر دیے ہیں۔

فرانسیسی ریستوران میں مستقبل کی خوراک، کیڑے مکوڑے

جاپان بھر میں خوراک کے اسٹالوں پر مکڑیوں، جھینگروں، لمبی تھوتھنی والے کیڑوں اور ٹڈوں کی دستیابی عام ہے۔ گاہکوں کو اس جانب راغب کرنے کے لیے مختلف ریسٹورانٹوں پر کیڑوں پر مشتمل خوراک کی خصوصی تشہیری مہم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

Japan Insekten als Nahrungsmittel
جاپان میں ایک شخص کیڑے والی خوراک کھاتے ہوئےتصویر: AFLO/imago images

جھینگر کی افزائش

حیاتیات یا بائیولوجی کے ایک جاپانی پروفیسر تاکاہیٹو واتانابی نے سن 2019 میں فوڈ ٹیکنالوجی کی ایک فیکٹری قائم کی اور اس کا نام گریلس رکھا۔ اس کمپنی کے تحت جھینگروں کی افزائش کی جا رہی ہے۔ گریلس نامی کمپنی جھینگروں پر مشتمل خوراک کی مختلف اقسام متعارف کرانے کا بھی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

کم کام کرنے والے چینی کارکن: پینے کو پیشاب، کھانے کو کاکروچ

گریلس کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کاروباری فلسفے کا تعلق حقیقت میں جاپانی معاشرے میں پروٹین کے ضیاع کے مسئلے کا حل تلاش کرنے سے ہے اور اسی بنیاد پر عالمی سطح پر ایک نئی خوراک کے سلسلے کو متعارف کرانا بھی ہے۔ اس کمپنی کے مطابق یہ سلسلہ صحت مندانہ خوراک کی فراہمی کی جانب ایک مثبت قدم بھی ہے۔

Frankreich | Restaurant Inoveat serviert Gerichte aus Mehlwürmern
فرانس میں کئی ریسٹورانٹوں میں کھانے والے کیڑوں کی مختلف ڈشیں تیار کی جاتی ہیںتصویر: Sarah Meyssonnier/REUTERS

گریلس کمپنی کے ترجمان فومیا اوکوبو نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ جھینگر برسوں سے جاپان میں کھائے جاتے ہیں اور اس کیڑے میں بے پناہ غذائیت پائی جات ہے۔ اوکوبو کے مطابق جھینگر کی افزائش ماحول دوست بھی ہے اور اس کے لیے زیادہ زمین کی بھی ضرورت نہیں اور تھوڑی سی جگہ پر کم پانی اور فیڈ اسٹاک سے افزائش ممکن ہے۔

پروفیسر واتانابی کی ریسرچ

بائیولوجی کے جاپانی پروفیسر تاکاہیٹو واتانابی اور ان کی ٹیم اس وقت جھینگر سے حاصل ہونے والی غذائیت کے تعین میں مصروف ہے۔ اس ریسرچ میں اس کا بھی تعین کیا جا رہا ہے کہ جھینگر کو کس انداز میں دوسری خوراک کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ ترجمان فومیا اوکوبو کے مطابق اس مناسبت سے حاصل تمام ڈیٹا کمپنی کا ایک اہم سیکرٹ یا راز ہے اور پوری طرح محفوظ رکھا گیا ہے۔

کیڑے مکوڑے کھاؤ اور جان بناؤ

اس ریسرچ میں یہ معلوم ہو چکا ہے کہ جھینگر میں کیلشیم، میگنیشیم، زنک، فولاد، وٹامنز اور فائبر کی بھاری مقدار ہوتی ہے۔ ریسرچ میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جھینگر کاسمیٹکس اور دوا سازی کی مصنوعات میں استعمال ہو سکے گا۔ اس سے زرعی فرٹیلائزر بھی تیار کی جا سکیں گی۔

Frankreich | Restaurant Inoveat serviert Gerichte au s Mehlwürmern
فرانس کے ایک ریسٹورانٹ میں کھانے والے کیڑوں سے تیار کردہ ڈشتصویر: Sarah Meyssonnier/REUTERS

گریلس کمپنی کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت ان کی کمپنی نے جھینگر سے تیل پیدا کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور یہ کھانا پکانے میں بھی استعمال ہو سکے گا۔ اس تیل کا استعمال بسکٹ سازی، سیال مصالحہ سازی اور خوراک بنانے میں ممکن ہو گا۔ ترجمان کے مطابق گریلس کمپنی اپنی ریسرچ کو مزید وسعت دینے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے۔

ژولین رویال، ٹوکیو (ع ح/ ع ا)