1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کی جانب سے امریکی پارلیمانی اسپیکر پر پابندیاں عائد

5 اگست 2022

چینی وزارت خارجہ نے امریکی پارلیمانی اسپیکر نینسی پیلوسی پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پیلوسی کی طرف سے گزشتہ ہفتے تائیوان کا متنازعہ دورے کرنے کی وجہ سے بیجنگ حکومت نے انتہائی برہمی کا اظہار کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4FAmm
USA Nancy Pelosi Asienreise | Nancy Pelosi
تصویر: Drew Angerer/Getty Images

چین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے کسی اعلیٰ عہدیدار کی طرف سے تائیوان کا دورہ کرنا دراصل بیجنگ کی خودمختاری کو چیلنج کرنے کے مترداف ہے۔ چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ نینسی پیلوسی نے تائیوان کا دورہ کر کے چین کے داخلی معاملات میں سنگین دخل اندازی کرنے کے علاوہ ریاستی حاکمیت اعلیٰ اور سرحدی سالمیت کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔

بیجنگ حکومت 'ون چائنا پالیسی‘ کے تحت تائیوان کو اپنا 'اٹوٹ انگ‘مانتی ہے تاہم اس جزیرے میں قائم خود ساختہ حکومت تائیوان کو ایک آزاد ریاست قرار دیتی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق بیجنگ حکومت نے پیلوسی اور ان کے قریبی رشتہ داروں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

چین کی تائیوان کے قریب فوجی مشقیں، تائیوانی ماہی گیر خوفزدہ

چینی حکومت بارہا کہہ چکی ہے کہ تائیوان چین کا ایک صوبہ ہے اور اگر اس نے آزادی حاصل کرنے کی کوشش کی تو بیجنگ حکومت طاقت کے استعمال سے بھی گریز نہیں کرے گی۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر کی طرف سے تائیوان کا دورہ کرنے کی وجہ سے چین نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بیجنگ نے پیلوسی کے اس دورے سے قبل اور بعد میں تائیوان کا محاصرہ کرتے ہوئے فوجی مشقیں بھی کی ہیں۔

چین نے جمعے کے دن بتایا ہے کہ جزیرہ نما تائیوان کے ارد گر ایک سو جنگی جہازوں اور دس جنگی بحری جہازوں نے دو دن تک فوجی مشقیں کیں۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ تائیوان کے ساتھ ہے۔ ایشیا کے دورے پر اس وقت جاپان میں موجود نینسی پیلوسی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ واشنگٹن حکومت چین کی طرف سے تائیوان کا 'اکیلا‘ کرنے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

ع ب/ رب (روئٹر‍ز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید