1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی خلائی مشن کی چاند گاڑی کا ملبہ ناسا نے ڈھونڈ لیا

3 دسمبر 2019

امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ اُس نے تباہ ہونے والی بھارتی لینڈر وکرم کا ملبہ ڈھونڈ لیا ہے۔ وکرم بھارت کے خلائی مشن چندریان دوئم کی چاند پر اترنے والے لینڈر کا نام تھا۔

https://p.dw.com/p/3U8Dd
Indien Illustration Isro Raumfahrtprogramm Vikram Lander vor Mond
تصویر: AFP/ISRO

ماہ ستمبر کے اوائل میں چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران "وکرم لینڈر" اترنے سے قبل ہی کریش کر گیا تھا۔ بھارت کے خلائی ادارے اِسرو کی تاریخ میں چندریان دوئم اب تک کا سب سے بڑا خلائی مشن تھا۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ چاند کی گردش کرنے والے اس کے سیارے "لونر ریکانیسنز" (ایل آر او) میں نصب کیمروں سے دریافت ہونے والی تصاویر سے واضح ہوتا ہے کہ چاند کی سطح پر وکرم لینڈر کی باقیات کو تلاش کر لیا گیا ہے۔ ناسا نے کئی کلو میٹر پر پھیلے ملبے کی تصاویر کو بھی پوسٹ کیا ہے۔

ناسا نے اس ملبے کی دریافت کے لیے ایک نوجوان بھارتی انجینیئر کو بھی کریڈیٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شانومگا سبرامنیم نے اس کے ملبے کی شناخت کے سلسلے میں ایل آر او پروجیکٹ سے رابطہ کیا تھا۔ امریکی خلائی ادارے  کا کہنا ہے کہ شانومگا سبرامنیم نے پہلے کریش کے مقام سے 750 میٹر کے فاصلے پر ملبے کا پتہ لگایا تھا اور پھر ایل آر او نے اسی علاقے میں ملبے کو ڈھونڈ لیا۔

Indien: Chandrayaan-2
بھارتی خلائی مشت چندریان دوم کی روانگی کا منظرتصویر: picture-alliance/Z. Naijie

شانو مگا نے بھی اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ناسا نے وکرم لینڈر کی دریافت کے لیے انہیں کریڈٹ دیا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ وہ اس کے لیے ہر روز سات سات گھنٹے کمپیوٹر پر کام کرتے تھے اور ان کی کوششوں کو صرف ناسا نے ہی سنجیدگی سے لیا۔

سینتالیس دنوں کے سفر کے بعد جب چندریان دوئم کا وکرم لینڈر چاند کی سطح سے تقریبا دو کلو میٹر کے فاصلے پر تھا تب اس کا رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ اس وقت بھارتی خلائی ادارے اسرو کے سربراہ کے سیون نے کہا تھا کہ تصویروں سے پتہ چلتا ہے کہ چاند کی سطح پر وکرم کی ہارڈ  لینڈنگ  ہوئی ہے۔

کسی بھی خلائی جہاز کی چاند پر لینڈنگ دو طریقوں سے ہوتی ہے، سافٹ یا ہارڈ لینڈنگ۔ جب خلائی جہاز کی رفتار چاند کی سطح پر پہنچتے وقت آہستہ آہستہ کم ہوجاتی ہے تو اسے سافٹ لینڈنگ کہا جاتا ہے اور ہارڈ لینڈنگ میں خلائی گاڑی چاند کی سطح پر آرام سے اترنے کے بجائے  دھڑام سے گر پڑتی ہے۔

اگر سب کچھ ٹھیک ہوتا اور وکرم لینڈر کی سافٹ لینڈنگ ہوتی تو بھارت دنیا کا وہ پہلا ملک بن جاتا جس کا خلائی مشن چاند کے جنوبی قطب کے قریب اترتا۔ اب تک امریکہ، روس اور چین ہی ایسے ملک ہیں جو چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

 ز ص ⁄ ع ح (اے پی)