1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
میڈیاایشیا

بھارت کا امیر ترین شخص این ڈی ٹی وی کے کافی حصص کے لیے کوشاں

24 اگست 2022

بھارت کے اڈانی گروپ کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ بہت جلد وہ میڈیا گروپ این ڈی ٹی وی کا ایک اہم حصے دار ہو گا۔ یہ میڈیا ادارہ مودی حکومت پر تنقید کرتا رہا ہے جبکہ کمپنی کے مالک گوتم اڈانی کے مودی سے قریبی تعلقات ہیں۔

https://p.dw.com/p/4Fx9V
Gautam Adani
تصویر: Amit Dave/REUTERS

بھارت کے سب سے امیر شخص اور ارب پتی شہری گوتم اڈانی کے بزنس گروپ نے 23 اگست منگل کے روز کہا کہ وہ ملک کے معروف میڈیا ادارے این ڈی ٹی وی نیوز گروپ کے 29.18 فیصد حصص حاصل کرنے کے راستے پر ہے اور جلد ہی یہ عمل مکمل کر لیا جائے گا۔

بھارت کے بیشتر میڈیا ادارے ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی موجودہ حکومت کے حامی ہیں اور بہت کم ایسے نیوز گروپ ہیں، جو حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھاتے ہوں، یا پھر کھل کر تنقیدی پروگرام نشر کرتے ہوں۔ تاہم این ڈی ٹی وی قدرے آزاد میڈیا گروپ ہے، جو حکومت پر تنقید کے لیے بھی معروف بھی ہے۔

اڈانی گروپ کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی این ڈی ٹی وی نے ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا، ’’یہ قدم این ڈی ٹی وی کے بانیوں میں سے کسی سے بھی صلاح و مشورے، بات چیت یا اس کی رضامندی کے بغیر ہی اٹھایا جا رہا ہے۔‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا کہ این ڈی ٹی وی کی مالک کمپنی آر آر پی آر ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو اپنے تمام حصص اڈانی کی کمپنی ’وشوا پردھان کمرشل پرائیویٹ لمیٹڈ‘ (وی سی پی ایل)  کو منتقل کرنے کے لیے محض دو دن کا وقت دیا گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے اپنے اصولوں اور اپنی صحافت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا اور یہ ادارہ آئندہ بھی اس اصول پر قائم رہے گا۔

ادھر اڈانی گروپ کے ایک دوسرے بزنس یونٹ کا کہنا ہے کہ بھارتی ضوابط کے تحت وہ این ڈی ٹی وی کے مزید 26 فیصد ملکیتی حقوق حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ تقریباﹰ 29 فیصد کا سودا ہونے کے بعد اگر یہ کمپنی مزید 26 فیصد حصص حاصل کر لیتی ہے، تو پھر اس گروپ کی پچاس فیصد سے بھی زیادہ ملکیت اڈانی گروپ کے پاس ہو گی۔

بدھ کے روز جب اڈانی گروپ نے اس کا اعلان کیا، تو این ڈی ٹی وی کے حصص کی قیمتوں میں پانچ فیصد کا اضافہ دیکھا گیا اور ان حصص کی قیمتیں گزشتہ  14برسوں کے دوران اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

مودی کے بھارت میں انٹرنیٹ کی آزادی خطرے میں

Indien NDTV Nachrichtenkanal
تصویر: Getty Images/AFP/C. Khanna

اڈانی گروپ بھی میڈیا کی دنیا میں

این ڈی ٹی وی گروپ بھارت کے مقبول ترین خبر رساں اداروں میں سے ایک ہے اور عام طور پر حکومت کی پالیسیوں پر تنقیدی موقف اختیار کرنے کے لیے معروف بھی۔ معروف صحافی پرنائے رائے اور ان کی اہلیہ رادھیکا رائے نے سن 1988 میں یہ ادارہ قائم کیا تھا۔ این ڈی ٹی وی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انفرادی طور پر اب بھی اس کمپنی کے 61.45 فیصد حصص ان دونوں شخصیات کے پاس ہیں۔

اڈانی گروپ نے اپنے منصوبے کے تحت جو 29.18 فیصد حصص خریدنے کا اعلان کیا ہے، کمپنی نے اس کی مالی تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا۔ تاہم اس کا کہنا ہے کہ اب اس کے بعد وہ این ڈی ٹی وی کے مزید شیئرز خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے لیے اس نے ہر شیئر کے بدلے میں 294 بھارتی روپے کی قیمت کی کھلی پیش کش بھی کر دی ہے۔

جس راز داری اور طریقہ کار سے اڈانی گروپ نے این ڈی ٹی وی کی مالک کمپنی آر آر پی آر ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ سے اس کے تمام حصص خریدے ہیں، اس پر حزب اختلاف کی جماعت کانگریس سمیت کئی رہنماؤں نے شدید تنقید کی ہے۔

بھارت: صحافیوں پر ٹوٹنے والی ’خاموش قیامت‘

سابق مرکزی وزیر اور سپریم کورٹ کے سرکردہ وکیل کپل سبل نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’آزاد صحافت کے آخری گڑھ پر بھی صنعت نے تقریباﹰ قبضہ کر لیا ہے۔‘‘

اڈانی گروپ نے اس سال مارچ میں میڈیا میں بھی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا اور یہ میڈیا کے شعبے میں اڈانی گروپ کا سب سے بڑا قدم ہے۔

اڈانی گروپ کے پاس ہوائی اڈوں، بندرگاہوں، پاور جنریشن اور ٹرانسمشن کے ساتھ ساتھ کوئلے اور گیس کی تجارت جیسے شعبوں کے لیے درج کئی کمپنیاں ہیں۔ بھارت کے سب سے امیر شہری، گوتم اڈانی کے وزیر اعظم نریندر مودی سے قریبی تعلقات ہیں۔ اڈانی حکمران ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کے کئی دیگر انتہائی اہم رہنماؤں کے بھی بہت قریب تصور کیے جاتے ہیں۔

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں میڈیا چپ ہوتا ہوا