1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بم دھماکے کی منصوبہ بندی: ایرانی سفارت کار بھی گرفتار

2 جولائی 2018

ایک ایرانی سفارت کار سمیت چھ ایسے افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن پر شبہ ہے کہ وہ فرانس میں ایرانی اپوزیشن کی ایک ریلی پر ’دہشت گردانہ حملہ‘ کرنا چاہتے تھے۔ اس ریلی میں امریکی صدر کے ایک وکیل بھی شرکت کر رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/30hMD
Belgien Schießerei in Lüttich
تصویر: Getty Images/AFP/J. Thys

بیلجیم سکیورٹی حکام کے مطابق ایک ایرانی سفارت کار سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی تین مشتبہ افراد کی گرفتاری فرانس میں عمل میں لائی گئی ہے۔ بیلجیم سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ایک سفارت کار کے ہمراہ گرفتار کیے جانے والے میاں بیوی عامر ایس اور نسیمہ این ایرانی نژاد بیلجیئن شہری ہیں اور یہ ہفتے کے روز  پیرس کے نواحی علاقے میں جلاوطن ایرانی اپوزیشن گروپ پیپلز مجاہدین آف ایران کی طرف سے منعقد کردہ ایک ریلی میں بم نصب کرنا چاہتے تھے۔ اس جوڑے کی گاڑی سے نصف کلو دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ اس ریلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی کے ساتھ ساتھ عرب ممالک اور یورپ کے کئی سابق وزراء بھی شریک تھے۔

Belgien Schießerei in Lüttich
تصویر: Reuters/M. Wilmet

بیلجیم حکام کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جس سفارت کار کو گرفتار کیا گیا ہے، وہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں قائم ایرانی سفارت خانے سے منسلک ہے۔ جس وقت اس سفارت کار کو گرفتار کیا گیا، اس وقت وہ جرمنی میں موجود تھے۔

امریکی پابندیاں ایرانی حکمرانوں کو ڈھیر کر دیں گی، روڈی جولیانی

اسی طرح فرانس کے عدالتی ذرائع نے بھی اس حوالے سے تین افراد کی گرفتاریوں کی تصدیق کر دی ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فرانس میں ایک ایرانی شہری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ابھی تک ایرانی حکام نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے جبکہ بیلجیم حکام نے بھی ایرانی سفارت کار کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔ بیلجیم کے وزیراعظم نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے ملکی پولیس اور خفیہ اہلکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مختلف ممالک کے تعاون کی ایک اچھی مثال ہے۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے، جب بدھ کے روز ایرانی صدر حسن روحانی آسٹریا کا دورہ کرنے والے ہیں۔

دریں اثناء ایرانی صدر حسن روحانی آج سوئٹزلینڈ پہنچے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ اپنے اس دو روزہ دورے کے دوران وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایرانی جوہری معاہدے سے الگ ہونے کے بعد کی صورتحال پر بات چیت کریں گے۔ روحانی آج زیورخ پہنچے ہیں جبکہ کل منگل کے روز وہ دارالحکومت بیرن جائیں گے جہاں وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب بھی کریں گے۔ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر 2015ء میں دستخط بیرن میں ہی ہوئے تھے۔

ا ا / ا ب ا