1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلے بازی بے شک نہ ہو لیکن کوہلی کا انداز وہی

4 جولائی 2022

ویراٹ کوہلی اگرچہ سن 2019 سے کوئی سنچری نہیں بنا سکے ہیں لیکن فیلڈ میں ان کا انداز ویسا ہی جارحانہ ہے، جیسا کہ ماضی میں کبھی بلے بازی کرتے بھی ہوا کرتا تھا۔ اس حوالے سے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4DbsA
Indischer Cricketspieler Virat Kohli
تصویر: MARCO LONGARI/AFP/Getty Images

برمنگھم میں جاری ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن کے اختتام پر انگلینڈ کے خلاف بھارت کی پوزیشن مستحکم ہے اور توقع ہے کہ بھارت یہ میچ جیت جائے گا۔ تاہم نئے انگلش کپتان بین اسٹوکس اور نئے کوچ برینڈن میکیلم کی موجودگی میں انگلش فینز ابھی تک پرامید ہیں کہ یہ دونوں ویسا ہی کوئی کمال دیکھا سکتے ہیں، جیسا کی انگلش ٹیم نے حال ہی میں نیوزی لینڈ کے خلاف دیکھایا تھا۔ انگلش ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کیا تھا۔

 برمنگھم ٹیسٹ کے تیسرے دن انڈین سپر اسٹار ویراٹ کوہلی اور انگلش بلے بازی جونی بیئرسٹو کے مابین لفظی جنگ بھی ہوئی، جس کے بعد اپنی زندگی کی بہترین فارم کا مظاہرے کرنے والے بیئرسٹو نے زبان کے بجائے بلے سے بولنا شروع کر دیا۔ اس اننگز میں بھی انہوں نے سنچری بنا ڈالی اور یوں کوہلی اور بیئرسٹو کی لفظی جنگ سوشل میڈیا پر بھی موضوع بحث بن گئی۔

 

 سابق بھارتی اسٹار وریندر سہواگ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ کوہلی نے بے وجہ بیئرسٹو کو غصہ دلایا (سلیجنگ کی) اور یوں ان کا اسٹرائیک ریٹ بہتر ہو گیا۔

 

میڈیا رپورٹوں کے مطابق گولڈن فارم کا مظاہرہ کرنے والے بیئرسٹو اور کوہلی کے مابین جملوں کو تبادلہ ہوا تو کوہلی نے کہا کہ 'اپنی بیٹنگ پر توجہ دو‘۔ اس کے بعد تو واقعی ایسا لگا کہ بیئرسٹو نے سب کچھ بھلا کر بلے بازی پر پہ توجہ مرکوز کر لی۔ انہوں نے جارحانہ انداز اپنایا، جو ان کا ایک مخصوص انداز بھی ہے۔

 دن کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جونی بیئرسٹو نے کہا کہ وہ کوہلی کو ایک طویل عرصے سے جانتے ہیں اور ان کے تعلقات دوستانہ ہیں تاہم ٹیسٹ میچ میں ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا،'' فیلڈ میں ہم ایک دوسرے کے حریف ہوتے ہیں اور یہ ایک عام سی بات ہے۔‘‘

 

 بھارتی اور انگلش مداحوں نے اس واقعے پر ملی جلی کیفیت کا اظہار کیا ہے۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ ویراٹ کوہلی اس وقت 'بدقسمت‘ ‌ثابت ہو رہے ہیں لیکن جلد ہی وہ اپنی مخصوص فارم میں واپس آ جائیں گے۔ یاد رہے کہ کوہلی سن دو ہزار انیس سے ایک بھی سنچری نہیں بنا سکیں ہیں۔ برمنگھم ٹیسٹ میں بھی وہ اپنی دونوں اننگز میں گیارہ اور بیس کے انفرادی رنز پر آؤٹ ہو گئے۔

برمنگھم ٹیسٹ میں اس وقت بھارت کو انگلش ٹیم پر 257 رنز کی برتری حاصل ہو چکی ہے۔ بھارتی ٹیم نے اپنی دوسری اننگز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 125 رنز بنائے ہیں۔ انگلینڈ کی ٹیم نے بھارتی ٹیم کی پہلی اننگز 416 کے جواب میں 284 رنز بنائے تھے۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں