1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی ملکہ الزبتھ ثانی انتقال کر گئیں

8 ستمبر 2022

ملکہ الزبتھ دوئم کا انتقال چھیانوے برس کی عمر میں ہوا۔ بکنگھم پیلس کے مطابق ملکہ اسکاٹ لینڈ میں اپنی دیہی رہائش گاہ بالمورل پیلس میں گزشتہ چند دنوں سے مقیم تھیں۔ وہ ستر برس سے بھی زیادہ عرصے تک برطانیہ کی حکمران رہیں۔

https://p.dw.com/p/4Gbex
ملکہ الزبتھ اکیس اپریل سن 1926 کو لندن میں پیدا ہوئی تھیںتصویر: Victoria Jones/empics/picture alliance

بکنگھم پیلس کی جانب سے جمعرات کی صبح ہی ملکہ الزبتھ کی طبیعت ناساز ہونے کی اطلاع دی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ ان کو ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا جا رہا تھا۔ جمعرات کی شام جاری کردہ بیان میں بتایا گیا، ''ملکہ الزبتھ مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے چھ بجے انتہائی سکون کی حالت میں ابدی نیند سو گئیں۔‘‘ اس خبر کے ساتھ ہی برطانیہ کا یونین جیک کہلانے والا قومی پرچم ہر جگہ سرنگوں کر دیا گیا۔ ساتھ ہی ملکہ کی موت پر دس روزہ قومی سوگ کا اعلان بھی کر دیا گیا۔

شاہی خاندان کے ارکان کی بالمورل آمد

ملکہ نے  جمعرات کے روز کے لیے اپنی تمام تر سرکاری اور نجی مصروفیات منسوخ  کر دی تھیں۔ ان کے انتقال سے پہلے ہی ان کے اہل خانہ بالمور ل کاسل پہنچ چکے تھے۔ قبل ازیں ملکہ کی طبیعت کی خرابی کی خبر سنتے ہی پرنس ولیم، پرنس اینڈریو، پرنس ایڈورڈ اور ان کی اہلیہ صوفی کاروں کے ایک بڑے قافلے کی صورت میں سکاٹ لینڈ پہنچ گئے تھے۔ آخری خبریں آنے تک ملکہ کے دوسرے پوتے پرنس ہیری بھی اپنی تمام تر مصروفیات منسوخ کرتے ہوئے سکاٹ لینڈ پہنچنے والے تھے۔ ہیری اور ان کی اہلیہ میگن مارکل ابھی چند دن قبل ہی ایک تقریب میں شرکت کے لیے جرمن شہر ڈسلڈورف آئے ہوئے تھے۔

UK Queen Elizabeth II gestorben | Prinz Charles
ملکہ الزبتھ نے اپنے بچپن کے ساتھی پرنس فِیلپ کے ساتھ سن 1947 میں شادی کی تھیتصویر: Toby Melville/REUTERS

ستر سال تک حکمرانی کرنے والی برطانوی ملکہ

ملکہ الزبتھ کا پورا پیدائشی نام الزبتھ الیگزینڈرا میری ونڈسر رکھا گیا تھا۔ وہ اکیس اپریل سن 1926 کو لندن میں پیدا ہوئی تھیں اور چھ فروری 1952 کے روز بادشاہ جارج ششم کے انتقال کے بعد تخت نشین ہوئی تھیں۔ اس وقت وہ ایک بین الاقوامی دورے پر کینیا میں تھیں، جب کہ کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سمیت ایک درجن سے زائد علاقے ابھی تاج برطانیہ سے جڑے ہوئے تھے۔ الزبتھ ثانی ستر برس سے زائد عرصے تک برطانیہ کی ملکہ رہیں۔ اس طرح وہ سب سے طویل عرصے تک تاجِ برطانیہ اپنے پاس رکھنے کے اعزاز کی حامل بھی رہیں۔ اس دوران انہوں نے برطانیہ پر طویل ترین عرصے تک حکمرانی کا ملکہ وکٹوریہ کا ریکارڈ بھی توڑ دیا تھا۔

ملکہ الزبتھ نے اپنے بچپن کے ساتھی پرنس فِیلپ کے ساتھ سن 1947 میں شادی کی تھی۔ ملکہ الزبتھ کے شوہر شہزادہ فیلِپ ننانوے برس کی عمر میں گزشتہ برس انتقال کر گئے تھے۔

عوامی تقریبات میں شرکت میں کمی

رواں برس فروری میں ملکہ الزبتھ کووِڈ انیس میں مبتلا ہو گئی تھیں اور اس کے علاوہ گزشتہ برس اکتوبر میں انہوں نے ایک رات ہسپتال میں بھی گزاری تھی۔ تب تاہم ان کی بیماری کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔ آنجہانی ملکہ پچھلے کچھ عرصے سے عوامی تقریبات میں بھی بہت کم دکھائی دیتی ہیں۔ چھ فروری 2022ء کو ان کی تاجپوشی کے ستر برس مکمل ہونے کے موقع پر پلاٹینم جوبلی تقریبات کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔

نئے برطانوی بادشاہ شہزادہ چارلس

ملکہ الزبتھ ثانی کے انتقال کے بعد تاج برطانیہ ان کے ولی عہد، شہزادہ چارلس کو منتقل ہو جائے گا اور ان کی اہلیہ کامیلا پارکر باؤلز ملکہ ہوں گی۔ یہ دونوں جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب بالمورل میں گزار کر جمعے کو لندن واپس پہنچیں گے۔ اس طرح دولت مشترکہ میں شامل چودہ ممالک کے سربراہ مملکت کے فرائض بھی نئے بادشاہ چارلس کو منتقل ہو جائیں گے۔ برطانوی دولت مشترکہ یا برٹش کامن ویلتھ میں پچاس کے قریب ایسے ممالک شامل ہیں، جو سب کے سب ماضی میں برطانوی نوآبادیاں تھے۔

ملکہ الزبتھ ثانی کے انتقال پر پوری دنیا سے سینکڑوں رہنماؤں کے تعزیتی پیغامات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

ع ا / م م (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)