1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہی افراد کے طور پر پرنس ہیری اور میگھن کا آخری پیغام

31 مارچ 2020

پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن میرکل نے برطانوی شاہی گھرانے کے سینیئر رکن کی حیثیت سے دست برداری کے بعد اپنی نئی زندگی شروع کرنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے اپنے مداحوں کو آخری پیغام دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3aELX
UK Harry und Meghan
تصویر: AFP/D. Leal-Olivas

پرنس ہیری اور میرکل نے شاہی انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے آخری پیغام میں شاہی خاندان کے فرد کی حیثیت سے اپنے ایک کروڑ تیس لاکھ مداحوں کا آخری مرتبہ ”شکریہ“ ادا کیا۔

اپنے شاہی ”سسیکس رائل“ انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ہیری اور میگھن کے طورپر ’سائن آف‘ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، ”گو اب آپ سب ہمیں اس انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نہیں د یکھیں گے لیکن سرگرمیاں جاری رہیں گی... ہمیں امید ہے کہ آپ سے جلد ہی دوبارہ رابطہ قائم ہوگا۔ آپ ہمارے لیے بہت اہم رہے ہیں۔“

پرنس ہیری اور میرکل برطانوی شاہی خاندان کے سینئر رکن کی حیثیت سے منگل 31 مارچ کو دست بردار ہو رہے ہیں۔

برطانوی جوڑے نے کووڈ انیس وبا کا ذکر کرتے ہوئے لکھا، ”ہر شخص کی صحت اور تندرستی اس وقت سب سے اہمیت کی حامل ہے اور ہر کوئی یہ محسوس کرسکتا ہے کہ دنیا اس وقت انتہائی غیر معمولی نازک دور سے گزر رہی ہے۔“

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملکہ برطانیہ کے پوتے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن نے اس سال جنوری میں برطانوی شاہی خاندان سے الگ ہوجانے اور ”مالی طورپر خود مختار ہونے کے لیے کام کرنے“ کا اعلان کیا تھا۔ ہیری اور میگھن نے مئی 2018 میں شادی کی تھی اور آرچی نام کا ان کا ایک آٹھ ماہ کا بیٹا ہے۔

UK Queen Elizabeth II
ہیری برطانوی شاہی تخت کی جانشینی کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہیںتصویر: AFP/A. Dennis

یہ جوڑا اب اپنے نام کے ساتھ ’ہز اور ہر رائل ہائینس‘ کے شاہی القاب استعمال نہیں کرسکے گا۔  بتایا جاتا ہے کہ ملکہ برطانیہ اورشاہی محل کے دیگر اعلٰی حکام نے انہیں حکم دیا ہے کہ وہ اپنی برانڈنگ میں ”رائل“ لفظ کا استعمال کرنا بند کردیں۔

ملکہ الیزابتھ کے پوتے 35 سالہ ہیری برطانوی شاہی تخت کی جانشینی کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہیں۔ شاہی خاندان کی رکنیت سے دست برداری کے باوجود ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس کا ان کا شاہی خطاب برقرار رہے گا۔ شاہی تخت کی جانشینی کی فہرست میں کوئی فرق نہیں آئے گا ہیری حسب سابق چھٹے نمبر پر برقرار رہیں گے۔

شاہی خاندان سے دست برداری کے اعلان کے بعد سے ہی یہ جوڑا کینیڈا کے مغربی ساحل پر ایک شاندار بنگلہ میں قیام پذیر تھا اور اس ماہ بہت مختصر وقت کے لیے برطانیہ کا دورہ کیا تھا۔

سمجھا جاتا ہے کہ یہ لوگ کینیڈا کو ہی اپنا ٹھکانہ بنائیں گے تاہم کورونا وائرس کی وبا پھوٹ پڑنے کے سبب ا س ماہ کے اوائل میں امریکا کے اپنے شمالی سرحد کو بند کرنے سے قبل یہ جوڑا ایک پرائیوٹ طیارے کے ذریعہ کیلفورنیا پہنچ گیا تھا۔

خیال رہے کہ 38 سالہ سابق اداکارہ میگھن کی پیدائش امریکا میں ہوئی تھی۔ ان کی پرورش لاس اینجلس میں ہوئی اور ان کی والدہ ڈوریا راگلینڈ اب بھی وہیں رہتی ہیں۔

UK Monarchie l Prinz Harry und Herzogin Meghan in Sydney Bondi Beach
پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن نے اس سال جنوری میں برطانوی شاہی خاندان سے الگ ہوجانے اور ”مالی طورپر خود مختار ہونے کے لیے کام کرنے“ کا اعلان کیا تھا۔تصویر: picture-alliance/AP/D. Lipinsky

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار 29 مارچ کو کہا تھا کہ اگر یہ جوڑا امریکا میں رہنا چاہتا ہے تو اسے اپنی سیکورٹی کے اخراجات خود برداشت کرنا ہو ں گے۔ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا تھا، ”میں برطانیہ اور ملکہ برطانیہ کا دوست اور معترف ہوں۔ مجھے معلوم ہوا ہے کہ ہیری اور میگھن جو برطانیہ چھوڑ چکے ہیں اور مستقل طور پر کینیڈا میں رہیں گے۔ اب کینیڈا سے امریکا آ چکے ہیں۔ امریکا ان کی حفاظت کے اخراجات نہیں برداشت کرے گا۔ انہیں اس کی خود ادائیگی کرنا ہو گی۔“

اتوار کے روز ہی ہیری اور میگھن نے ایک ٹویٹ کرکے کہا، ”وہ امریکا سے اپنے حفاظتی اقدامات کے لیے اخراجات ادا کرنے کی درخواست کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور اس حوالے سے پہلے ہی نجی طور پر انتظامات کیے جا چکے ہیں۔“

ج ا /  ز ص  (اے ایف پی، ریوٹرز)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید