1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایڈز، ملیریا اور ٹی بی کے خلاف 6 ارب ڈالر جمع کر لیے گئے

24 مئی 2022

صحت کے ایک عالمی فنڈ نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث ایڈز، ملیریا اور تپ دق کے مہلک امراض کے خاتمے کی کوششوں کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے چھ ارب ڈالر کی رقم اکٹھی کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/4BmQq
تصویر: Arnd Wiegmann/REUTERS

گلوبل فنڈ ٹو فائٹ ایڈز، ٹیوبرکولائسس (ٹی بی) اینڈ ملیریا کی جانب سے عالمی اقتصادی فورم کے سوئس شہر ڈاووس  میں اجلاس کے موقع پر  نجی شعبے کی طرف سے رقوم مہیا کرنے کے وعدوں  کا اعلان کیا گیا جو کہ کل ہدف کا ایک تہائی حصہ ہے۔

امریکی ادارے کامک ریلیف نے 10 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ بل ایند میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے 30 ملین ڈالر امداد دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن اس سلسلےمیں ایک کانفرنس کی میزبانی بھی کریں گے اور وہ پہلے ہی اس فنڈ کے لیے چھ ارب ڈالر کی رقم مہیا کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔ صحت کے اس عالمی فنڈ کے سربراہ پیڑ سینڈز کے مطابق کووڈ انیس کی عالمی وبا نے ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کے جان لیوا امراض کے معائنے اور علاج کی کوششوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس فنڈ نے سن 2019 میں 14 ارب ڈالر کی امدادی رقم کا ہدف حاصل کیا تھا لیکن پھر کورونا کی عالمی وبا کے باعث عطیات کی رقم مہیا کرنیوالوں کے رجحان میں بڑی تبدیلی دیکھی گئی۔

کورونا کے بعد طویل المدتی منفی اثرات

 پیڑ سینڈز کے مطابق کورونا کی عالمی وبا، یوکرینی جنگ اور بڑھتی ہوئی معاشی مشکلات کی وجہ سے  صحت کے اس عالمی فنڈ میں سرمایہ کاری متاثر ہوئی ہے۔ دنیا بھر کی حکومتیں پہلے اپنے بجٹ کووڈ انیس وبا سے نمٹنے کےلیے استعمال کر رہی تھیں اور  ان میں سے بعض اب یوکرین کی مدد کر رہی ہیں۔ نجی شعبے کی عطیات دینے کی صلاحیت بھی عالمی منڈیوں میں ہونیوالے نقصانات کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔  سینڈز کے مطابق، '' موجودہ کٹھن حالات میں بڑی رقوم اکٹھی کرنا سہل کام نہیں ہے۔‘‘

ش ر، ب ج (روئٹرز)

ڈاووس: چینی صدر شی جن پنگ کی ’تسلط اور دھونس‘ کی پالیسی کے خلاف تنبیہ